عمر ساری تری چاہت میں بتانی پڑ جائے

آصف شفیع

محفلین
ایک اور غزل احباب کی خدمت میں حاضر ہے:

عمر ساری تری چاہت میں بِتانی پڑ جائے
یہ بھی ممکن ہے کہ یہ آگ بجھانی پڑ جائے

میری اس خانہ بدوشی کا سبب پوچھتے ہو
اپنی دیوار اگر تم کو گرانی پڑ جائے!!

میرے اعدا سے کہو حد سے تجاوز نہ کریں
یہ نہ ہو مجھ کو بھی شمشیر اٹھانی پڑ جائے

کیا تماشا ہو اگر منصفِ اعلی کو بھی
درِ انصاف کی زنجیر ہلانی پڑ جائے

کاش پھر مجھ سے وہ پوچھیں مری وحشت کا سبب
کاش پھر مجھ کو وہ تصویر دکھانی پڑ جائے

دشت سے شہر میں کچھ سوچ کے آنا آصف
زندگی بھر کی ریاضت پہ نہ پانی پڑ جائے

(از کتاب: "کوئی پھول دل میں کھلا نہیں"- 2003)
 

ابوشامل

محفلین
کیا تماشا ہو اگر منصفِ اعلی کو بھی
درِ انصاف کی زنجیر ہلانی پڑ جائے

دشت سے شہر میں کچھ سوچ کے آنا آصف
زندگی بھر کی ریاضت پہ نہ پانی پڑ جائے
آصف شفیع صاحب بہت اعلی غزل ہے۔ سبحان اللہ
لیکن اوپر کے دو اشعار تو وطن عزیز کی کہانیاں بیان کررہے ہیں :)
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ سبحان اللہ، بہت اچھی غزل ہے آصف صاحب، لا جواب، بہت خوب!

میری اس خانہ بدوشی کا سبب پوچھتے ہو
اپنی دیوار اگر تم کو گرانی پڑ جائے!!

واہ واہ واہ!
 

ایم اے راجا

محفلین
میری اس خانہ بدوشی کا سبب پوچھتے ہو
اپنی دیوار اگر تم کو گرانی پڑ جائے!!
کیا تماشا ہو اگر منصفِ اعلی کو بھی
درِ انصاف کی زنجیر ہلانی پڑ جائے

واہ واہ، لاجواب بہت خوب۔
 

فاروقی

معطل
میرے اعدا سے کہو حد سے تجاوز نہ کریں
یہ نہ ہو مجھ کو بھی شمشیر اٹھانی پڑ جائے
دشت سے شہر میں کچھ سوچ کے آنا آصف
زندگی بھر کی ریاضت پہ نہ پانی پڑ جائے

واہ واہ .......کیا شعر ہیں
 

نوید صادق

محفلین
ایک اور غزل احباب کی خدمت میں حاضر ہے:

عمر ساری تری چاہت میں بِتانی پڑ جائے
یہ بھی ممکن ہے کہ یہ آگ بجھانی پڑ جائے

میری اس خانہ بدوشی کا سبب پوچھتے ہو
اپنی دیوار اگر تم کو گرانی پڑ جائے!!

میرے اعدا سے کہو حد سے تجاوز نہ کریں
یہ نہ ہو مجھ کو بھی شمشیر اٹھانی پڑ جائے

کیا تماشا ہو اگر منصفِ اعلی کو بھی
درِ انصاف کی زنجیر ہلانی پڑ جائے

کاش پھر مجھ سے وہ پوچھیں مری وحشت کا سبب
کاش پھر مجھ کو وہ تصویر دکھانی پڑ جائے

دشت سے شہر میں کچھ سوچ کے آنا آصف
زندگی بھر کی ریاضت پہ نہ پانی پڑ جائے

(از کتاب: "کوئی پھول دل میں کھلا نہیں"- 2003)

آصف ! بہت خوب!
یہ غزل میرے لئے تو نئی نہیں۔ لیکن لطف آیا۔ نئی غزلوں کا انتظار رہے گا۔
 

آصف شفیع

محفلین
آصف شفیع صاحب بہت اعلی غزل ہے۔ سبحان اللہ
لیکن اوپر کے دو اشعار تو وطن عزیز کی کہانیاں بیان کررہے ہیں :)

بہت شکریہ۔ یہ شعر بھی تو حسبِ حال ہے( امریکہ کے حوالے سے)۔ بلکہ موجودہ صورت حال کی مکمل عکاسی کر رہا ہے۔
میرے اعدا سے کہو حد سے تجاوز نہ کریں
یہ نہ ہو مجھ کو بھی شمشیر اٹھانی پڑ جائے
 
Top