جنگ گروپ کی تعلیمی مہم "ذرا سوچیے" اور آپ کی رائے۔

"ذرا سوچیے" تعلیمی مہم کے بارے میں آپ کی رائے؟


  • Total voters
    16
  • رائے شماری کا اختتام ہو چکا ہے۔ .

محمداحمد

لائبریرین
جنگ گروپ "ذرا سوچیے" کے نام سے تعلیمی نظام میں بہتری کی مہم بہت تندہی سے چلا رہا ہے۔

1- آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟
2- کیا یہ مہم تعلیمی نظام میں بہتری کے لئے سود مند ثابت ہوگی؟
3- کیا یہ مہم صحیح سمت میں جا رہی ہے؟
3- مزید کوئی مشورہ جو آپ اس مہم کے حوالے سے دینا چاہیں۔


نوٹ: اگر آپ کو اس مہہم کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا تو پھر اس کے علاوہ کیا کیا متبادل حل ہیں؟
احسانمند رہوں گا اگر گفتگو موضوع کے ارد گرد ہی رہے۔ :)
 

عینی شاہ

محفلین
ویری نائس احمد بھائی ۔۔اچھا ٹاپک ہے اور اس پر بات بھی ہونی چاہیئے ۔میں بھی کوشش کروں گی کہ کچھ کہوں لیکن پہلے بڑے اپنی بات کر لیں پھر ۔میرے مائنڈ میں بھی اس حوالے سے ایک دو سوال ہیں ،کاز گھر میں بات ہو رہی ہوتی ہے تو کبھی میرے کانوں میں بھی کام کی بات پڑ جاتی ہے :p
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ویسے تو اس قسم کے مباحث سے میں بہت دور رہتا ہوں۔۔ کہ ایسے مباحث کا رخ بہت جلد تبدیل ہو جاتا ہے۔ لیکن اب اگر آپ نے آواز دے ہی دی ہے تو بندہ حاضر ہے۔ گرچہ یہ رائے دال میں نمک کے برابر بھی حیثیت نہیں رکھتی۔ :)

جنگ گروپ "ذرا سوچیے" کے نام سے تعلیمی نظام میں بہتری کی مہم بہت تندہی سے چلا رہا ہے۔
مجھے ابھی تک اس پر کوئی باقاعدہ پروگرام دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔۔ چھوٹے چھوٹے چند اشتہارات دیکھے ہیں۔۔ جن کا تذکرہ کیا تھا۔ سپہ سالاروں اور اسلامی اسباق کے متعلق۔۔۔ لیکن کوشش کر کے کوئی مکمل پروگرام دیکھتا ہوں۔ اک وجہ ٹی-وی کا نہ ہونا بھی ہے۔ اور یوٹیوب پر ارباب اختیار نے پابندی لگا رکھی ہے۔

1- آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟
اشتہارات سے تو ملا جلا سا تاثر ملا ہے۔ پر جہاں تک ذاتی رائے کا تعلق ہے تو یوں لگتا ہے کہ آگاہی کی آڑ میں باقاعدہ اپنی تعلیمات سے دور ہٹا کر ذہن کی تختی پر کچھ اور نقش کرنا ہے۔ وہ کچھ اور کیا ہے۔ اس کا ادراک فی الوقت کرنے سے قاصر ہوں۔

2- کیا یہ مہم تعلیمی نظام میں بہتری کے لئے سود مند ثابت ہوگی؟
عام طور پر تو سود مند ہی ثابت ہوگی کہ اگر اس کو یوں دیکھیں کہ ہر بچہ پڑھنا لکھنا سیکھے۔ معلومات سب کے لیے عام ہوں تو دور رس نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ لہذا عمومی طور پر تو شائد بہتری ہی لائے۔ ہاں اجتماعی سوچ میں کس قدر بہتری لانے میں کامیابی ہوگی اس کے بارے میں سارے پروگرام مکمل طور پر دیکھے بناء رائے دینا زیادتی ہوگی۔

3- کیا یہ مہم صحیح سمت میں جا رہی ہے؟
اس بارے میں فی الوقت کچھ نہیں کہہ سکتا، لیکن جنگ گروپ کی ہمدردیاں ہمیشہ سے واضح ہی رہیں ہیں۔۔ یہ چینل بال ٹھاکرے کو پورا دن دکھا سکتا ہے۔ لیکن ایم ایم عالم کے جنازے کو کوریج نہیں دے سکتا۔۔۔ مزید یہ کہ چینل جس طرح فحاشی کے پروگرامز کو اجاگر کر رہا ہے۔ مجھے اس سے کچھ اچھی امید نہیں ہے۔

3- مزید کوئی مشورہ جو آپ اس مہم کے حوالے سے دینا چاہیں۔
اس مہم کے حوالے سے تب رائے دی جا سکتی ہے جب اس کا حصہ بننے کی اہلیت ہو۔ شب و روز اپنے کام سے کام رکھنے والوں کو اگر کوئی کسی بھی طرح کچھ اچھا کر رہا ہے تو اس میں روڑے نہیں اٹکانے چاہیے۔۔۔ ٹھیک ہے کہ بری باتیں بھی ہونگی لیکن کچھ اچھا بھی تو سیکھا جائے گا۔۔۔ کچھ تو سیکھنے والی کے شعور پر بھی اعتماد رکھنا چاہیے۔

نوٹ: اگر آپ کو اس مہہم کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا تو پھر اس کے علاوہ کیا کیا متبادل حل ہیں؟
احسانمند رہوں گا اگر گفتگو موضوع کے ارد گرد ہی رہے۔ :)
تعلیم کے فروغ کے لیے تعلیم کا سستا ہونا بہت ضروری ہے۔ گر تعلیم اک عام آدمی کی پہنچ میں ہی نہیں ہوگی تو پھر تمام صلاح و مشورے بیکار ہیں۔ کہ امراء کے بچے تو ویسے بھی اکثریت میں اس تعلیمی نظام کا حصہ نہیں ہیں۔

نوٹ: صاحب دھاگہ سے التماس ہے کہ اپنے خیالات کا اظہار بھی کریں تاکہ مثبت بحث کو تقویت مل سکے۔
 

نایاب

لائبریرین
اک اچھی کوشش ہے اگر اس مہم کو خالص فلاحی مقصد کے تحت عوامی طور ر منظم کیا جائے ۔
ویسے " پڑھا لکھا پاکستان " کی خواہش پر مبنی سوچ و خیال جو کہ " اقراء " کو بنیاد بناتے سامنے لایا گیا ۔
ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے ۔۔۔۔ تحریک تو اچھی ہے کاش کہ عمل بھی خالص ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
1- آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟
میری رائے تو یہ ہے کہ تعلیم کے لیے کسی بھی کاوش کو سراہنا چاہیے اور اسے سوشل میڈیا پر زیادہ سے زیادہ شیئر کرنا چاہیے کیونکہ وہیں یہ مستقل نظروں کے سامنے رہ سکتی ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ سکتی ہے۔
چونکہ جنگ گروپ سب سے بڑا اخبار اور میڈیا گروپ ہے تو اگر وہ اسے مسلسل جاری رکھے تو اس سے یقینا فائدہ ہوگا اور لوگوں میں شعور بڑھے گا۔
اس دھاگے کو اب زندہ رکھنے کی ذمہ داری محمداحمد آپ کو ہی لینی ہوگی۔ :)
 

زبیر مرزا

محفلین
بہت اچھی مہم ہے ، تعلیم ، صحت اور ماحول کی بہتری کے لیے کوشش سب کو کرنی چاہیے انفرادی سطح پر بھی اوراگر
کوئی ایسا کوئی پلیٹ فارم سامنے آتا ہے تو اس کو سپورٹ کرنا چاہیے کہ اس میں ہماری فلاح اور مستقبل کی بقاء ہوگی
ایک ایسے پُرفتن دور میں جب لسانیت اور فرقہ واریت کے گہرے اندھیرے چھا رہے ہیں تعلیم کی اہمیت اور ضرورت شدت
سے بڑھ جاتی ہیں جواپنی روشنی کی کرنوں سے اس تاریکی کو دور کرسکے
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت شکریہ تمام احباب کا ۔۔۔!

بہتر رہے گا یہ سب دوست رائے شماری میں بھی حصہ لیں اور چاروں سوالات کا جواب بھی حسب مقدور دیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ویری نائس احمد بھائی ۔۔اچھا ٹاپک ہے اور اس پر بات بھی ہونی چاہیئے ۔میں بھی کوشش کروں گی کہ کچھ کہوں لیکن پہلے بڑے اپنی بات کر لیں پھر ۔میرے مائنڈ میں بھی اس حوالے سے ایک دو سوال ہیں ،کاز گھر میں بات ہو رہی ہوتی ہے تو کبھی میرے کانوں میں بھی کام کی بات پڑ جاتی ہے :p

شکریہ عینی۔۔۔۔!

اب آپ اپنی رائے دے سکتی ہیں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے تو اس قسم کے مباحث سے میں بہت دور رہتا ہوں۔۔ کہ ایسے مباحث کا رخ بہت جلد تبدیل ہو جاتا ہے۔ لیکن اب اگر آپ نے آواز دے ہی دی ہے تو بندہ حاضر ہے۔ گرچہ یہ رائے دال میں نمک کے برابر بھی حیثیت نہیں رکھتی۔ :)
شکریہ محترم ذرہ نوازی کا۔ :)
مجھے ابھی تک اس پر کوئی باقاعدہ پروگرام دیکھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔۔ چھوٹے چھوٹے چند اشتہارات دیکھے ہیں۔۔ جن کا تذکرہ کیا تھا۔ سپہ سالاروں اور اسلامی اسباق کے متعلق۔۔۔ لیکن کوشش کر کے کوئی مکمل پروگرام دیکھتا ہوں۔ اک وجہ ٹی-وی کا نہ ہونا بھی ہے۔ اور یوٹیوب پر ارباب اختیار نے پابندی لگا رکھی ہے۔
یہ بات کیا شہزاد رائے کے پروگرام میں ہوئی ہے؟

اشتہارات سے تو ملا جلا سا تاثر ملا ہے۔ پر جہاں تک ذاتی رائے کا تعلق ہے تو یوں لگتا ہے کہ آگاہی کی آڑ میں باقاعدہ اپنی تعلیمات سے دور ہٹا کر ذہن کی تختی پر کچھ اور نقش کرنا ہے۔ وہ کچھ اور کیا ہے۔ اس کا ادراک فی الوقت کرنے سے قاصر ہوں۔

یہ بات اہم ہے۔

اس سے ملتی جلتی بات ہم نے یہاں کی ہے۔ ویسے اس پر بھی بات ہونی چاہیے کہ کیا واقعی ایسا ہے یا یہ ایک وقتی تاثر ہے۔

ایک بات اور بھی ہے کوئی چیز ہم جہاں سے لیتے ہیں اس چیز کے ساتھ اُن لوگوں کی سوچ اور خیالات بھی کسی نہ کسی حد تک آ جاتے ہیں۔ مثلاً ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ہمیں انگریزی اصطلاحات بھی ملیں۔ اسی طرح اگر تعلیم کی فروغ کی کوششیں لبرل خیالات کے لوگ کر رہے ہیں تو اُن کے نظریات کا عکس تو ان کی "پروڈکشن" میں ہوگا ہی۔ ایسے ہی جیسے مدرسے کا پڑھا بچہ اپنے ساتھ عمر بھر اسلامی سوچ رکھتا ہے۔

تاہم کہیں کہیں لگتا ہے کہ بہت سی چیزیں دیدہ و دانستہ کی جا رہی ہیں۔

عام طور پر تو سود مند ہی ثابت ہوگی کہ اگر اس کو یوں دیکھیں کہ ہر بچہ پڑھنا لکھنا سیکھے۔ معلومات سب کے لیے عام ہوں تو دور رس نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ لہذا عمومی طور پر تو شائد بہتری ہی لائے۔ ہاں اجتماعی سوچ میں کس قدر بہتری لانے میں کامیابی ہوگی اس کے بارے میں سارے پروگرام مکمل طور پر دیکھے بناء رائے دینا زیادتی ہوگی۔
بالکل کسی نہ کسی حد تک بہتری کا امکان تو بہر کیف ہے ہی۔


اس بارے میں فی الوقت کچھ نہیں کہہ سکتا، لیکن جنگ گروپ کی ہمدردیاں ہمیشہ سے واضح ہی رہیں ہیں۔۔ یہ چینل بال ٹھاکرے کو پورا دن دکھا سکتا ہے۔ لیکن ایم ایم عالم کے جنازے کو کوریج نہیں دے سکتا۔۔۔ مزید یہ کہ چینل جس طرح فحاشی کے پروگرامز کو اجاگر کر رہا ہے۔ مجھے اس سے کچھ اچھی امید نہیں ہے۔
یہ بات تو ہے لیکن برے لوگوں کی بھی اچھی بات کو سراہنا ضرور چاہیے۔


اس مہم کے حوالے سے تب رائے دی جا سکتی ہے جب اس کا حصہ بننے کی اہلیت ہو۔ شب و روز اپنے کام سے کام رکھنے والوں کو اگر کوئی کسی بھی طرح کچھ اچھا کر رہا ہے تو اس میں روڑے نہیں اٹکانے چاہیے۔۔۔ ٹھیک ہے کہ بری باتیں بھی ہونگی لیکن کچھ اچھا بھی تو سیکھا جائے گا۔۔۔ کچھ تو سیکھنے والی کے شعور پر بھی اعتماد رکھنا چاہیے۔
اہلیت اور وقت تو بہرکیف نہیں ہے۔ تاہم اس پر بات تو کی جا سکتی ہے اور اگر کچھ صائب مشورے مرتب ہو سکیں تو متعلقہ لوگوں کو بھیجے بھی جا سکتے ہیں۔


تعلیم کے فروغ کے لیے تعلیم کا سستا ہونا بہت ضروری ہے۔ گر تعلیم اک عام آدمی کی پہنچ میں ہی نہیں ہوگی تو پھر تمام صلاح و مشورے بیکار ہیں۔ کہ امراء کے بچے تو ویسے بھی اکثریت میں اس تعلیمی نظام کا حصہ نہیں ہیں۔
یہ بات تو ٹھیک ہے لیکن یہاں تو بات اربابِ اختیار کے کورٹ میں چلی جائے گی جن سے فی الحال کوئی اُمید نہیں ہے۔


نوٹ: صاحب دھاگہ سے التماس ہے کہ اپنے خیالات کا اظہار بھی کریں تاکہ مثبت بحث کو تقویت مل سکے۔

صاحبِ دھاگہ خود تذبذب کا شکار تھے جبھی تو آپ سب کو زحمت دی ہے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
اک اچھی کوشش ہے اگر اس مہم کو خالص فلاحی مقصد کے تحت عوامی طور ر منظم کیا جائے ۔
ویسے " پڑھا لکھا پاکستان " کی خواہش پر مبنی سوچ و خیال جو کہ " اقراء " کو بنیاد بناتے سامنے لایا گیا ۔
ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے ۔۔۔ ۔ تحریک تو اچھی ہے کاش کہ عمل بھی خالص ہو ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔

بالکل نایاب بھائی۔۔۔!

کام تو یہ اچھا کر رہے ہیں۔ نیت کا تو کیا کہہ سکتے ہیں۔ باقی سب باتیں اپنی جگہ ہیں لیکن تعلیم کو اولین فوقیت دینا ہی تمام مسائل کا حل ہے۔

پاکستان میں بے شمار گھوسٹ اسکول ہیں۔ کاغذوں میں ہیں ویسے کچھ نہیں پتہ۔ جہاں اسکول ہیں وہاں اساتذہ نہیں ہیں۔ تعلیمی سہولتیں نہیں ہیں۔ "ذرا سوچیے" والے ابھی تو ان سب باتوں کی نشاندہی ہی کر رہے ہیں۔

بڑے بڑے مسائل جیسے:

1- تعلیمی بجٹ میں اضافہ
2- سب کے لئے یکساں نظامِ تعلیم (اگر کسی طرح ممکن ہو سکے)
3- یکساں نصاب تعلیم وغیرہ وغیرہ

تو ابھی بہت دور کی بات ہے۔
 

زرقا مفتی

محفلین
میرا خیال ہے جنگ گروپ کو اشتہار بازی سے کچھ آگے بڑھنا چاہیئے۔
سکولوں کا یکساں نصاب ترتیب دینے میں مدد کریں
کچھ گھوسٹ سکولوں کو چلانے کی ذمہ داری لے لیں۔
یا پھر غریب لائق بچوں کو میٹرک کے بعد تعلیمی وظائف دیں۔
یا پھر کوئی بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹی کھولیں جس کی فیسیں عام آدمی پہنچ میں ہوں۔
یا پھر یوں ہو کہ ٦۰ فیصد سے فیس وصول کریں اور چالیس فیصد سے رعایتی فیس
 

سارا حقی

محفلین
مجھے نہیں لگتا کہ موجودہ نظام میں کوئی تبدیلی آے گی، جب تک لوگوں میں انفرادی طور پر احساس ذمہ داری نہیں پیدا نہیں ہوگا تب تک کچھ بھی ممکن نہیں۔ اگر اسکی تشہیر کرنے کہ بجاے کہ پاکستان میں لوگ بچوں کو تعلیم نہیں دلواتے یا یہ کہ تعلیمی نظام کتنا فرسودہ ہے ، عملی اقدامات کیے جاتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت شکریہ احمد۔ آپ نے بہت اچھا موضوع شروع کیا ہے اور گفتگو بھی بہت اچھی ہو رہی ہے۔ میں نے اس کے ایک آدھ اشتہار ٹیلی پر تو دیکھے ہیں لیکن پروگرام نہیں دیکھ سکی۔ پہلے اپنی معلومات اپ ڈیٹ کر لوں تو پھر رائے دوں گی ان شاءاللہ۔
 
Top