یاز
محفلین
چنگا پھڑیا جے ۔آپ کہیں اپنے ممتحن کا بدلہ تو نہیں لے رہے۔![]()
چنگا پھڑیا جے ۔آپ کہیں اپنے ممتحن کا بدلہ تو نہیں لے رہے۔![]()
اگر ایک انسان نے ساری عمر صرف خدائی حکم کے مطابق رشتوں میں بہتری کمانے میں صرف کردی اور اسی کوشش میں خوش ہوتا رہا نتائج کی پرواہ کیے بغیر کہ واقعی رشتوں میں بہتری آئی یا نہیں (جو شاید آسان نہیں) تو وقت گذرنے کے ساتھ اسے کسی چیز کےچھوٹ جانے کا احساس نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے اپنی کوشش کا احساس ہی مکمل خوشی کا باعث ہوگا۔کیا کوئی انسان جس نے زندگی بھر رشتوں میں بہتری ہی کمائی ہو اس کو بھی وقت گزرنے کے بعد یہی احساس ہوگا یا وہ سوچےگا کہ مال کچھ کما لیتا تو آج کچھ بہتر حالوں میں ہوتا اور پیچھے رہنے والوں کو چھوڑ کر جاتا؟ یعنی کیا وقت گزرنے کے ساتھ انسان پہ اس چیز کی اہمیت کا ادراک ہوتا ہے جو اس سے چھوٹ چکی ہوتی ہے یا نہیں؟
جب میں نے یہ سوال حل کیا کہآپ کہیں اپنے ممتحن کا بدلہ تو نہیں لے رہے۔![]()