غزل ۔۔۔ موسموں کا مزاج اچھا ہے ۔۔۔ محمد احمدؔ

محمداحمد

لائبریرین
غزل

موسموں کا مزاج اچھا ہے
کل سے بہتر ہے آج، اچھا ہے

فرد بہتر، معاشرہ بہتر
آپ اچھے، سماج اچھا ہے

روٹھ کر بھی وہ مسکراتے ہیں
یہ چلن، یہ رواج اچھا ہے

رستگاری غموں سے ہوتی ہے
بیٹھے سے کام کاج اچھا ہے

وہ تفنن جو دل پہ بار نہ ہو
اے مرے خوش مزاج !اچھا ہے

احمدؔ اچھی ہے تیری گمنامی
تیرے سر پر یہ تاج اچھا ہے

محمد احمدؔ
 
غزل

موسموں کا مزاج اچھا ہے
کل سے بہتر ہے آج، اچھا ہے

فرد بہتر، معاشرہ بہتر
آپ اچھے، سماج اچھا ہے

روٹھ کر بھی وہ مسکراتے ہیں
یہ چلن، یہ رواج اچھا ہے

رستگاری غموں سے ہوتی ہے
بیٹھے سے کام کاج اچھا ہے

وہ تفنن جو دل پہ بار نہ ہو
اے مرے خوش مزاج !اچھا ہے

احمدؔ اچھی ہے تیری گمنامی
تیرے سر پر یہ تاج اچھا ہے

محمد احمدؔ
واہ۔ واہ۔
کیا خوبصورت مختصر بحر ہے، کیا خوبصورت غزل ہے۔ داد قبول فرمائیے۔
 
غزل

موسموں کا مزاج اچھا ہے
کل سے بہتر ہے آج، اچھا ہے

فرد بہتر، معاشرہ بہتر
آپ اچھے، سماج اچھا ہے

روٹھ کر بھی وہ مسکراتے ہیں
یہ چلن، یہ رواج اچھا ہے

رستگاری غموں سے ہوتی ہے
بیٹھے سے کام کاج اچھا ہے

وہ تفنن جو دل پہ بار نہ ہو
اے مرے خوش مزاج !اچھا ہے

احمدؔ اچھی ہے تیری گمنامی
تیرے سر پر یہ تاج اچھا ہے

محمد احمدؔ
بہت خوب
لاجواب
 

جاسمن

لائبریرین
خوبصورت غزل۔
بہت پیاری بحر ہے۔
بہت ہی پیارے اشعار۔ سب اشعار ہی اچھے ہیں۔ سجھنے کے لیے محنت نہیں کرنا پڑتی۔:D
 
Top