مشورہ
لذیذ ہو تو حکایت دراز تر بھی کروں
زوال کی ھے شکایت سو اس زمان میں
ھے کون جو اس نعمت سے بہرہ مند نہیں
دہانِ خشک سے تلخی ملے گی ، قند نہیں
تو آؤ آج سے یہ رسمِ گفتگو چھوڑیں
عنانِ وقت کو تھامیں خود اپنے ہاتھوں میں
بہت نہیں تو ذرا سا ہی اس کا رخ موڑیں!