انشا اللہ خان انشا جگر کی آگ بجھے جلد جس میں وہ شے لا - اِنشاء اللہ خاں "انشا"

کاشفی

محفلین
غزل
(اِنشاء اللہ خاں "انشا")
جگر کی آگ بجھے جلد جس میں وہ شے لا
لگا کے برف میں ساقی صراحیء مے لا

قدم کو ہاتھ لگاتا ہوں، اُٹھ کہیں گھر چل
خدا کے واسطے اِتنے تو پانو مت پھیلا

نکل کے وادیء وحشت سے دیکھ، اے مجنوں
کہ زور دھن میں اب آتا ہے ناقہء لیلا

گرا جو ہاتھ سے فرہاد کے کہیں تیشہ
دردنِ کوہ سے نکلی صدائے واویلا

نزاکت اُس کے یہ مکھڑے کی دیکھیو، انشا
نسیمِ صبح جو چھو جائے رنگ ہو میلا
 
Top