کاشفی

محفلین
غزل
(اقبال اشہر)
ڈاکٹر بشیر بدر کی زمین میں
خفا ہے ہم سے بہت آسمان کی خوشبو
کہاں سے لائیں بلالی اذان کی خوشبو

جُدا نہ کیجئے الفاظ کو صداقت سے
کشش نہ کھو دے کہیں داستان کی خوشبو

اس اعتبار سے کس درجہ مالا مال ہیں ہم
ہمیں نصیب ہے اُردو زبان کی خوشبو

کہ تم قفس کے نہیں، مصلحت کے قیدی ہو
تمہیں نصیب نہ ہوگی اُڑان کی خوشبو

یہ پھول کیا میرے گھر کی بڑھائیں گے رونق
میں چاہتا ہوں کسی مہمان کی خوشبو

جہاں کی خاک جو چھانی تو یہ ہوا معلوم
کہ بےنظیر ہے ہندوستان کی خوشبو
 
Top