ضرورت اسلئے نہ رہی کہ میں نبیل سے کہنا جا رہا تھا کہ پہلے صدر اپنا کلام سنائیں ، مراسلے کی رروانگی تک وہ سنا چکے تھے ۔
میری کیوں ۔ جناب صدر مجھے اس مشاعرے کے آغاز کے اصرار پر رعایت دی جائے ۔یعنی حفاظتی ڈھال فراہم کی جائے ۔ایسے ہی۔۔
ہم نظر نہیں آ رہے لیکن کرسی صدارت پر ہم ہی قابض ہیں، بس ذرا آنا جانا لگا ہوا ہے۔
اور شگفتہ بہن مشاعرے میں برسنے والے سڑے ہوئے ٹماٹروں سے جو بریانی بنے گی، وہ بھی پلیٹ سمیت شاعروں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال ہوگی۔ اس مشاعرے کے آخر میں بھی سب سے بے تکے شاعروں کے ساتھ ذیل کی تصویر والا سلوک ہونے والا ہے۔ اس میں طالوت اور کاشفی کی جگہ تو پکی ہو گئی ہے۔
بخا ر صرف محسوس ہو رہا ھے یا ھے بھی
آج تو مان لیتے ہیں مگر کل کا بھی آج محسوس کر رہے ہیں ۔ بہانے بازی کی بجائے حفاظتی ڈھال کی درخواست ارسال کریں شاید منظور ہو جائے ۔ ورنہ بو نہ انڈوں کی اچھی ہوتی ہے نہ گندے ٹماٹروں کیمُجھے آج کل بخار محسوس ہورہا ہے۔۔اس لیئے میں گھر جارہا ہوں مشاعرے کو چھوڑ کر۔۔۔ میری جگہ کسی کو بھی دے دیں۔۔