غم

شمشاد

لائبریرین
کیا وہم و گماں کیا علم و یقیں، کیا فکر و [blink]غمِ[/blink] دنیا و دیں
ہستی کے وہ سارے پیچ و خم، کچھ کہہ نہ سکے، کچھ بھول گئے
(سرور)
 

تیشہ

محفلین
ڈرے غم سے جو غم اٹھانے سے پہلے
وہ ڈوبی تلاطم کے آنے سے پہلے
اجازت ہو تو ایک بار اور ناصح
انہیں یاد کرلوں بُھلانے سے پہلے ، ۔۔،
 

شمشاد

لائبریرین
کیا مجھ کو ڈرائیں گے شبِ غم کے اندھیرے!
س۔۔۔۔رور م۔۔را ی۔۔ہ دیدہء بیدار ہے، میں ہ۔۔وں
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
آنکھ کا سمندر سے کچھ عجیب رشتہ ہے
سیلِ غم بہانے میں وقت چاہیے کچھ تو
(نزھت عباسی)
 

شمشاد

لائبریرین
جو خلش ہو دل کو سکوں ملے ، جو تپش ہو سوز دروں ملے
وہ حیات اصل میں کچھ نہیں ، جو حیات غم سے بری رہی
(سید نصیر الدین نصیر)
 

راجہ صاحب

محفلین
زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا
دُنیا سے خاموشی سے گُزر جائیں ہم تو کیا
اب کون منتظر ہے ہمارے لیئے وہاں
دریائے غم کے پار اُتر جائیں ہم تو کیا
 

ہما

محفلین
یہ انتقام بھی لینا تھا زندگی کو ابھی
جو لوگ دُشمنِ جان تھے وہ غم گُسار ہوئے
 
Top