جواب آئے نہ آئے سوال اٹھا تو سہی

کیا کوئی انسان جس نے زندگی بھر رشتوں میں بہتری ہی کمائی ہو اس کو بھی وقت گزرنے کے بعد یہی احساس ہوگا یا وہ سوچےگا کہ مال کچھ کما لیتا تو آج کچھ بہتر حالوں میں ہوتا اور پیچھے رہنے والوں کو چھوڑ کر جاتا؟ یعنی کیا وقت گزرنے کے ساتھ انسان پہ اس چیز کی اہمیت کا ادراک ہوتا ہے جو اس سے چھوٹ چکی ہوتی ہے یا نہیں؟
اگر ایک انسان نے ساری عمر صرف خدائی حکم کے مطابق رشتوں میں بہتری کمانے میں صرف کردی اور اسی کوشش میں خوش ہوتا رہا نتائج کی پرواہ کیے بغیر کہ واقعی رشتوں میں بہتری آئی یا نہیں (جو شاید آسان نہیں) تو وقت گذرنے کے ساتھ اسے کسی چیز کےچھوٹ جانے کا احساس نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے اپنی کوشش کا احساس ہی مکمل خوشی کا باعث ہوگا۔
لیکن ایک انسان ساری عمر رشتوں میں بہتری کمانے میں لگا رہا اور اس انتظار میں رہا کہ اس کی کوشش سے دوسری طرف سے بھی ویسا ہی خلوص اور ویسی ہی گرم جوشی اسے بھی ملے گی اور عمر کے کسی حصے میں اسے احساس ہوا کہ دوسری طرف سے ویسی گرم جوشی اور خلوص پیدا نہ ہوسکے تو پھر ظاہر ہے اسے بہت کچھ کھودینے کا احساس ہوگا۔
 
آپ کہیں اپنے ممتحن کا بدلہ تو نہیں لے رہے۔ :)
جب میں نے یہ سوال حل کیا کہ
صفر + صفر + صفر = صفر
تو ممتحن نے مجھے 100 میں سے 100 نمبر دیے۔ :)
کچھ لوگ اس سادہ سے سوال کا جواب بھی نہیں دے پاتے۔:)
 
آخری تدوین:
Top