جنگ گروپ کی تعلیمی مہم "ذرا سوچیے" اور آپ کی رائے۔

"ذرا سوچیے" تعلیمی مہم کے بارے میں آپ کی رائے؟


  • Total voters
    16
  • رائے شماری کا اختتام ہو چکا ہے۔ .

محمداحمد

لائبریرین
میں نے سوچا کہ جو میرے دل میں ہے اسے شیئر کر لوں اور جیو کی تشہیری مہم سے ہٹ کر اپنے کچھ خیالات کو احباب کے سامنے لاؤں تاکہ ہم کچھ عملی کاموں کے بارے میں سوچ سکیں اور پھر کسی نہ کسی حد تک اس پر عمل کی راہ نکالیں۔

موبی لنک کا ایس ایم ایس لٹریسی پروگرام(UNESCO کے تعاون سے) ایک بہت اچھا، مثبت اور اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے دنیا میں جس کی مناسب تشہیر نہیں ہو رہی اور نہ اس پر کوئی پیش رفت دیکھنے میں نظر آ رہی ہے۔ یہ بنیادی طور پر ایسے لوگوں کے لیے ہے جو پڑھنا لکھنا ابتدائی طور پر سیکھتے ہیں اور پھر انہیں مزید علم اور پڑھائی کے لیے راغب رہنے کے لیے دلچسپ ایس ایم ایس کیے جاتے ہیں جس سے وہ کچھ نہ کچھ پڑھتے رہیں گے اور یوں ان کے پڑھنے لکھنے کی صلاحیت بتدریج بڑھتی رہے گی۔

اسی کام کو شروعات سے بھی کیا جا سکتا ہے گو اس میں محنت زیادہ لگے گی مگر یہ آسان اس صورت میں ہے کہ اس میں کسی بھی شخص کو وقت نکالنے کی ضرورت نہ ہوگی اور ہر وقت موبائل ہونے کی وجہ سے وہ کسی بھی وقت سیکھ سکتا ہے اور ایس ایم ایس بھی کسی بھی وقت ایک بڑی تعداد میں بھیجا جا سکتا ہے۔ بنیادی تعلیم اور پڑھنے لکھنے سے لے کر چھوٹے موٹے اسباق اور کورس بھی اس میں بنائے جا سکتے ہیں اور اس کے لیے کوئی تعلیمی ماڈل سوچنے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد جیسے کہتے ہیں کہ قطرہ قطرہ دریا بنتا ہے ، ایک محفلین ایک شخص سے شروع کرکے ہم تجربہ کر سکتے ہیں اور پھر اپنے تجربات شیئر کر کے اس میں مزید بہتری لا سکتے ہیں۔

ذاتی طور پر کسی کو پڑھنا ، لکھنا سکھانا یا ویب سائٹ سے یہ کام لینا بھی ترجیحات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

بہت شکریہ محب بھائی۔۔۔!

آج کل کارپوریٹ سیکٹر میں سماجی ذمہ داریوں (Corporate Social Responsibility) کو بھی اہمیت دی جا رہی ہے۔ اس کی تفصیل یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔ تاہم کاروباری اداروں کا زیادہ رجحان ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے زیادہ اُن کے نام پر اپنی تشہیر کی طرف ہے۔ بہرکیف معاشرے میں مثبت سرگرمیوں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرنا چاہیے۔ اگر وہ جتنا کہہ رہے ہیں اس کا 25 فی صد بھی کریں تو بہتری تو ہوئی نا۔

آپ کا ذکر کردہ موبی لنک کا پروگرام ایک اچھی کوشش معلوم ہوتی ہے کہ چٹے ان پڑھ بھی ایس ایم ایس تو پڑھ ہی لیتے ہیں۔ تاہم اس کو بھرپور انداز میں کرنے اور اس کی بھرپور تشہییر (بذریعہ ماس میڈیا) کرنا بہت ضروری ہے اگر موبی لنک والے واقعی اسے موثر بنانا چاہتے ہیں اور ان کا مقصد زبانی جمع خرچ نہیں ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
شعور آ رہا ہے آہستہ آہستہ ایک دن میں یا ایک سال میں تو کچھ ہونے سے رہا

بالکل:

عمر بیت جاتی ہے دل کو دل بنانے میں

اگر آپ کی مراد شہزاد رائے کا پرگرام "چل پڑھا" ہے تو یہ تو نہایت عمدہ کوشش ہے اور اس پر میں بہت خوش ہوں۔ شہزاد رائے کو ایک طرح کی کامیابی بھی حاصل ہوئے جب بچوں کی مار پیٹ کے خلاف قانون وضح کیا گیا جس کا شہزاد نے اپنے پروگرام میں مطالبہ کیا۔ ابھی ہمارے ملک میں اڑھائی کروڑ بچے سکول سے باہر ہیں۔ آپ ذرا سوچیں کہ اتنی آبادی آگے جا کر کیا گل کھلائے گی- جرائم وغیرہ میں ہی پڑیں گے نا۔ یہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم سے جو کچھ بھی ہو سکے تعلیم کے لئے کریں۔

بالکل یہ ایک اچھی کوشش ہے اور اس سے یقینا کچھ نہ کچھ مثبت نتائج تو برامد ہوں گے۔ باقی نشریاتی اداروں کو بھی (چاہے مقابلے کے لئے ہی سہی) اس سمت میں سعی کرنی چاہیے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جنگ گروپ کی ہر مہم کا واحد مقصد عوام و ”خواص“ سے پیسہ کمانا ہوتا ہے، نہ کہ عوام پر خرچ کرنا ۔ آپ تو خرچہ پہ خرچہ کروانے پہ تلی ہوئی ہیں۔ نا بابا نا! ہم باز آئے ایسی تجاویز سے۔ آپ کی یہ تجاویز آپ ہی کو مبارک ہو :) (منجانب جنگ کا ایک سابق صحافی ۔ ۔ ۔ آن بی ہاف آف جنگ گروپ میڈیا انڈسٹریز:) )

بس تو پھر آپ اُمت والوں کو راضی کریں کہ وہ بھی اس کارِ خیر میں حصہ لیں اور پاکستان میں تعلیمی نظام کی بہتری میں اپنا حصہ ڈالیں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
میں نے مزید کھنگالا ہے تو یونیسکو نے پاکستان میں موبائل پر پڑھنے لکھنے کے پروگرام کے ساتھ ساتھ ایک اور پروگرام بھی شروع کر رکھا ہے جس کا نام ہے ای تعلیم اطلاقیہ(یہ نوکیا کے تعاون سے چل رہا ہے)۔

ای تعلیم والے پروگرام کو مستقبل تعلیم موبائل کے ذریعے کا نام دیا گیا ہے اور میری نظر میں اس پروگرام پر کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ سب سے آسان اور کم خرچ طریقہ ہے پڑھنا لکھنا سکھانے کے لیے اور پھر اس میں آئندہ بھی طلبہ و طالبات سے بذریعہ ایس ایم ایس رابطے میں رہ کر انہیں مزید سکھایا جا سکتا ہے اور مختلف موضوعات پر تعلیم دی جا سکتی ہے۔

یہ اقوامِ متحدہ والے کام تو بہت کرتے ہیں۔ لیکن ان کا کام کوئی خاص نظر کیوں نہیں آتا۔ نہ جانے ایسا ہے یا پھر مجھے ہی ایسا لگتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جنگ گروپ ایک صحافتی ادارہ ہے اور ایسے ادارے معاشرے کے تمام طبقات کو متاثر کرنے کی پوزیشن میں ہوتے ہیں۔ فی الحال تو یہ ارباب بست و کشاد پر زور ڈال کر جاہل ، ان پڑھ ، اجڈ ، گنوار اور جعلی ڈگریاں رکھنے والوں کو پاکستان کے وزیر تعلیم بننے پر روک لیں تو بہت ہے۔ ایک صحافتی ادارہ ہونے کے ناطے یہ اُس کا فرض بھی بنتا ہے کہ ایسا کام کرے۔ اگر ایسا ہو جاتا ہے تو تعلیم کی صرت حال میں بہتری خود بخود پیدا ہونے لگے گی۔

بالکل ساجد بھائی۔۔۔! یہ بہت اہم کام ہے۔ اور اس کا ہونا بہت ضروری ہے۔

لیکن ہمارے معاشرتی نظام میں شاید یہ اتنا آسان نہیں ہے۔
 

یوسف-2

محفلین
بس تو پھر آپ اُمت والوں کو راضی کریں کہ وہ بھی اس کارِ خیر میں حصہ لیں اور پاکستان میں تعلیمی نظام کی بہتری میں اپنا حصہ ڈالیں۔ :)
میرا امت سے ”تعلق“ صرف ایک ”قاری“ کا ہے۔ اور ایک قاری کسی اخبار والے کو کسی کار خیر کے لئے کیسے راضی کرسکتا ہے۔ ویسے آپ کی ”اطلاع“ کے لئے عرض ہے کہ اُمت ماضی قریب میں عوام کے فلاح بہبود کے کئی پروجیکٹس میں حصہ لیتا رہا ہے۔ جیسے کراچی کی غریب ترین بستیوں کے سروے کے دوران بے یار و مددگار خاندانوں کے لئے ماہانہ راشن کی فراہمی کے انتطامات، ناقابل رہائش گھروں کی تعمیر و مرمت وغیرہ۔ غریبوں کے سروے رپورٹ تو تقریباً سارے ہی اخبار شائع کرتے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ عملی مدد کی ایسی مثال شاید ہی کسی اور اخبار نے پیش کی ہو۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت ہی مزاحیہ ۔ "ایس ایم ایسی " میں تو پاکستان کے ان پڑھ بھی سپشلائزیشن کر چکے ہیں۔ یہ نہ جانے کون سی تعلیم دے رہے ہیں۔ :)
دیسی کتی ولایتی چیکاں۔ کاغذ پر چھپی کتابیں تو وقت پہ ملتی نہیں ، موبائلی مکتب کیا خاک تعلیم دیں گے؟۔

ویسے موجود وسائل کا مثبت استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیا کام کیسے کیا جائے اس پر بات ہو سکتی ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جی ہاں ضرور جناب
اس ایک اشتہار یا کلپ جو بھی آپ کہہ لیں دیکھا تھا ٹی وی پر
جس میں کچھ اصلاحات کے بارے میں پوچھا گیا تھا کہ استاد کو پرنسپل نکال سکتا ہے تو پرنسپل کو متعلقہ ایجوکیشن آفیسر نکال سکتا ہے
اسی طرح کا کچھ تھا
ذرا اور آگے چلیں گے تو کچھ پتا چلے گا
پھر ضرور یہاں آکر خیالات کا اظہار کروں گا :)

ضرور ! :)
 

محمداحمد

لائبریرین
میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اس مہم کے چلانے والوں کا احسان مند ہونا چاہیے کہ وہ (اچھے ہیں یا برے ہیں) کم از کم ایک اچھے مقصد کے لئے کام تو کر رہے ہیں۔ کسی اور طبقے، اور گروہ سے تو یہ بھی ممکن نہیں ہے۔

کس قدر قحطِ وفا ہے تری دنیا میں ندیم
جو ذرا ہنس کے ملے اُس کو مسیحا سمجھوں

آپ کا مقصد واضح نہیں، ہم احسان مند ہوں، اس پر کہ تعلیمی مہم برے مقصد کے لئے ہے؟
پہلے یہ جانئیے کہ ان کو "گول" کیا ہے؟ ان کا قبلہ درست ہے بھی یا نہیں؟ اس کے دور دس نتائج کیا ہو سکتے ہیں؟

اچھے اور برے والی بات میں نے اس لئے کہی کہ کچھ لوگوں کو "جنگ گروپ" والوں کی نیت پر شک ہے اور ان کا خیال ہے کہ اس مہم کے پیچھے اُن کے کچھ اور ہی مقاصد ہیں۔

تاہم میرا کہنا یہ ہے کہ اگر کوئی بُرا بھی ہے تو اُس کے اچھے کام کو تو سراہنا ہی چاہیے۔ یقیناً معاشرے میں تعلیمی نظام کی بہتری اور بگاڑ دور کرنے کی جو سعی کی جا رہی ہے وہ قابلِ ستائش تو ہے تاآنکہ اُسے معاشرے کے لئے مضر ثابت کر دیا جائے۔

چونکہ جنگ گروپ والے یہ کام کر رہے ہیں اور اُن کے علاوہ کسی اور گروہ یا ادارے کی طرف سے کوئی خاطر خواہ سرگرمی دکھائی نہیں دیتی اس لئے ہم اُن کے احسان مند ہیں۔

ہم نے جو شعر لکھا ہے وہ بھی قابلِ غور ہے اور آپ کی توجہ چاہتا ہے۔
 
یہ اقوامِ متحدہ والے کام تو بہت کرتے ہیں۔ لیکن ان کا کام کوئی خاص نظر کیوں نہیں آتا۔ نہ جانے ایسا ہے یا پھر مجھے ہی ایسا لگتا ہے۔

محمداحمد ، میرے خیال میں ان پراجیکٹ کے ہوتے ہوئے کم از کم یہ تو ثابت ہوتا ہے کہ یہ چل رہے ہیں اور ان میں ہم عملی طور پر حصہ لے سکتے ہیں۔ تازہ ترین میرے ذہن میں یہ خیال آ رہا ہے کہ ٹویٹر کے ذریعے اگر کوئی چیز سکھائی جائے تو اس میں سہولت موجود ہوتی ہے کہ follower اسے ایس ایم ایس کے ذریعے ٹویٹر اکاؤنٹ ہولڈر کے ٹویٹ کو حاصل کر سکتا ہے۔ یہ بھی ایک بہترین طریقہ ہو سکتا ہے بہت زیادہ لوگوں تک کسی بھی تعلیمی سرگرمی کو پہنچانے کا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
محمداحمد ، میرے خیال میں ان پراجیکٹ کے ہوتے ہوئے کم از کم یہ تو ثابت ہوتا ہے کہ یہ چل رہے ہیں اور ان میں ہم عملی طور پر حصہ لے سکتے ہیں۔ تازہ ترین میرے ذہن میں یہ خیال آ رہا ہے کہ ٹویٹر کے ذریعے اگر کوئی چیز سکھائی جائے تو اس میں سہولت موجود ہوتی ہے کہ follower اسے ایس ایم ایس کے ذریعے ٹویٹر اکاؤنٹ ہولڈر کے ٹویٹ کو حاصل کر سکتا ہے۔ یہ بھی ایک بہترین طریقہ ہو سکتا ہے بہت زیادہ لوگوں تک کسی بھی تعلیمی سرگرمی کو پہنچانے کا۔

ویسے ٹوئیٹر کے ذریعے کوئی چیز سکھانی تو شاید اتنی آسان نہ ہو۔ ہاں رابطے میں رہنے کے لئے اور روابط کے ارسال کرنے کے لئے شاید ٹھیک رہے گا۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
سب سے پہلے تو یہ اس پروگرام کی آفیشل سائٹ کا ربط پکڑیے اور وہاں جا کر سارے پرومو دیکھیے۔ کچھ پرومو وہاں سے ہٹا دیے گئے ہیں۔ اور اک پانچ سو سال والے پر مجھے اعتراض ہے۔ بقیہ تبصرہ ٹکڑوں میں :p
 
ویسے ٹوئیٹر کے ذریعے کوئی چیز سکھانی تو شاید اتنی آسان نہ ہو۔ ہاں رابطے میں رہنے کے لئے اور روابط کے ارسال کرنے کے لئے شاید ٹھیک رہے گا۔
ٹویٹر کے ذریعے کتنا کچھ ممکن ہے اس کا تو ابھی دنیا اندازہ لگا رہی ہے ، میں اور آپ کیا۔

ویسے چھوٹے پیغامات کی شکل میں جتنا سیکھا جا سکتا ہے اس کا ابھی ہم نے صحیح اندازہ نہیں لگایا۔

الفاظ اور ان کے معنی
لفظ اور جملے میں استعمال
لفظ اور اس کے مترادفات
لفظ اور اس کے متضادات
لفظ اور کوئی قول
لفظ اور کوئی شعر

ضروری نہیں کہ ایک ہی ٹویٹ ہو بلکہ اب ٹویٹ کی ایک لڑی کو بھی پیغامات پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
سب سے پہلے تو یہ اس پروگرام کی آفیشل سائٹ کا ربط پکڑیے اور وہاں جا کر سارے پرومو دیکھیے۔ کچھ پرومو وہاں سے ہٹا دیے گئے ہیں۔ اور اک پانچ سو سال والے پر مجھے اعتراض ہے۔ بقیہ تبصرہ ٹکڑوں میں :p

بقیہ تبصرے کا انتظار ہے۔ :)

500 سال والی ویڈیو پر آپ کو کیا اعتراض ہے؟؟؟
 

محمداحمد

لائبریرین
ٹویٹر کے ذریعے کتنا کچھ ممکن ہے اس کا تو ابھی دنیا اندازہ لگا رہی ہے ، میں اور آپ کیا۔

ویسے چھوٹے پیغامات کی شکل میں جتنا سیکھا جا سکتا ہے اس کا ابھی ہم نے صحیح اندازہ نہیں لگایا۔

الفاظ اور ان کے معنی
لفظ اور جملے میں استعمال
لفظ اور اس کے مترادفات
لفظ اور اس کے متضادات
لفظ اور کوئی قول
لفظ اور کوئی شعر

ضروری نہیں کہ ایک ہی ٹویٹ ہو بلکہ اب ٹویٹ کی ایک لڑی کو بھی پیغامات پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ہمم ۔۔۔! اچھی بات ہے ۔

یعنی ٹول موجود ہے لیکن کوئی استعمال کرنے والا نہیں ہے۔ :):D
 

محمداحمد

لائبریرین
محمداحمد ، میرے خیال میں ان پراجیکٹ کے ہوتے ہوئے کم از کم یہ تو ثابت ہوتا ہے کہ یہ چل رہے ہیں اور ان میں ہم عملی طور پر حصہ لے سکتے ہیں۔

ہم اگر اس قابل ہوتے تو انہیں سات سمندر پار سے آنے کی کیا ضرورت تھی۔ ہم تو بس اپنی روزی روٹی کے حصول کے لئے کولھو کے بیل بنے ہوئے ہیں۔
 
یہ صرف وہاں کے ادارے نہیں بلکہ پاکستان میں موجود اداروں کے اشتراک سے ہو رہا ہے تو پارٹنر شپ موجود ہے ، اسے بڑھانے اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
PollingResult_zps74f89ef7.jpg
 
اگر آپ کی مراد شہزاد رائے کا پرگرام "چل پڑھا" ہے تو یہ تو نہایت عمدہ کوشش ہے اور اس پر میں بہت خوش ہوں۔ شہزاد رائے کو ایک طرح کی کامیابی بھی حاصل ہوئے جب بچوں کی مار پیٹ کے خلاف قانون وضح کیا گیا جس کا شہزاد نے اپنے پروگرام میں مطالبہ کیا۔ ابھی ہمارے ملک میں اڑھائی کروڑ بچے سکول سے باہر ہیں۔ آپ ذرا سوچیں کہ اتنی آبادی آگے جا کر کیا گل کھلائے گی- جرائم وغیرہ میں ہی پڑیں گے نا۔ یہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم سے جو کچھ بھی ہو سکے تعلیم کے لئے کریں۔
ویسے جو اسکول کے اندر ہیں ان سے بھی کوئی اچھی اُمید نہیں رکھیئے گا۔۔۔:frustrated: جو بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور برسر روزگار ہیں وہ بیچارے آوارہ گردی نہیں کررہے ان میں سے کوئی سارا سارا دن سگنلز پر گاڑیوں کے پیچھے بھاگتا ہے، کوئی گیراجوں میں گاڑیوں کے نیچے دھول مٹی کھا کر اپنے گھر والوں کے لئے دال روٹی کا بندوبست کر رہا ہوتا ہے اصل گل تو زرداری، حفیظ شیخ، شوکت عزیز، حسین حقانی ، توقیر صادق، جماعت علی شاہ ،شاہ رخ جتوئی وغیرہ وغیرہ جیسے کانونٹ،سٹی اسکول اور بیکن ہاوئس کے شہزادے کہلاتے ہیں۔۔۔۔ کیا ہمارے پارلیمنٹ سے بڑھ کر بھی دنیا میں کہیں اتنے زیادہ جرائم پیشہ لوگوں کا مجمع اکھٹا ہو سکتا ہے؟

 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے جو اسکول کے اندر ہیں ان سے بھی کوئی اچھی اُمید نہیں رکھیئے گا۔۔۔ :frustrated: جو بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور برسر روزگار ہیں وہ بیچارے آوارہ گردی نہیں کررہے ان میں سے کوئی سارا سارا دن سگنلز پر گاڑیوں کے پیچھے بھاگتا ہے، کوئی گیراجوں میں گاڑیوں کے نیچے دھول مٹی کھا کر اپنے گھر والوں کے لئے دال روٹی کا بندوبست کر رہا ہوتا ہے اصل گل تو زرداری، حفیظ شیخ، شوکت عزیز، حسین حقانی ، توقیر صادق، جماعت علی شاہ ،شاہ رخ جتوئی وغیرہ وغیرہ جیسے کانونٹ،سٹی اسکول اور بیکن ہاوئس کے شہزادے کہلاتے ہیں۔۔۔ ۔ کیا ہمارے پارلیمنٹ سے بڑھ کر بھی دنیا میں کہیں اتنے زیادہ جرائم پیشہ لوگوں کا مجمع اکھٹا ہو سکتا ہے؟

تو پھر اب کیا کرنا چاہے اسد صاحب؟؟؟ تمام تعلیمی ادارے بند کرکے سارے پاکستان کو سگنلز اور گیراجوں میں لگا دیا جائے تو ٹھیک رہے گا؟
 
Top