مجموعۂ کلام ٭ غزلیاتِ نظر ٭ محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی

الحمد للہ۔
دادا مرحوم کی تمام غزلیات اردو محفل پر پوسٹ ہو گئی ہیں۔ اس کا ایک اہم فائدہ یہ رہا کہ بڑے پیمانے پر پروف ریڈنگ ہو گئی ہے۔ جس کے لیے تمام احباب کا شکر گزار ہوں۔ :)
ابھی بھی اگر کبھی کوئی غلطی نظر آئے تو بلا تعامل نشاندہی فرما دیجیے گا۔
مناسب سمجھا کہ ایک لڑی میں انڈیکس بنا دیا جائے۔ تو ایک طرح سے یہ کتاب کی شکل میں اردو محفل پر موجود رہے گی۔ :)

ghazliaat_title.png
 
فہرست
ابتدائیہ

ردیف الف
1۔ ساقی کا اگر مجھ پر فیضانِ نظر ہوتا
2۔ جب سے وہ لب کشا نہیں ہوتا
3۔ کسی صورت نشاطِ قلب کا ساماں نہیں ہوتا
4۔ بہ ہر صورت یہ دیکھا ہے کسی صورت زیاں پہنچا
5۔ خدا کی نعمتوں سے نعمتیں کچھ اور کر پیدا
6۔ ترا ساتھ ہو میسر تو یہ زندگی کنارا
7۔ دل پہ اُف عاشقی میں کیا گزرا
8۔ یہ بسمل خستہ دل آتش بجاں تیرا ہے یا میرا
9۔ نیا سلسلہ آئے دن امتحاں کا
10۔ نظارہ کریں کیسے تری جلوہ گری کا
11۔ بنا ہے آپ سبب اپنی جگ ہنسائی کا
12۔ مے کفر کی در جامِ اسلام نہیں لوں گا
13۔ آلودۂ عصیاں خود کہ ہے دل وہ مانعِ عصیاں کیا ہو گا
14۔ جہاں دینِ شہِ عالم نہ ہو گا
15۔ کبھی نگاہ سے میری کبھی زباں سے چلا
16۔ جو بھی نکلا تری محفل سے نہ تنہا نکلا
17۔ مطلعِ رخ پہ تری زلفِ دوتا ہو جانا
18۔ آدمیت کا حق ادا نہ ہوا
19۔ احساسِ قرب و دوری منزل نہیں رہا
20۔ غم کا لاوا اُف پگھلتا ہی رہا
21۔ منزل ملے بے حوصلۂ جاں نہیں دیکھا
22۔ ہم نشیں پوچھ نہ کس بات پہ رونا آیا
23۔ کہنے میں آ کر مذاقِ عشق رسوا کر دیا
24۔ محبت ہے سراپا دردِدل کیا
25۔ یہ کون مجھ کو صلِّ علیٰ یاد آ گیا
26۔ کون آخر زینتِ آغوشِ محفل ہو گیا
27۔ احساسِ ہر گناہ و خطا کون لے گیا
 
ردیف ں
42۔ وہ چشمِ نم وہ قلب وہ سوزِ جگر کہاں
43۔ دلِ غم زدہ کا صلا چاہتا ہوں
44۔ عبادت پر میں اکسایا گیا ہوں
45۔ سامنے آ سکے نہ جو بزم کو جگمگائے کیوں
46۔ جانِ عالم کی آرزو تو کریں
47۔ سنہرے خواب کی لازم نہیں اچھی ہوں تعبیریں
48۔ سمجھا ہے تو کہ خوش ہیں عنادل بہار میں
49۔ ہے اِدھر اُدھر ہے یہاں وہاں دلِ منتشر تگ و تاز میں
50۔ نام ان کا ہر گھڑی وردِ زباں رکھتا ہوں میں
51۔ دنیائے دوں کی چاہ کئے جا رہا ہوں میں
52۔ تو ہے خوش اور سوگوار ہوں میں
53۔ سادہ ورق نہ تھا مری فردِ گناہ میں
54۔ خرابِ عشق کیا دل لگی کے پردے میں
55۔ چہار سمت سے رقصاں ہوائیں کیا کیا ہیں
56۔ بہار آئی ہے گلشن میں، اسیرِ باغباں ہم ہیں
57۔ وفاداریوں پر وفاداریاں ہیں
58۔ نقش یادوں کے تری دل سے مٹے جاتے ہیں
59۔ پردے پہ تخیل کے ان کی تصویر اتارا کرتے ہیں
60۔ دکھا دکھا کے وہ ہر نیک کام کرتے ہیں
61۔ درمیاں پردۂ حائل کو اٹھا سکتے ہیں
62۔ عطاؤں میں شانِ کرم دیکھتے ہیں
63۔ دورانِ خطابت منبر پر اوروں پہ تو برہم ہوتے ہیں
64۔ وہ جب سے بد گمان و سر گراں معلوم ہوتے ہیں
65۔ خستہ دل، نالہ بلب، شعلہ بجاں ٹھہرے ہیں
66۔ گم ہوتے ہوئے عقلِ بشر دیکھ رہے ہیں
67۔ دل ہے کہ اس نے سیکڑوں فتنے اٹھائے ہیں
68۔ جو عقدہ کشا ہے وہ سرا بھول گئے ہیں
69۔ مرے شعلہ بار نالے مری شعلہ بار آہیں
70۔ خرد کا جامہٴ پارینہ تار تار نہیں
71۔ میں گرچہ اسیرِِ افسونِ ظلماتِ شبِ دیجور نہیں
72۔ کہاں پہ جلوۂ جاناں کا انعکاس نہیں
73۔ دل تری یاد سے کس رات ہم آغوش نہیں
74۔ یہ برہمی یہ تری بے رخی قبول نہیں
75۔ دل میں جو خلش پنہاں ہے کہیں اس کا ہی تو یہ انجام نہیں
76۔ اس حقیقت سے میں نا محرم نہیں
77۔ بے تابیاں نہیں ہیں کہ رنج و الم نہیں
78۔ جذبۂ عشقِ شہِ ہر دو سرا ہے کہ نہیں
79۔ جہاں میں جنسِ وفا کم ہے کالعدم تو نہیں
80۔ فرصت نصیب از لعب و ہاؤ و ہو نہیں
81۔ عطرِ غمِ محبت کیوں خاک میں ملائیں
 
ردیف ہ
82۔ دل میں یادِ صنم ارے توبہ
83۔ قربتِ یزداں کس کو ملی ہے اے شہِ شاہاں تم سے زیادہ
84۔ رنگِ چمن میں اب بھی ہے حسنِ دلبرانہ
85۔ جنونِ تعمیر آشیاں میں نگاہ ڈالی تھی طائرانہ
86۔ عطائے ساقی فطرت ہے کیا حکیمانہ
87۔ وہی بجلیوں کی چشمک وہی شاخِ آشیانہ

ردیف و
88۔ نکالو بزم سے تم حاشیہ نشینوں کو
89۔ ستم کی خو نہیں تم میں تو آنکھوں سے نہاں کیوں ہو
90۔ بس لا تعلقی کی فضا درمیاں نہ ہو

ردیف ی
91۔ مسلماں دیکھ کر اب دل کی حیرانی نہیں جاتی
92۔ کیسی کیسی خبر نہیں آتی
93۔ آہِ دل بے اثر نہیں آتی
94۔ رہی دیں سے دل کو نہ اب استواری
95۔ جُنوں میں دامنوں، جیبوں، گریبانوں پہ کیا گزری
96۔ محبت ان کی دل میرا ثنا ان کی زباں میری
97۔ مکی و ہاشمی و مُطلبی ہے ساقی
98۔ سنور کر پھر گئی قسمت اِسی مردِ تن آساں کی
99۔ مسخ ہو کر رہ گیا ہر ایک بابِ زندگی
100۔ جان و دل سی شے کروں میں کیوں نثارِ زندگی
101۔ ہم پہ واضح ہے مشرِّح ہے عیاں ہے زندگی
102۔ حصارِ دیں سے جواں نسل اف نکلنے لگی
103۔ حقیقت جو پوچھو تو یہ زندگانی
104۔ گہ گل نم ہے گہ شرارا بھی
105۔ موجبِ غم بھی وجہِ راحت بھی
106۔ مدتوں تک رِسا تھا پہلے بھی
107۔ دامنِ دل میں ترے اخگرِ ایماں ہے ابھی
108۔ اے وائے مقدر حق سے ابھی آویزشِ باطل ہے کہ جو تھی
109۔ وہ حسن سراپا ہے وہ مصدرِ رعنائی
110۔ غم گیا لذتِ حیات گئی
111۔ تھی پہلے مستقل جو وہ اب مستقل گئی
112۔ ہم زیست کے شکاروں کی حسرت نکل گئی
113۔ لغزشِ پا ترے کہنے پہ نہ چلنے سے ہوئی
114۔ بارگاہِ قدس میں یوں عزت افزائی ہوئی
 
ردیف ے
115۔ تھی جہد کی منزل سر کرنی مقسوم ہمارا کیا کرتے
116۔ ساغرِ توحید وہ دے، پیرِ میخانہ مجھے
117۔ منزلِ صبر سے فریاد و فغاں تک پہنچے
118۔ بابِ ادب و علم و خبر تک نہیں پہنچے
119۔ تمہارے نقشِ قدم پر جو کارواں گزرے
120۔ پیامِ موت کہ ہر غم سے بے نیاز کرے
121۔ یا رہے خاموش یا پھر بات ایمانی کرے
122۔ خالی اس آستاں سے نہ دریوزہ گر پھرے
123۔ ٹلتی ہی نہیں اب تو بلائیں مرے سر سے
124۔ بے خود ہوا ہوں خود بھی مئے لالہ فام سے
125۔ یہ حالت ہو گئی ضبطِ فغاں سے
126۔ عمرِ عزیز اپنی چلے ہم گزار کے
127۔ موسمِ گل کے دور میں نالے یہ تھے ہزار کے
128۔ حوصلہ مند نہیں دل ہی تن آسانوں کے
129۔ قدم ڈگمگائے خیالات بھٹکے
130۔ دل کو چھوڑا مجھ کو الزامِ خطا دینے لگے
131۔ کام ہونے کا نہیں آہِ رسا سے پہلے
132۔ محوِ دیدارِ بتاں تھے پہلے
133۔ رہِ ثواب کو چھوڑیں کبھی نہ فرزانے
134۔ ہر بات ہے الٹی دنیا کی الٹے ہیں سب اس کے افسانے
135۔ تری ہی یاد سے آباد دل کے کاشانے
136۔ وہ لحظہ غنیمت جانو بس جو لحظہ کہ ٹلتا جاتا ہے
137۔ اف کہ گرویدۂ اصنام ہوا جاتا ہے
138۔ بے سبب کب کسی سے ملتا ہے
139۔ اپنے ایمان و یقیں میں وہ کھرا ہوتا ہے
140۔ ان کی الفت کا جہاں شور و شرر ہوتا ہے
141۔ پختہ وہ راہِ محبت میں کہاں ہوتا ہے
142۔ سختی مرحلۂ دار تک آ پہنچا ہے
143۔ طلسمِ شامِ خزاں نہ ٹوٹے گا دل کو یہ اعتبار سا ہے
144۔ دنیائے عمل میں اے غافل سو جانے میں سب کچھ کھونا ہے
145۔ فتنہ زا فکر ہر اک دل سے نکال اچھا ہے
146۔ کہیے کس درجہ وہ خورشید جمال اچھا ہے
147۔ بہ شکلِ دل ہی تمہیں دل کی جستجو کیا ہے
148۔ بتا نہ دوں میں تجھے اصلِ آگہی کیا ہے
149۔ رخ سے نقاب اٹھ گیا قہرِ تجلیات ہے
150۔ خبر کس کو محبت کیا ہے پر اتنی حقیقت ہے
151۔ طورِ سینا کی کہانی اور ہے
152۔ جلوہ فرمائے دو عالم ہے مگر روپوش ہے
153۔ حسیں جتنی مری دنیائے دل ہے
154۔ تعذیب کی ساعت جب آئے کہتے ہیں کہ ٹلنا مشکل ہے
155۔ دل ابھی گہوارۂ اوہام ہے
156۔ شگفتہ دلنشیں سادہ رواں ہے
157۔ کیف و سرورِ خلد کہ اس رہ گزر میں ہے
158۔ فیضیابِ حال ہے نے فکرِ مستقبل میں ہے
159۔ کیا یہ غمِ جاناں کا تو اعجاز نہیں ہے
160۔ مرے عرضِ مدعا میں کوئی پیچ و خم نہیں ہے
161۔ تو اے غافل ابھی محرم نہیں ہے
162۔ سرور و کیفِ دل پیہم نہیں ہے
163۔ ہر چند زباں سے کچھ نہ کہیں دنیا کو خبر ہو جاتی ہے
164۔ کفن کو کھول کے صورت دکھائی جاتی ہے
165۔ کس قدر جنسِ جفا عام ہوئی جاتی ہے
166۔ جو راہِ حق سے طبیعت کبھی بھٹکتی ہے
167۔ کوششِ مسلسل بھی رائیگاں سی لگتی ہے
168۔ عمر ہائے تمام ہوتی ہے
169۔ بہ ہر پہلو مجھے آٹھوں پہر معلوم ہوتی ہے
170۔ خلش کی بڑھ کے دردِ بیکراں تک بات پہنچی ہے
171۔ ہزار چھوڑ کے نقش و نگار گزری ہے
172۔ اسیرِ آز ہوتی جا رہی ہے
173۔ صبا ہے گل ہیں سبزہ زار بھی ہے
174۔ آہ کش ہوں نہ لب کشائی ہے
175۔ بہم جو دست وگریباں یہ بھائی بھائی ہے
176۔ گھٹا مہیب بلاؤں کی سر پہ چھائی ہے
177۔ خوشیاں کہاں نصیب ہیں غم دل میں بس رہے
178۔ اس چہرۂ حسیں کا خیالِ حسیں رہے
179۔ خرد ہُشیار ہو جائے انا بیدار ہو جائے
180۔ کرم اتنا خدائے قادر و قیوم ہو جائے
181۔ باصواب آئے ناصواب آئے
182۔ ہزار دل میں مرے زخمِ انتظار آئے
183۔ لا الٰہ دل نشیں دو حرفِ سادہ کیجیے
184۔ راہِ وفا میں اولاً کتنے ہی ہم سفر گئے
185۔ غم دور ہو گئے نہ ستم دور ہو گئے
186۔ واقفِ آدابِ محفل بس ہمیں مانے گئے
187۔ یادِ یزداں آخری سِن کے لئے
188۔ زندگی پائی ہے ان سے لو لگانے کے لئے
٭٭٭​
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت بہت شکریہ تابش بھائی! یہ فہرست بنانے کا کام تو آپ نے بہت ہی اچھا کیا ہے ۔ یہ تو قارئین کے لئے بہت آسانی ہوگئی ۔ جزاک اللہ خیرا۔
ٹائٹل بھی اچھا لگ رہا ہے ۔ غزلیاتِ نظر نیچے سے غزلیں کا لفظ ہٹا دیجئے ۔اضافی معلوم ہورہا ہے ۔ اگر مجموعے کا کوئی نام بھی رکھ دیں تو میری رائے میں بہتر ہوگا۔
کیا ای بک بھی تیار ہوگئی ہے یا ابھی تک گاڑی اٹکی ہوئی ہے؟!
 
بہت بہت شکریہ تابش بھائی! یہ فہرست بنانے کا کام تو آپ نے بہت ہی اچھا کیا ہے ۔ یہ تو قارئین کے لئے بہت آسانی ہوگئی ۔ جزاک اللہ خیرا۔
بہت شکریہ ظہیر بھائی۔
ٹائٹل بھی اچھا لگ رہا ہے ۔ غزلیاتِ نظر نیچے سے غزلیں کا لفظ ہٹا دیجئے ۔اضافی معلوم ہورہا ہے ۔
نوٹ کر لیا ہے۔ ان شاء اللہ تبدیل کر دوں گا۔
اگر مجموعے کا کوئی نام بھی رکھ دیں تو میری رائے میں بہتر ہوگا۔
دراصل دادا نے ہی ایک ڈائری میں یہ عنوان دیا ہوا تھا تو اس کو تبدیل کرنا مناسب نہ سمجھا۔ :)
کیا ای بک بھی تیار ہوگئی ہے یا ابھی تک گاڑی اٹکی ہوئی ہے؟!
ای بک آنے میں وقت لگے گا۔ ایک بزرگوار سے تبصرہ کے لیے کہا ہوا ہے۔
اور ان کو مجبور کرنے میں پاسِ ادب مانع ہے۔ :)
 

ربیع م

محفلین
انتظامیہ سے درخواست ہے کہ پسندیدہ کلام کے زمرے میں شعراء کے نام کے جو سابقے موجود ہیں ان میں "محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی" کا نام بھی شامل کر دیں.
جزاک اللہ خیرا
 

شکیب

محفلین
محفل کی لڑیوں کو لے کر فہرست ترتیب دینے پر الگ سے مبارک باد قبول فرمائیں... اللہ ایسا حوصلہ مجھے بھی عطا کرے.
ای بک کا انتظار رہے گا...
 
Top