لک میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں: طالبان ترجمان

ملک میں شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں: طالبان ترجمان



گزشتہ روز جمعرات کو نامعلوم مقام سے ڈان سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جیسے بھی ہو امن سے یا جنگ سے، لیکن اہمیت صرف اس بات کی ہے کہ شریعت کا نفاذ ہونا چاہیے۔

میران شاہ: تحریک طالبان پاکستان کے تجمان شاہداللہ شاہد کے مطابق ان کی تنظیم کا مقصد ملک میں شریعت نافذ کرنا ہے۔

گزشتہ روز جمعرات کو نامعلوم مقام سے ڈان سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جیسے بھی ہو امن سے یا جنگ سے، لیکن اہمیت صرف اس بات کی ہے کہ شریعت کا نفاذ ہونا چاہیے۔

ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے لیے حکومت کی جانب سے ایک چار رکنی کمیٹی کی تشکیل پر انہوں اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی پیشکش پر طالبان کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس بدھ کے روز سے جاری ہے۔

طالبان ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ٹی ٹی پی نے حکومتی فیصلے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور شوریٰ آئندہ چند روز میں عوام کو اپنا نقطہ نظر پیش کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم بامقصد اور سنجیدہ مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور ماضی کی پیشکشوں کا احترام کرتی ہے۔

انہوں نے اس بات کو مسترد کیا کہ مولانا فضل الرحمان مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں اور کہا کہ ہماری پوری تنظیم اپنی قیادت کے ساتھ متحد ہے اور اس کے فیصلوں کی پیروی کرتی ہے۔

http://urdu.dawn.com/news/1001927/ttp-wants-enforcement-of-sharia-spokesman
 
آج قائد اعظم کے پاکستان میں جانورتو محفوظ ہیں مگرانسانوں کاخون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے۔جس شریعت کے نفاذ کی بات طالبان کرتے ہیں وہ وہ کسی مسلمان کی سمجھ سے بالاتر ہے اور کوئی پاکستانی مسلمان اس کو قبول کرنے کو تیار نہ ہے۔ شریعتِ اسلامی کے تحت عورتوں، بچوں، بوڑھوں اور ہتھیار نہ اٹھانے والوں پر حملہ کر کے ان کو قتل نہ کیا جا سکتا ہےجب کہ ۔طالبان کا سب سے بڑا نشانہ ہی یہ بے گناہ اور معصوم بوڑھے، بچے، عورتیں اور مرد ہیں۔طالبان میں رحم نام کی کوئی چیز نہ ہے۔ یہ کیسی اسلامی شریعت ہے جس سے کوئی مسجد محفوظ ہے نہ امام بارگاہ، کوئی چرچ محفوظ ہے نہ مدرسہ اوریہ کیسے مسلمان ہیں جو جنازوں پر بھی خود کش حملے کرنے سے باز نہیں آتے اور اپنوں کو بھی نہیں بخشتے؟طالبان کے ظلم کے سامنے ہلاکو اور چنگیز خان کی روحیں شرماتی ہیں۔اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ، انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ طالبان جہاد و قتال کی شرائط سے کماحقہ واقف نہ ہیں۔طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. نیز طالبان کے قول و فعل میں تضاد ہے۔
…………………………………………………………………..
طالبان اور مذاکرات
http://awazepakistan.wordpress.com
 

گرائیں

محفلین
آج قائد اعظم کے پاکستان میں جانورتو محفوظ ہیں مگرانسانوں کاخون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے۔جس شریعت کے نفاذ کی بات طالبان کرتے ہیں وہ وہ کسی مسلمان کی سمجھ سے بالاتر ہے اور کوئی پاکستانی مسلمان اس کو قبول کرنے کو تیار نہ ہے۔ شریعتِ اسلامی کے تحت عورتوں، بچوں، بوڑھوں اور ہتھیار نہ اٹھانے والوں پر حملہ کر کے ان کو قتل نہ کیا جا سکتا ہےجب کہ ۔طالبان کا سب سے بڑا نشانہ ہی یہ بے گناہ اور معصوم بوڑھے، بچے، عورتیں اور مرد ہیں۔طالبان میں رحم نام کی کوئی چیز نہ ہے۔ یہ کیسی اسلامی شریعت ہے جس سے کوئی مسجد محفوظ ہے نہ امام بارگاہ، کوئی چرچ محفوظ ہے نہ مدرسہ اوریہ کیسے مسلمان ہیں جو جنازوں پر بھی خود کش حملے کرنے سے باز نہیں آتے اور اپنوں کو بھی نہیں بخشتے؟طالبان کے ظلم کے سامنے ہلاکو اور چنگیز خان کی روحیں شرماتی ہیں۔اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ، انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں. اسلام میں ایک بے گناہ فرد کا قتل ، پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے.معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ طالبان جہاد و قتال کی شرائط سے کماحقہ واقف نہ ہیں۔طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں. نیز طالبان کے قول و فعل میں تضاد ہے۔…………………………………………………………………..

لگتا ہے اس مرتبہ بجٹ میں فنڈ زیادہ مل گیا ہے۔
:-ڈ

ویسے آپ اپنے نام سے تو مسلمان لگتے ہیں۔ اگر آپ کو موقع دیا جائے کہ آپ یا تو پاکستان کے آئین کے مطابق زندگی بسر کریں، یا پھر اپنی پسند کی فقہ کی انٹرپریٹے شن والی شریعت کے مطابق تو آپ کس کا انتخاب کریں گے؟
فقہ حنفی بریلی والی
فقہ حنفی دیوبند دالی
مالکی فقہ والی شریعت
حنبلی سوچ والی شریعت
فقہ جعفریہ والی سوچ
اہل حدیث )غیر مقلدین (

پاکستان کا آئین ۔
 

حسینی

محفلین
یقینا اچھا ہدف ہے۔ لیکن طریقہ بالکل بھی غلط۔
یہودیوں کی طرح ہمارے ہاں ایسا بالکل بھی نہیں ہے کہ۔۔ ہدف ہر وسیلے کو جائز کر دے۔ الغایۃ تبرر الوسیلۃ
پہلے تو خود سمجھ لو کہ شریعت کیا ہے؟؟؟
آپ کی شریعت میں ہر مخالف کا قتل اور گلہ کاٹنا جائز ہے۔ اگر خدا نخواستہ آپ کی شریعت نافذ ہوگئی تو طالبان کے تمام مخالفین کو یہ ملک چھوڑنا پڑے گا۔۔ ہر مرد کو داڑھی لمبی کرنا اور ہر عورت کو شٹل کاک برقعہ پہننا پڑے گا۔ اتنی تنگ سوچ کے ساتھ کیسے چل سکتے ہیں۔
 

ظفری

لائبریرین
میں تو صرف یہ سوچتا ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دورِ مبارک اور پھر صحابہ کرام کےدورِ وقت اور پھر ان کے بعد بھی 200 سو سال تک کون سی شریعت نافذ تھی ۔ کیونکہ مجھے توایسی کسی شریعت کا نام و نشاں نہیں ملا۔جن کا ذکر مندرجہ بالا مراسلات میں کیا گیا ہے ۔ اور بھی کتنی شریعتیں ابھی ایسی باقی ہیں جو تحریر ہونے سے رہ گئی ہیں ۔
 
لگتا ہے اس مرتبہ بجٹ میں فنڈ زیادہ مل گیا ہے۔
:-ڈ

ویسے آپ اپنے نام سے تو مسلمان لگتے ہیں۔ اگر آپ کو موقع دیا جائے کہ آپ یا تو پاکستان کے آئین کے مطابق زندگی بسر کریں، یا پھر اپنی پسند کی فقہ کی انٹرپریٹے شن والی شریعت کے مطابق تو آپ کس کا انتخاب کریں گے؟
فقہ حنفی بریلی والی
فقہ حنفی دیوبند دالی
مالکی فقہ والی شریعت
حنبلی سوچ والی شریعت
فقہ جعفریہ والی سوچ
اہل حدیث )غیر مقلدین (

پاکستان کا آئین ۔
آپکی پوسٹ کو سمجھ نہیں پایا۔۔۔مقصد کیا تھا ؟
 

صرف علی

محفلین
لگتا ہے اس مرتبہ بجٹ میں فنڈ زیادہ مل گیا ہے۔
:-ڈ

ویسے آپ اپنے نام سے تو مسلمان لگتے ہیں۔ اگر آپ کو موقع دیا جائے کہ آپ یا تو پاکستان کے آئین کے مطابق زندگی بسر کریں، یا پھر اپنی پسند کی فقہ کی انٹرپریٹے شن والی شریعت کے مطابق تو آپ کس کا انتخاب کریں گے؟
فقہ حنفی بریلی والی
فقہ حنفی دیوبند دالی
مالکی فقہ والی شریعت
حنبلی سوچ والی شریعت
فقہ جعفریہ والی سوچ
اہل حدیث )غیر مقلدین (

پاکستان کا آئین ۔
ویسے آپ وہابی لوگ اپنے علاوہ کیسی کو مسلمان بھی سمجھتے ہیں
 

گرائیں

محفلین
ویسے آپ وہابی لوگ اپنے علاوہ کیسی کو مسلمان بھی سمجھتے ہیں
اگر آپ حسینی بھائی سے پوچھ لیں اور اپنی کتب کا مطالعہ کر لیں تو آپ کو علم ہوگا کہ آپ کی اپنی کتب میں "اپنے " علادہ بہت سے لوگوں پر ارتداد اور کفر کے فتاویٰ جاری کئے گئے ہیں۔ دوسروں کو کافر قرار دینے کی لعنت سے تو کوئی بھی محفوظ نہیں۔

گریبان میں جھانک لیناا چھی بات ہوتی ہے۔
 
طالبان اگر شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں تو پہلے اپنے آپ پر تو شریعت کا نفاذ کر لیں!
سب سے پہلے تو جن بےگناہوں کو شہید کیا گیا انکے ورثاء سے معافی مانگیں۔ انکو راضی کریں اور اسکا خون بہا اگر ورثاء راضی ہوں تو ادا کریں۔
دوسرا جو جو لوگ بے گناہوں کے قتل میں ملوث ہیں انکو سزائے موت دیں۔
تیسرا حامد کرزئی سے مملکت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے جو مدد لیکر غداری کی گئی اسکے ذمہ دار کمانڈروں کو بغاوت اور غداری کے جرم میں سزائے موت دیں۔
اور سب سے پہلے ملا فضل اللہ نے سوات کے علاقے سے پاکستان کے جھنڈے اتار کے جو بغاوت کی تھی اسکے جرم میں اسکو سزائے موت دیں۔ اور جو افراد ملا فضل اللہ کو امیر بنانے میں ملوث ہیں انکو بھی شریک جرم سمجھ کر غداری کے جرم میں سزا دی جائے۔
یہ سب کرنے کے بعد طالبان کس شریعت کو نافذ کرنا چاہتے ہیں اسکی بات ہوگی۔
 
آخری تدوین:

حسینی

محفلین
اگر آپ حسینی بھائی سے پوچھ لیں اور اپنی کتب کا مطالعہ کر لیں تو آپ کو علم ہوگا کہ آپ کی اپنی کتب میں "اپنے " علادہ بہت سے لوگوں پر ارتداد اور کفر کے فتاویٰ جاری کئے گئے ہیں۔ دوسروں کو کافر قرار دینے کی لعنت سے تو کوئی بھی محفوظ نہیں۔

گریبان میں جھانک لیناا چھی بات ہوتی ہے۔
اب وہی بحث پھر پلٹ کر آئے گی۔۔۔
وہاں ارتداد کا معنی بھی بتایا گیا تھا۔۔۔ اور ان "فتاوی" کی حقیقت اور قیمت بھی بتائی گئی تھی۔۔
بتائیے آج تک کسی شیعہ نے کسی سنی بھائی کو نعوذ باللہ کافر کہہ کر مار دیا ہو۔۔۔
لیکن قطع نظر ان باتوں کے واقع اور حقیقت وخارج میں کون کفر کے فتوے جاری کرتا ہے، کون مخالف کا قتل عام جائز سمجھتا ہے، کون جانوروں کی طرح گلے کاٹنا اپنا مشغلہ سمجھتا ہے، کون اور کس کے مدرسوں سے خودکش بمبار نکلتے ہَیں، کس نے ریاست کے اندر ریاست بنا کر پاک فوج اور معصوم عوام کے خلاف ہر قسم کے ہتھیار اٹھائے ہوئے ہیں۔۔ اب کتنی باتوں کا ذکر کروں۔۔ سب کو معلوم ہے۔
بات طالبان کے حوالے سے ہو رہی ہے۔۔ لہذا اسی موضوع پر اگر رہیں گے تو بہتر ہوگا۔
 
ذہن میں رکھئے کہ شریعت یعنی چند افراد کا اپنی ذاتی خواہشات پر مبنی آئین ، کسی طور بھی قران یا حدیث نہٰیں - یہ ایک رلا ملا قسم کا ذاتی خواہشات کی پیروی کرنے کا اجازت نامہ یا آئین ہے جسے شریعت کے نام پر سابقہ مسلمان نما یہودی اور عیسائی قومیں بناتی رہیں اور مسلمانوں پر ٹھونستی رہیں تاکہ یہودیت ، عیسائیت اور ہنودیت کسی طور اسلام کے نام پر قائم رہے۔ ایسے ذاتی خواہشات پر مبنی آئین یا شریعت کا بھانڈا پھوٹے تو سرکار اب صدیاں گذر گئی ہیں۔ شائید یہ خبر اب تک طالبان تک نہیں پہنچی ہے

جو شریعت یعنی آئین طالبان قائم کرنا چاہتے ہیں اس کی کتاب کا لنک کہیں بھی نہیں ہے ؟؟؟ ایسی باتیں صرف اور صرف جہالت ہیں کہ شریعت کا نام دے کر ایک آئینبنایا جائے اور مسلمان پر اپنی ذاتی خواہشات کو ٹھونس دیا جائے۔

ان طالبان کا دعوی ہے کہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کا ہزاروں علماء کی مدد سے بنایا ہوا آئین یعنی موجودہ شریعت جس کے باعث بے پناہ ترقی ہوئی ہے کافرانہ قسم کا آئین ہے۔
جبکہ وہ آئین یا شریعت جو ہندوستان پر طالبان نے 600 برس تک قائم رکھا جس کی بناء پر صرف دشمنیاں بڑھیں اور جس کا جرمانہ مسلمان نے لاکھوں جانوں کی شہادت اور لاکھوں عزتوں کی قربانئ دے کر دیا ، اسی بے ہودہ آئین کو شریعت کا نام دے کر یہ ظالمان پاکستان کو پھر پتھروں کے دور میں لے جانا چاہتے ہیں اور اس بے ہودہ آئین کے حصول کے لئے سارے پاکستان میں قتل کرتے پھر رہے ہیں۔۔۔ جس دن پاکستانیوں کا رخ طالبان کی جنم بھومی کی طرف مڑا اس دن یہ طالبان ظالمان کیا کریں گے ؟
 
ذہن میں رکھئے کہ شریعت یعنی چند افراد کا اپنی ذاتی خواہشات پر مبنی آئین ، کسی طور بھی قران یا حدیث نہٰیں - یہ ایک رلا ملا قسم کا ذاتی خواہشات کی پیروی کرنے کا اجازت نامہ یا آئین ہے جسے شریعت کے نام پر سابقہ مسلمان نما یہودی اور عیسائی قومیں بناتی رہیں اور مسلمانوں پر ٹھونستی رہیں تاکہ یہودیت ، عیسائیت اور ہنودیت کسی طور اسلام کے نام پر قائم رہے۔ ایسے ذاتی خواہشات پر مبنی آئین یا شریعت کا بھانڈا پھوٹے تو سرکار اب صدیاں گذر گئی ہیں۔ شائید یہ خبر اب تک طالبان تک نہیں پہنچی ہے

جو شریعت یعنی آئین طالبان قائم کرنا چاہتے ہیں اس کی کتاب کا لنک کہیں بھی نہیں ہے ؟؟؟ ایسی باتیں صرف اور صرف جہالت ہیں کہ شریعت کا نام دے کر ایک آئینبنایا جائے اور مسلمان پر اپنی ذاتی خواہشات کو ٹھونس دیا جائے۔

ان طالبان کا دعوی ہے کہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کا ہزاروں علماء کی مدد سے بنایا ہوا آئین یعنی موجودہ شریعت جس کے باعث بے پناہ ترقی ہوئی ہے کافرانہ قسم کا آئین ہے۔
جبکہ وہ آئین یا شریعت جو ہندوستان پر طالبان نے 600 برس تک قائم رکھا جس کی بناء پر صرف دشمنیاں بڑھیں اور جس کا جرمانہ مسلمان نے لاکھوں جانوں کی شہادت اور لاکھوں عزتوں کی قربانئ دے کر دیا ، اسی بے ہودہ آئین کو شریعت کا نام دے کر یہ ظالمان پاکستان کو پھر پتھروں کے دور میں لے جانا چاہتے ہیں اور اس بے ہودہ آئین کے حصول کے لئے سارے پاکستان میں قتل کرتے پھر رہے ہیں۔۔۔ جس دن پاکستانیوں کا رخ طالبان کی جنم بھومی کی طرف مڑا اس دن یہ طالبان ظالمان کیا کریں گے ؟
600 سال کن طالبان نے حکومت کی؟ آپ کہیں اکبر کو طالبان تو نہیں کہہ رہے؟:thinking2:
 

ساقی۔

محفلین
ذہن میں رکھئے کہ شریعت یعنی چند افراد کا اپنی ذاتی خواہشات پر مبنی آئین ، کسی طور بھی قران یا حدیث نہٰیں -

یہ تو معجزہ ہو گیا ۔آپ حدیث کو کب سے ماننے لگے؟آپ نے تو حدیث کو ہمیشہ قصے کہانیوں سے زیادہ اہمیت نہیں دی
 
Top