حضرتِ انسان اور ہم یعنی بُلبُلِ بے تاب بقلم خود

فلسفی

محفلین
ڈسکو میں داڑھی، سفید کرتا (ثوب) اور سفید ٹوپی والا شخص شاید قوہ قاف کی مخلوق ہی سمجھا جائے گا۔
سرکار تسبیح بھی ساتھ رکھ لیجیے گا۔ :)
وہ علیحدہ بات ہے کہ ہم طفلان ڈسکو کو بہت قریب سے دیکھنا بلکہ چھونا چاہتے ہیں۔
:thinking2:
 

محمداحمد

لائبریرین
حضرت اس میں غور کیجیے ایک حرف زیادہ ہے۔ ورنہ عموما تین حرف بھیجے جاتے ہیں۔ یہ سادگی نہیں زیادتی ہے۔ عدنان بھائی کا غصہ حق بجانب ہے۔

ہمارا خیال ہے کہ اب تک عدنان بھائی کا غصہ ختم ہو گیا ہوگا ۔ لیکن جناب کے یہ اشتعال انگیز بیانات پڑھ کر اُن کا دوبارہ طیش میں آنا بعید از قیاس نہیں ہے۔ آپ کا تو ہنسی مذاق ہو جائے گا لیکن عدنان بھائی سنبھالے نہیں سنبھلیں گے ۔ اِلّا یہ کہ سید عمران بھائی کو بلا لیا جائے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
دوران برہمیِ محفل ہم بھی بلبل کے بچے پر طبع آزمائی کرتے رہے ہیں، لیجیے حاضر ہے

بُلبُل کا بچہ
کھاتا تھا پیزا
پیتا تھا کولا
بُلبُل کا بچہ
دیکھو تو اس کو
جاتا ہے ڈسکو
بُلبُل کا بچہ
سننے سنانے
انگریزی گانے
بُلبُل کا بچہ
تھوڑا سا روڈی
تھوڑا سا موڈی
بُلبُل کا بچہ
ٹیں ٹیں مچائے
مجھ کو ستائے
بُلبُل کا بچہ
ضدی ہے ایسا
کھوتے کے جیسا
بُلبُل کا بچہ
کیسے اڑاؤں
کیسے بھگاؤں
بُلبُل کا بچہ

موڈرن بلبل کے بچے کے بارے میں یہ نظم ایک الگ لڑی میں پیش کریں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
ارے اب اتنی بھی اچھی نہیں۔ ویسے صبح اسکول جاتے ہوئے بچوں کو سنائی تو "کھوتے" والے شعر پر خوب ہنسے۔

جہاں جہاں ضرورت محسوس ہو 'ریفائن' کر لیں اور الگ لڑی میں لگا دیں کہ یہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے منفرد ہے۔
 
Top