ن م راشد حرفِ ناگفتہ -۔۔ ن ۔ م ۔ راشد

فرخ منظور

لائبریرین
حرفِ ناگفتہ

حرفِ ناگفتہ کے آزار سے ہشیار رہو
کوئے و برزن کو،
دروبام کو،
شعلوں کی زباں چاٹتی ہو،
وہ دہن بستہ و لب دوختہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔
ایسے گنہ گار سے ہشیار رہو!

شحنہء شہر ہو، یا بندہء سلطاں ہو
اگر تم سے کہے: "لب نہ ہلاؤ"
لب ہلاؤ، نہیں، لب ہی نہ ہلاؤ
دست و بازو بھی ہلاؤ،
دست و بازو کو زبان و لبِ گفتار بناؤ
ایسا کہرام مچاؤ کہ سدا یاد رہے،
اہلِ دربار کے اطوار سے ہشیار رہو!

اِن کے لمحات کے آفاق نہیں -
حرفِ ناگفتہ سے جو لحظہ گزر جائے
شبِ وقت کا پایاں ہے وہی!
ہائے وہ زہر جو صدیوں کے رگ و پے میں سما جائے
کہ جس کا کوئی تریاق نہیں!
آج اِس زہر کے بڑھتے ہوئے
آثار سے ہشیار رہو
حرفِ ناگفتہ کے آزار سے ہشیار رہو!
 

فرخ منظور

لائبریرین
شمشاد صاحب کے علاوہ کیا یہ نظم کسی کو پسند نہیں آئی یا کہ سمجھ نہیں آئی؟ اگر یہاں‌ بھی کسی کو ن۔ م۔ راشد سے دلچسپی نہیں تو مجھے ن۔م۔راشد کو برقیانے کا کام بند کرنا پڑے گا-
 

محمد وارث

لائبریرین
شمشاد صاحب کے علاوہ کیا یہ نظم کسی کو پسند نہیں آئی یا کہ سمجھ نہیں آئی؟ اگر یہاں‌ بھی کسی کو ن۔ م۔ راشد سے دلچسپی نہیں تو مجھے ن۔م۔راشد کو برقیانے کا کام بند کرنا پڑے گا-



ارے فرخ بھائی آپ تو دل برداشتہ ہو رہے ہیں، کوئی داد دے نہ دے، کوئی پسند کرنے نہ کرے یا کوئی سمجھے نہ سمجھے، آپ اپنے کام میں مگن رہیں، دیکھئے کیا فرماتے ہیں پنڈت لبھو رام جوش ملسیانی (اور کیا شعر یاد آیا ہے یہ آپ کے نِک کی مناسبت سے :))

کوئی جوہری جوش ہو یا نہ ہو
سخنور جواہر اگلتا رہے

۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
حضرت بجا فرمایا لیکن ظرف کا فرق ہے - ہر شخص ایک ہی ظرف کا مالک نہیں ہوتا - اور مجھ میں‌اتنا ظرف شائد نہیں -
دیتے ہیں‌بادہ ظرفِ قدح خوار دیکھ کر
 

شمشاد

لائبریرین
فرخ بھائی آپ کام جاری رکھیں، ہو سکتا ہے یہ نظم نہ پسند آئی ہو، کوئی اور نظم یا غزل کسی کو پسند آ جائیں۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
:) بہت شکریہ شمشاد صاحب اور وارث صاحب - لیکن یہ ایک وقتی ابال تھا - کام تو خیر میں جاری ہی رکھوں گا - کیونکہ اردو ادب تو میری گھٹی میں ہے - لیکن ذرا رفتار سست رہے گی - اگر اہلِ ذوق میّسر ہوں تو رفتار ذرا تیز رہتی ہے -
 

الف عین

لائبریرین
میں تو یہ آج دیکھ رہا ہوں۔ اور اس کے دوسرے مصرعے پر ہی غور کرتا رہ گیا کہ کہیں کچھ ٹائپمگ کی غلطی تو نہں ہوئی؟
راشد کے انتخاب کا ایک یہ نام اور بھی اچھا لگ رہا ہے۔ پہلے میں نے واماندہ سوچا تھا۔ لیکن ’حرفِ ناگفتہ‘ اس سے بدرجہا بہتر ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
میں تو یہ آج دیکھ رہا ہوں۔ اور اس کے دوسرے مصرعے پر ہی غور کرتا رہ گیا کہ کہیں کچھ ٹائپمگ کی غلطی تو نہں ہوئی؟
راشد کے انتخاب کا ایک یہ نام اور بھی اچھا لگ رہا ہے۔ پہلے میں نے واماندہ سوچا تھا۔ لیکن ’حرفِ ناگفتہ‘ اس سے بدرجہا بہتر ہے۔

بہت شکریہ اعجاز صاحب، یہ بھی اچھا عنوان ہے - مگر میرا خیال ہے کہ تمام پوسٹنگز مکمل ہونے کے بعد آپ عنوان پر سوچیے کیونکہ ہوسکتا ہے کسی اور نظم کو پڑھ کر آپ کے ذہن میں کوئی اور عنوان آ جائے ;) اور دوسرا مصرعہ کتاب میں‌ ایسے ہی ہے -
 

صائمہ شاہ

محفلین
حرفِ ناگفتہ
حرفِ ناگفتہ کے آزار سے ہشیار رہو
کوئے و برزن کو،
دروبام کو،
شعلوں کی زباں چاٹتی ہو،
وہ دہن بستہ و لب دوختہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔
ایسے گنہ گار سے ہشیار رہو!
شحنہء شہر ہو، یا بندہء سلطاں ہو
اگر تم سے کہے: "لب نہ ہلاؤ"
لب ہلاؤ، نہیں، لب ہی نہ ہلاؤ
دست و بازو بھی ہلاؤ،
دست و بازو کو زبان و لبِ گفتار بناؤ
ایسا کہرام مچاؤ کہ سدا یاد رہے،
اہلِ دربار کے اطوار سے ہشیار رہو!
اِن کے لمحات کے آفاق نہیں -
حرفِ ناگفتہ سے جو لحظہ گزر جائے
شبِ وقت کا پایاں ہے وہی!
ہائے وہ زہر جو صدیوں کے رگ و پے میں سما جائے
کہ جس کا کوئی تریاق نہیں!
آج اِس زہر کے بڑھتے ہوئے
آثار سے ہشیار رہو
حرفِ ناگفتہ کے آزار سے ہشیار رہو!
 

عاطف بٹ

محفلین
شحنہء شہر ہو، یا بندہء سلطاں ہو
اگر تم سے کہے: "لب نہ ہلاؤ"
لب ہلاؤ، نہیں، لب ہی نہ ہلاؤ
دست و بازو بھی ہلاؤ،
دست و بازو کو زبان و لبِ گفتار بناؤ
ایسا کہرام مچاؤ کہ سدا یاد رہے،

واہ، بہت ہی عمدہ۔ صائمہ، بےحد شکریہ اتنی شاندار نظم شئیر کرنے کے لئے۔
 
Top