کاشفی

محفلین
غزل
(سویمانے - اوساکا یونیورسٹی جاپان)

دوسروں کے غم میں رونا چاہئے
میرا دکھ تیرا بھی ہونا چاہئے

پھیلتی جائے ہے اردو کُو بکُو
بیج اس کا دل میں بونا چاہئے

اس سے کھِل جاتی ہے اک دنیا نئی
فن تکلّم کا بھی ہونا چاہئے

سُکھ تو رکھ لے پاس، دُکھ دے دے مجھے
کچھ تو اب تجھ کو بھی کھونا چاہئے

میرے اشکوں میں تری تصویر ہو
اور مجھ کو خوب رونا چاہئے

جاگتے رہتے ہو اُس کے ہجر میں
سویمانے اب تو سونا چاہئے
 
Top