دیار غیر میں کیسے تجھے سدا دیتے

ملائکہ

محفلین
دیار غیر میں کیسے تجھے سدا دیتے
تو مل بھی جاتا تو آخر تجھے گنوا دیتے

تمہی نے نہ سنایا اپنا دکھ ورنہ
دعا وہ دیتے کہ آسماں ہلا دیتے

وہ تیرا غم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی
کہ جسے حال سناتے اُسے رولا دیتے

ہمیں یہ زعم تھا کہ اب کہ وہ پکاریں گے
انہیں یہ ضد تھی کہ ہر بار ہم صدا دیتے

تمھیں بھلانا اول تو دسترس میں نہیں
گر اختیار میں ہوتا تو کیا بھلا دیتے؟

سماعتوں کو میں تاعمر کوستا رہا وصی
وہ کچھ نہ کہتے مگر لب تو ہلا دیتے

وصی شاہ
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت اچھی غزل شیئر کی آپ نے ملائکہ صاحبہ، شکریہ۔

ایک استدعا یہ ہے کہ عنوان، مطلع اور چوتھے شعر میں 'سدا' کو 'صدا' کر دیں، شکریہ۔
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ ملائکہ صاحبہ! کیا یہ غزل اسی طرح ہے یا کچھ الفاظ آگے پیچھے ہوئے ہیں؟
 

الف عین

لائبریرین
خیال ہے کہ وصی شاہ کی عروضی اغلاط نہیں، ملائکہ کی املا کی اغلاط ہیں جو شاید ہی ایک مصرعہ درست بحر میں‌ہو۔
 
ملائکہ اچھی غزل کا انتخاب کیا ہے ۔ ۔ ۔ اشعار میں یہ تبدیلیاں کر لیجیے۔

تمہی نے ہم کو سنایا نہ اپنا دکھ ورنہ
دعا وہ کرتے کہ ہم آسماں ہلا دیتے

وہ تیرا غم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی
کہ جس کو حال دل سناتے اسے رلادیتے

تھہیں بھلانا ہی اول تو دسترس میں نہیں!
جو اختیار بھی ہوتا تو کیا بھلا دیتے؟

سماعتوں کو میں تا عمر کوستا سید
وہ کچھ نہ کہتے ہونٹ تو ہلادیتے

"(آنکھیں بھیگ جاتی ہیں" سے انتخاب)​
 

ARHAM

محفلین
السلام علیکم !

سماعتوں کو میں تاعمر کوستا رہا وصی
وہ کچھ نہ کہتے مگر لب تو ہلا دیتے

وصی شاہ کی اس غزل میں یہ شعر پڑھ کر نواز دیو بندی ( بھارت ) کا شعر یاد آگیا کہ :
تم نظر سے نظر ملاتے تو
بات کرتے نہ ' مسکراتے تو
اختلافات تو ہوتے رہتے ہیں
آنا جانا تھا ' آتے جاتے تو
 

ملائکہ

محفلین
ملائکہ اچھی غزل کا انتخاب کیا ہے ۔ ۔ ۔ اشعار میں یہ تبدیلیاں کر لیجیے۔

تمہی نے ہم کو سنایا نہ اپنا دکھ ورنہ
دعا وہ کرتے کہ ہم آسماں ہلا دیتے

وہ تیرا غم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی
کہ جس کو حال دل سناتے اسے رلادیتے

تھہیں بھلانا ہی اول تو دسترس میں نہیں!
جو اختیار بھی ہوتا تو کیا بھلا دیتے؟

سماعتوں کو میں تا عمر کوستا سید
وہ کچھ نہ کہتے ہونٹ تو ہلادیتے

"(آنکھیں بھیگ جاتی ہیں" سے انتخاب)​

معاف کیجیئے گا پر میں نے ایسے ہی پڑھی تھی۔ بہت شکریہ آپکا کہ اپنے میرے علم میں اضافہ کردیا:)
 

زینب

محفلین
ہمیں یہ زعم تھا کہ اب کہ وہ پکاریں گے
انہیں یہ ضد تھی کہ ہر بار ہم صدا دیتے

تمھیں بھلانا اول تو دسترس میں نہیں
گر اختیار میں ہوتا تو کیا بھلا دیتے؟

بہت خوبصورت ملائکہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاندار
 
Top