نبیل

تکنیکی معاون
سورۃ فرقان (25) آیت 32

منکرین کہتے ہیں "اِس شخص پر سارا قرآن ایک ہی وقت میں کیوں نہ اتار دیا گیا؟" ہاں، ایسا اس لیے کیا گیا ہے کہ اس کو اچھی طرح ہم تمہارے ذہن نشین کرتے رہیں اور (اسی غرض کے لیے) ہم نے اس کو ایک خاص ترتیب کے ساتھ الگ الگ اجزاء کی شکل دی ہے (ابوالاعلی مودودی)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ملائکہ نے انسان کی تخلیق پر سفاکی و خون خرابے کا خدشہ کیوں ظاہر کیا ؟ (" یسفک الدماء " جو خون بہائے گا )
یعنی جب کہ انسان ابھی تخلیق بھی نہ کیا گیا تھا ۔
 

عرفان سعید

محفلین
میرا مطلب تھا کہ ملائکہ کے علم میں یہ کیسے تھا ؟ (یعنی تخلیق کے ارادے سے بھی قبل ، ابھی تو تخلیق کا ارادہ ظاہر ہوا تھا تخلیق بھی نہیں )
ایک رائے یہ ہے کہ انسان سے پہلے زمین میں جنات آباد تھے جب انہوں نے اس میں فساد مچایا تو اللہ تعالیٰ نے ان کو پراگندہ ومنتشر کر دیا اور ان کی خلافت بنی نوع انسان کے سپرد فرمائی۔ چونکہ یہ فساد فرشتوں کے علم میں تھا، اس بنیاد پر انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ اس رائے کے حق میں قرآن یا تورات یا کسی قابل اعتماد حدیث میں ایسی کوئی چیز نہیں ملتی جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ انسان سے پہلے زمین میں جنات کی حکمرانی تھی۔
میرا ذاتی رجحان یہ ہے کہ فرشتے ایک باشعور مخلوق ہیں۔ جب اللہ نے ایک بااختیار مخلوق یعنی انسان کو پیدا کرنے کا ارداہ ظاہر فرمایا، تو ایک باشعور مخلوق کی جانب سے خون خرابے کا خدشہ ظاہر کرنا بالکل فطری ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
یہ کیسے متعین کیا جائے۔؟ جبکہ اعداد و شمار کی نوعیت کے علاوہ معنوی اور موضوعاتی سوالات بھی کیے جارہے ہیں ۔
ویسے تو نبیل بہتر بتا سکتے ہیں۔ لیکن لڑی کا اولین مراسلہ سکوپ کو متعین کرتا ہے۔
سلام علیکم ورحمة الله وبرکاتہ!
رمضان کی آمد کی مناسبت سے گزشتہ سال کی طرح اس مرتبہ بھی قران مجید کی عام معلومات کا سلسلہ شروع کرتے ہیں۔
اس بات کا خیال رکھیں کہ سوالات صرف قران مجید میں سے ہوں اور عام فہم ہوں۔ ادق مضامین اور تفسیر کے موضوعات کے لیے علیحدہ تھریڈ شروع کیے جا سکتے ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ کیسے متعین کیا جائے۔؟ جبکہ اعداد و شمار کی نوعیت کے علاوہ معنوی اور موضوعاتی سوالات بھی کیے جارہے ہیں ۔

میں نے ذاتی رائے کا اظہار کیا ہے۔ قرآن کوئز کا ایک منفرد سٹائل ہے، یعنی صرف قرآن سے ریفرینس دیا جائے اور سادہ سوال ہوں۔ اضافی معلومات یقینا مفید ہیں اور انہیں الگ تھریڈ میں پیش کیا جائے تو بلاشبہ معلومات میں اضافے کا باعث ہوں گی۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میں نے ذاتی رائے کا اظہار کیا ہے۔ قرآن کوئز کا ایک منفرد سٹائل ہے، یعنی صرف قرآن سے ریفرینس دیا جائے اور سادہ سوال ہوں۔ اضافی معلومات یقینا مفید ہیں اور انہیں الگ تھریڈ میں پیش کیا جائے تو بلاشبہ معلومات میں اضافے کا باعث ہوں گی۔
رائے اچھی اور متوازن لگی ۔ اتفاق کرتا ہوں ۔
 

ام اویس

محفلین
سورۃ فرقان (25) آیت 32

منکرین کہتے ہیں "اِس شخص پر سارا قرآن ایک ہی وقت میں کیوں نہ اتار دیا گیا؟" ہاں، ایسا اس لیے کیا گیا ہے کہ اس کو اچھی طرح ہم تمہارے ذہن نشین کرتے رہیں اور (اسی غرض کے لیے) ہم نے اس کو ایک خاص ترتیب کے ساتھ الگ الگ اجزاء کی شکل دی ہے (ابوالاعلی مودودی)


وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْلَا نُزِّلَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ جُمْلَةً وَاحِدَةً كَذَلِكَ لِنُثَبِّتَ بِهِ فُؤَادَكَ وَرَتَّلْنَاهُ تَرْتِيلًا

اردو:

اور کافر کہتے ہیں کہ اس پر قرآن ایک ہی دفعہ کیوں نہیں اتارا گیا۔ اس طرح آہستہ آہستہ اس لئے اتارا گیا کہ اس سے تمہارے دل کو مضبوط رکھیں۔ اور اسی واسطے ہم اسکو ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے رہے ہیں۔
الفرقان:32
 

عرفان سعید

محفلین
قرآن مجید کی کچھ آیات محکم ہیں اور کچھ متشابھات ہیں۔
کس آیت میں بتایا گیا ہے؟
سورۃ آل عمران کی ساتویں آیت میں

ھُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلَ عَلَیۡکَ الۡکِتٰبَ مِنۡہُ اٰیٰتٌ مُّحۡکَمٰتٌ ہُنَّ اُمُّ الۡکِتٰبِ وَاُخَرُ مُتَشٰبِہٰتٌ ۖ فَاَمَّا الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ زَیۡغٌ فَیَتَّبِعُوۡنَ مَا تَشٰبَہَ مِنۡہُ ابۡتِغَآءَ الۡفِتۡنَۃِ وَابۡتِغَآءَ تَاۡوِیۡلِہٖ ۗ وَمَا یَعۡلَمُ تَاۡوِیۡلَہٗۤ اِلَّا اللّٰہُ ۗ وَالرّٰسِخُوۡنَ فِی الۡعِلۡمِ یَقُوۡلُوۡنَ اٰمَنَّا بِہٖ کُلٌّ مِّنۡ عِنۡدِ رَبِّنَا ۗ وَمَا یَذَّکَّرُ اِلَّاۤ اُولُوا الۡاَلۡبٰبِ

وہی خدا ہے، جس نے یہ کتاب تم پر نازل کی ہے اِس کتاب میں دو طرح کی آیات ہیں: ایک محکمات، جو کتاب کی اصل بنیاد ہیں اور دوسری متشابہات جن لوگوں کے دلو ں میں ٹیڑھ ہے، وہ فتنے کی تلاش میں ہمیشہ متشابہات ہی کے پیچھے پڑے رہتے ہیں اور اُن کو معنی پہنانے کی کوشش کیا کرتے ہیں، حالانکہ ان کا حقیقی مفہوم اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا بخلا ف اِس کے جو لوگ علم میں پختہ کار ہیں، وہ کہتے ہیں کہ "ہمارا اُن پر ایمان ہے، یہ سب ہمارے رب ہی کی طرف سے ہیں" اور سچ یہ ہے کہ کسی چیز سے صحیح سبق صرف دانشمند لوگ ہی حاصل کرتے ہیں
 
آخری تدوین:

ام اویس

محفلین
اسلام مادیت پسندی کی حوصلہ شکنی اور مذمت کرتا ہے اور اپنے ماننے والوں کو معاملات صاف رکھنے کا حکم دیتا ہے۔
کس سورۃ کی کس آیت سے اس بات کا علم ہوتا ہے؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ ۖ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ ۗ وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلَّا اللَّهُ ۗ وَالرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ يَقُولُونَ آمَنَّا بِهِ كُلٌّ مِنْ عِنْدِ رَبِّنَا ۗ وَمَا يَذَّكَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ ﴿٧﴾
آل عمران
 

ام اویس

محفلین
تمام عبادات کے مقصد کی طرف قرآن مجید کی کون سی آیت راہنمائی کرتی ہے؟

قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٦٢
ترجمہ:
کہو، میری نماز، میرے تمام مراسم عبودیت، میرا جینا اور میرا مرنا، سب کچھ اللہ رب العالمین کے لیے ہے۔
الانعام:162
(ابوالاعلی مودودی)
 

ام اویس

محفلین
اسلام مادیت پسندی کی حوصلہ شکنی اور مذمت کرتا ہے اور اپنے ماننے والوں کو معاملات صاف رکھنے کا حکم دیتا ہے۔
کس سورۃ کی کس آیت سے اس بات کا علم ہوتا ہے؟

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُم بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ إِلَّا أَن تَكُونَ تِجَارَةً عَن تَرَاضٍ مِّنكُمْ ۚ وَلَا تَقْتُلُوا أَنفُسَكُمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا ﴿٢٩
ترجمہ:
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، آپس میں ایک دوسرے کے مال باطل طریقوں سے نہ کھاؤ، لین دین ہونا چاہیے آپس کی رضامندی سے اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو یقین مانو کہ اللہ تمہارے اوپر مہربان ہے۔النساء:29
(ابوالاعلی مودودی)
 

La Alma

لائبریرین
اسلام مادیت پسندی کی حوصلہ شکنی اور مذمت کرتا ہے اور اپنے ماننے والوں کو معاملات صاف رکھنے کا حکم دیتا ہے۔
کس سورۃ کی کس آیت سے اس بات کا علم ہوتا ہے؟
مادیت پرستی کی حوصلہ شکنی کے لیے سورہ الھمزہ کی ذیل کی آیات بھی ہیں۔
ترجمہ:
جو مال کو جمع کرتا ہے اور اسے گنتا رہتا ہے۔٢

وہ خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اسے سدا رکھے گا۔٣

ہرگز نہیں، وہ ضرور حطمہ میں پھینکا جائے گا۔۴
 

ام اویس

محفلین
قرآن مجید ایسی عظیم شئے ہے کہ یہ اگر پہاڑ پر نازل ہوتا تو اس کی ہیبت وجلال سے ریزہ ریزہ ہوجاتے۔
کس سورة کی کون سی آیت میں قرآن مجید کی اس صفت کا ذکر ہے؟
 
Top