کاشفی

محفلین
غزل
(سید محمد میر سوز دہلوی)
دل میں دیتا ہوں، تو شتاب نہ کر
جانِ من رحم کر، عتاب نہ کر

چاند سے مکھڑے کو مرے گل رو
غصّہ کھا کھا کے آفتاب نہ کر

ورنہ جل جائے گا جہان تمام
حق کی بستی ہے، بس خراب نہ کر

میں تو حاضر ہوں جو تو فرما دے
غیر کو لطف سے خطاب نہ کر

سوز کا دل میں چھین دیتا ہوں
مفت بر رہ تو اضطراب نہ کر
 
Top