نوحہ ………… خاورچودھری
بہاریں سرد رُت کا پیرہن پہنے ہوئے لرزاں
گریبانوں میں سائے منھ چھپائے، خوف سے دُبکے
کسی بھٹکی ہوئی معصوم چڑیا کی طرح بے کل
اِدھر جذبات برفیلے پہاڑوں کی طرح ساکت
تمنّا ناچتی تھی، رقص کرتی تھی نے کوئی خواہش
بس اک گم نام سا جیون، بس اک بے نام سی ہستی
بہ ظاہر خوب صورت، مطمئن یہ...
رانا سعید دوشی
اہتمام
جمالے!
او جمالے!
وہ بھوری بھینس
جس نے مولوی کو سینگ مارا تھا
گلی سے کھول کر ڈیرے پہ لے جا
شکورے!
بھینس کی کھُرلی کو رستے سے ہٹا دے
پھاوڑے سے سارا گوھیا میل کے
کھیتوں میں لے جا
نذیراں! جا ذرا
ویہڑے میں بھی جھاڑو لگا دے
سُن!
یہ ساری چھانگ بیری کی اُٹھا...
خالد علیم
ہیچ ہے
(مولانا حالی کے ایک شعر پر تضمین)
جس طرح اک صید‘ صیادوں کے آگے ہیچ ہے
شاعری میری سب اُستادوں کے آگے ہیچ ہے
جانتا ہوں میں کہ یہ میری دکانِ شیشہ گر
وقت کے آئینہ آبادوں کے آگے ہیچ ہے
یہ مرا فکرِ سخن آثار‘ اندازِ جدید
فکر و فن کی کہنہ بنیادوں کے آگے ہیچ ہے
سنگ زارِ فن...
خالد علیم
ایک آشوبیہ
(بارگاہِ خدا میں)
تجھ سے میرے خدا کہوں کیا
حالِ دلِ مبتلا کہوں کیا
جس حال میں ہوں، تجھے خبر ہے
بندہ ہوں میں ترا، کہوں کیا
میں ایک حصارِ عقل میں ہوں
تو سوچ سے ماورا، کہوں کیا
آتی ہے صدا پرندگاں کی
دیتی ہے ترا پتا، کہوں کیا
میں عجز سرشت، سر بہ خم ہوں
ہے...
خورشید رضوی
سات سمندر پار وطن کی یاد
اے میرے وطن
اے پیارے وطن
جب اسکولوں کے گیٹ کھلیں
جب بچوںکا ریلا آئے
پتھر کی سڑک پر پھول کِھلیں
خوشبوؤں کا دریا آئے
جب ایک سی وردی پہنے ہوئے
بچوں کو گھر والے بھولیں
جب سائیکلوں اور تانگوں پر
بستے لٹکیں، تھرمس جھولیں
تب سات سمندر طے کر کے
اُن...
پاگل پن
میرا دایاں ہاتھ، بائیں ہاتھ کو
کاٹنے میں رات دن مصروف ہے
صحن سے دہلیز تک
خون کے دھبوں کی شطرنجی بچھی ہے، جس پہ موت
سینکڑوں چہرے بکھیرے ، زندگی کو مات دینے کے نشے میں مست ہے
روزنِ دیوار سے
آ رہی ہے میرے بدکردار ہمسائے کے ہنسنے کی صدا
آسماں پر دائرہ در دائرہ
چیختی چیلوں کا غول...
نیا چوراہا
قد آور آئینے لے کر
بونوں کا مخلوط جلوس ابھی گُذرا ہے
لمبے لمبے بالوں والا اِک دانشور
بازی گر کے بانس پہ چڑھ کر
گردن کی سب نسیں پُھلائے چیخ رہا ہے
اونے پونے آدمیوں سے یہ مخلوق کہیں بہتر ہے
ہا ہا ہاہا ہی ہی ہی ہی ہو ہو ہو ہو
ہنستے ہنستے پورے آدمیوں کے جبڑے دُکھنے لگے ہیں
بجلی...
چڑیوں سے مکالمہ
شریر چڑیو!
سنو مجھے اک گلہ ہے تم سے
کہ منہ اندھیرے
تمہاری بک بک، تمہاری جھک جھک
تمہاری چوں چاں
سماعتوں پر تمہاری دستک
ہے غل مچاتی، مجھے جگاتی، بڑا ستاتی
شریر چڑیو!
یہ تم نہ جانو
میں رات مشکل سے سو سکی تھی
اداسیوں کے سمندروں میں
میں اپنی آنکھیں ڈبو چکی تھی
بہت سے...
ایک "اکیلی" کے نام !!
اُس "اکیلی" کے نام ۔۔۔
جو کبھی فلسطین کے ویراں علاقوں میں ملے
کبھی عراق کے تباہ و برباد شہروں میں
تو کبھی گجرات کی خون ریز سڑکوں پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عندلیب !
اکیلی
شاعر : بلراج کومل
اجنبی اپنے قدموں کو روکو ذرا
جانتی ہوں تمہارے لئے غیر ہوں...
کپلنگ نے کہا تھا
“مشرق، مشرق ہے
اور مغرب، مغرب ہے
اور دونوں کا ملنا ناممکن ہے”
لیکن مغرب، مشرق کے گھر آنگن میں آ پہنچا ہے
میرے بچوں کے کپڑے لندن سے آتے ہیں
میرا نوکر بی بی سی کی خبریں سنتا ہے
میں بیدل اور حافظ کے بجائے
شیکسپیئر اور رلکے کی باتیں کرتا ہوں
اخباروں میں...
ًماں
وہ کون ہے جو اداس راتوں کی چاندنی میں
کئی دعائیں لبوں پہ لے کر
ملول ہو کر
بھلا کے ساری تھکان دن کی
یہ سوچتی ہے
کہ میں نجانے ہزاروں میلوں پرے جو بیھٹا ہوں
"کس طرح ہوں"
وہ کون ہے جو اداس راتوں کے رتجگے میں
دعاوں کی مشعلیں جلائے کھڑی ہوئی ہے
دعائیں جس کی مری لیے ہیں
میں ان...
ایکسٹیسی
سبز مدھم روشنی میں سرخ آنچل کی دھنک
سرد کمرے میں مچلی گرم سانسوں کی مہک
بازوؤں کے سخت حلقے میں کوئی نازک بدن
سلوٹیں ملبوس پر، آنچل بھی کچھ ڈھلکا ہوا
گرمی رخسار سے دبکی ہوئی ٹھنڈی ہوا
نرم زلفوں سے ملائم انگلیوں کی چھیڑ چھاڑ
سرخ ہونٹوں پر شرارت کے کسی لمحے کا عکس
ریشمیں بانہوں...
ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو خدا کیا لکھنا
پتھر کو گُہر ، دیوار کو دَر ، کرگس کو ہُما کیا لکھنا
اک حشر بپا ہے گھر گھر میں ، دم گُھٹتا ہے گنبدِ بے دَر میں
اک شخص کے ہاتھوں مدت سے رُسوا ہے وطن دنیا بھر میں
اے دیدہ ورو اس ذلت سے کو قسمت کا لکھا کیا لکھنا
ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا بندے کو...
اکثر شبِ تنہائی میں
کچھ دیر پہلے نیند سے
گزری ہوئی دلچسپیاں
بیتے ہوئے دن عیش کے
بنتے ہیں شمعِ ذندگی
اور ڈالتے ہیں روشنی
میرے دلِ صد چاک پر
وہ بچپن اوروہ سادگی
وہ رونا وہ ہنسنا کبھی
پھر وہ جوانی کے مزے
وہ دل لگی وہ قہقہے
وہ عشق وہ عہدِ و فا
وہ وعدہ اور وہ شکریہ
وہ لذتِ بزمِ طرب
یاد آتے ہیں...
اے شمعِ کوئے جاناں
ہے تیز ہوا ، مانا
لَو اپنی بچا رکھنا ۔ رستوں پر نگاہ رکھنا
ایسی ہی کسی شب میں
آئے گا یہاں کوئی ، کچھ زخم دکھانے کو
اِک ٹوٹا ہوا وعدہ ، مٹی سے اُٹھانے کو
پیروں پہ لہو اُس کے
آنکھوں میں دھواں ہوگا
چہرے کی دراڑوں میں
بیتے ہوئے برسوں کا
ایک ایک نشاں ہوگا
بولے...
"محبت کے سوالوں کو حوالے مل گئے ہوتے
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا وہیں پر کھل گئے ہوتے
مرے ہر خواب کی تکمیل بھی آسان ہو جاتی
فراریت مجھے بے سمت رستوں پہ نہ بھٹکاتی
ضرورت مجھکو بے آواز چہروں سے نہ ملواتی
ہزاروں صورتوں میں یوں کبھی تجسیم نہ ہوتا
اگر تم پاس رہتے تو۔۔۔۔۔۔
میں یوں تقسیم نہ ہوتا"۔۔۔۔
زندگی ایک طویل بل کھاتی
شاہراہِ عظیم ہے جس پر
نرم مٹی کی گود کے پالے
کتنے بھرپور سایہ دار شجر
کتنی پُر شور ندیاں ، چشمے
کتنے ماہ و نجوم ، آوارہ
مشعلیں اپنی تیرگی میں لیئے
کتنی خوشبوئیں ، رنگ رنگ کے پھول
منتظر راہ رو کی آمد کے
صبح سے شام تک سنورتے ہیں
روز و شب انتظار کرتے ہیں (...
پاکستان کا مطلب کیا؟
لا الہ الا اللہ
شب ظلمت میں گزاری ہے
اٹھ وقت بیداری ہے
جنگ شجاعت جاری ہے
آتش و آہن سے لڑ جا
پاکستان کا مطلب کیا؟
لا الہ الا اللہ
ہادی و رہبر سرور دیں
صاحب علم و عزم و یقیں
قرآن کی مانند حسیں
احمد مرسل صلی علی
پاکستان کا مطلب کیا؟
لا الہ الا اللہ
چھوڑ تعلق داری...
تنکا تنکا کانٹے توڑے ، ساری رات کٹائی کی
کیوں اتنی لمبی ہو تی ہے، چاندنی رات جُدائی کی
نیند میں کوئی اپنے آپ سے باتیں کرتا رہتا ہے
کال کنویں میں گونجتی ہے، آواز کسی سودائی کی
سینے میں دِل کی آہٹ، جیسے کوئی جاسوس چلے
ہر سائے کا پیچھا کرنا، عادت ہے ہر جائی کی
آنکھوں اور کانوں میں...
سکیچ
یاد ہے اِک دن
میرے میز پہ بیٹھے بیٹھے
سگریٹ کی ڈبیہ پر تم نے
چھوٹے سے اِک پودے کا
ایک سکیچ بنایا تھا
آکر دیکھو
اس پودے پر پھول آیا ہے !( گلزار )
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔