ناکامی کے خوف پر کیسے قابو پایا جائے۔
انسان کو اکثر اپنی مکمل صلاحیتوں کا ادراک نہیں ہوتا۔ اور کبھی اسے اب تک آزامائی گئی صلاحیت سے بڑھ کر کچھ کر دکھانے کا موقع ملے تو بہت کم ہوتے ہیں جو ہمت اور حوصلہ سے آنے والے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔
البتہ اکثر متوقع ناکامی کا خوف انسان کو گھیر لیتا ہے۔
اپنی طرف سے تیاری اور اللہ تعالیٰ سے دعا اور امید کے باوجود یہ خوف بار بار حوصلہ کم کرتا ہے۔ اس خوف کو کیسے کم سے کم کیا جائے؟
 

م حمزہ

محفلین
ناکامی کے خوف پر کیسے قابو پایا جائے۔
انسان کو اکثر اپنی مکمل صلاحیتوں کا ادراک نہیں ہوتا۔ اور کبھی اسے اب تک آزامائی گئی صلاحیت سے بڑھ کر کچھ کر دکھانے کا موقع ملے تو بہت کم ہوتے ہیں جو ہمت اور حوصلہ سے آنے والے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔
البتہ اکثر متوقع ناکامی کا خوف انسان کو گھیر لیتا ہے۔
اپنی طرف سے تیاری اور اللہ تعالیٰ سے دعا اور امید کے باوجود یہ خوف بار بار حوصلہ کم کرتا ہے۔ اس خوف کو کیسے کم سے کم کیا جائے؟
"ڈرکے آگے جیت ہے" کا ورد کثرت سے کرتے رہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
ناکامی کے خوف پر کیسے قابو پایا جائے۔
انسان کو اکثر اپنی مکمل صلاحیتوں کا ادراک نہیں ہوتا۔ اور کبھی اسے اب تک آزامائی گئی صلاحیت سے بڑھ کر کچھ کر دکھانے کا موقع ملے تو بہت کم ہوتے ہیں جو ہمت اور حوصلہ سے آنے والے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔
البتہ اکثر متوقع ناکامی کا خوف انسان کو گھیر لیتا ہے۔
اپنی طرف سے تیاری اور اللہ تعالیٰ سے دعا اور امید کے باوجود یہ خوف بار بار حوصلہ کم کرتا ہے۔ اس خوف کو کیسے کم سے کم کیا جائے؟
لا حول ولا قوة الا بالله العلی العظیم۔
چلتے پھرتے پڑھیں۔
یقین مانیں اس جیسا کوئی ذکر نہیں۔ اتنی قوت دیتا ہے یہ ذکر۔ سارے خوف زائل کر دیتا ہے۔
آج کل ہم فلمیں دیکھ دیکھ کے ہیرو ہیروئن کے افعال سے متاثر اُن جیسے اقوال دھرانے کی حماقت میں مبتلا ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ یقین کی طاقت کسی بھی ورد کے ساتھ ہو تو اللہ سب کا اللہ ہے لیکن ہم کیوں نہ وہ ورد کریں جو ہمارے پیارے نبی ﷺ نے ہمیں بتایا ہے۔ سنت کی سنت۔ اللہ کی رضا اور دل شاد مطمئن۔:)
 

عرفان سعید

محفلین
ناکامی کے خوف پر کیسے قابو پایا جائے۔
انسان کو اکثر اپنی مکمل صلاحیتوں کا ادراک نہیں ہوتا۔ اور کبھی اسے اب تک آزامائی گئی صلاحیت سے بڑھ کر کچھ کر دکھانے کا موقع ملے تو بہت کم ہوتے ہیں جو ہمت اور حوصلہ سے آنے والے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔
البتہ اکثر متوقع ناکامی کا خوف انسان کو گھیر لیتا ہے۔
اپنی طرف سے تیاری اور اللہ تعالیٰ سے دعا اور امید کے باوجود یہ خوف بار بار حوصلہ کم کرتا ہے۔ اس خوف کو کیسے کم سے کم کیا جائے؟
اپنے بچپن میں لوٹ جائیں۔
کبھی آپ نے بچوں کے دیکھا ہے، وہ آگ سے کھیلنے سے بھی نہیں ڈرتے اور ہر طرح کے تجربات کر گزرتے ہیں۔ ہم ان کی اس جدت پسندی کو تمام عمر دباتے رہتے ہیں یہاں تک کے وہ بھی ہر انجانے خطروں سے ڈرنے لگتے ہیں۔
 

ہادیہ

محفلین
اپنے بچپن میں لوٹ جائیں۔
کبھی آپ نے بچوں کے دیکھا ہے، وہ آگ سے کھیلنے سے بھی نہیں ڈرتے اور ہر طرح کے تجربات کر گزرتے ہیں۔ ہم ان کی اس جدت پسندی کو تمام عمر دباتے رہتے ہیں یہاں تک کے وہ بھی ہر انجانے خطروں سے ڈرنے لگتے ہیں۔
تو کیا سرجی بچوں کو کھیلنے دینا چاہیئے؟
 
ہاہاہا
آپ کا کیا خیال ہے سارا دن آپ ہی سب کا "دماغ، مغز " وغیرہ وغیرہ کھا سکتے ہیں۔۔:rollingonthefloor:
لیکن دو مراسلوں کے بعد تو بات ہی ختم ہوگئی۔۔کچھ اور سوچتی ہوں۔۔:rollingonthefloor:
یہ ہر کسی کےبس کی بات نہیں بیٹا جی ،یہ فن بس ہم تک محدود ہے ۔:p:LOL::D
 

ہادیہ

محفلین
الحمداللہ۔ صاحب اور بچے سب ٹھیک۔ امی جی بھی بہتر ہیں۔پچھلے دنوں چیک اپ کروایا تھا۔ تھوڑا بلڈ پریشر بڑھا ہوا تھا۔
اللہ سب کو چلتے ہاتھ پاؤں رکھے۔ کسی کا محتاج نہ کرے۔شاندار زندگی اور ایمان پہ موت دے۔عزت والی اور خوبصورت آسان موت دے۔آمین!
آمین ثم آمین۔۔جزاک اللہ خیرا کثیرا
 
Top