جناح پور

جناح پور وقت کی ضرورت ہے؟


  • Total voters
    29
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
درست کہہ رہا ہے اشفاق احمد۔
پاکستان کا احترام کرنا چاہیے ۔ آخر کار یہ ملک دنیا کا لیڈر بنے گا۔ انشاللہ۔
بدقسمتی سے غدار الوطن لوگون نے حضرت صالح ع کی اونٹنی کے دو ٹکڑے کردیے ہیں۔
اللہ پاکستان کی حفاظت کرے۔
ہم سب کومل کر تدبیر نکالنی چاہیے کہ اور کچھ نقصان نہ ہو۔
 
کراچی کے حالات پر دل خون کے انسو روہا ہے۔ بہت تیزی سے حالات اسی طرف جارہے ہیں جس کا ہم پہلے کہہ چکے ہیں۔
اس وقت ضرورت ہے کہ اقوام متحدہ مداخلت کرے اور لیبیا کی طرز کی کاروائی کے لیے قرارداد پاس کرے۔ کراچی کے عوام اقوام عالم کی مددکے منتظر ہیں۔
 
لوگ مررہے ہیں۔ پاکستانی حکومت عوام کو حفاظت دینے میں ناکام ہوچکی۔
سازش کے تحت کراچی کے عوام کو علحیدگی کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ ہر وہ اقدام جو کراچی کے عوام کو تحفظ فراہم کرے قبول کیا جائےگا۔
کراچی کی نمائندہ تنظیم جو کراچی کے ووٹوں کی دعوی دار ہے کی ذمہ داری ہے کہ اقوام متحدہ کو آواز دیں۔ ہر انسان دوست سے بھی یہی اپیل ہے۔
خداراکراچی کے عوام کا قتل بند کیا جاوے۔
 

شمشاد

لائبریرین
چاہتے تو ہم بھی یہی ہیں۔ چھ ماہ میں نو سو سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ لیکن یہ کروا کون رہا ہے یا تو حکومت ہے یا مستقل قومی مصیبت والے۔
 
سب شامل ہیں
سب سے بڑھ کر امریکہ و اسرائیل
خصوصا بلوچی دھشت گرد جو انڈیا اور امریکہ کے تربیت یافتہ ہیں اس میں کام کررہے ہیں۔
 
صحافی و تجزیہ نگار ہارون الرشید نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں پیپلزپارٹی کے انتہائی اہم رہنما نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری نے کراچی میں عوامی نیشنل پارٹی کو متحدہ قومی موومنٹ کو قابو کرنے کے لیے فری ہینڈ دے دیا ہے۔ ٹی وی چینل سماء نیوز کے پروگرام نیوز بیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری ملک کے کاروباری مرکز میں اے این اے پی اور ایم کیو ایم میں ٹکراؤ ہماری کامیابی ہے۔ ہارون الرشید کے بقول وہ مقدس ماہ رمضان المبارک کے پہلے روز یہ بات قسم کھا کر کہہ رہے ہیں اور ملک کی سب سے بڑی عدالت میں اس کا ثبوت پیش کرنے کو تیار ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر میں غلط بیانی کررہا ہوں تو مجھ پر اللہ کی لعنت ہو

اس حوالے سے سما ٹی وی کا لنک
https://www.facebook.com/video/video.php?v=10150258932380959
 

شمشاد

لائبریرین
پھر اب تو ایم کیو ایم کو عقل آ جانی چاہیے جو آئے دن پی پی پی سے تعلق توڑتی اور جوڑتی ہے۔
 
ہارون الرشید تو فوج کا ایجنٹ ہے اسکی کسی بات کا اعتبار نہیں۔
بہرحال پیپلزپارٹی امن کمیٹی اس میں ملوث ہے اور سندھ کے غنڈے بدمعاش مہاجروں کو مار رہے ہیں۔ ان کی مدد بلوچی دھشت گرد بھی کررہے ہیں۔
 

عثمان

محفلین
سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ایک صاحب کو ان کی متعصبانہ زہر افشانی کرنے کی کھلی چُھٹی کیوں دی جارہی ہے ؟ اس دھاگے کو مقفل کیوں نہیں کردیا جاتا؟
 

ساجد

محفلین
ہمت بھیا ، بڑی ہمت والا کام کر رہے ہیں۔ کم از کم ہمارے اندر تو اتنی ہمت نہیں کہ اپنے ہی ہم وطنوں کو من جملہ بدمعاش ، غنڈے اور دہشت گرد کہیں۔ ہمت بھیا ، آپ کراچی اور سندھ کے بارے میں جانتے ہی کیا ہیں؟ صرف اتنا کہ آپ کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے؟۔ حقائق بڑے تلخ ہیں اور ان پر رائے زنی بھی اسی نسبت سے نہایت محتاط ہونی چاہئیے۔ میرے اور آپ کے پاس کوئی طاقت نہیں کہ ان حالات کو ٹھیک کر سکیں تو کم ازکم اشتعال انگیزی سے تو پرہیز کر سکتے ہیں نا!!!۔ میں نے بہت بار کراچی کے بارے میں لکھنا چاہا بلکہ بعض اوقات چند جملے لکھ کر تختہ کلید پر ہی صاف کر دئیے کہ مبادا کوئی کمیونٹی اسے اپنے خلاف سمجھتے ہوئے اشتعال میں آئے۔ آپ کی معلومات کے لئیے اتنا بتا دوں کہ پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور اے این پی تینوں اس خون کی ہولی میں برابر کے ذمہ دار ہیں کہ جس میں معصوم لوگ مارے جا رہے ہیں۔ حکومتی سربراہان میں نہ اتنا دم ہے کہ ان حالات کو سدھار سکیں اور نہ اخلاقی جرآت۔ جب ہمارا صدر ہی آئین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے صدر کا غیر سیاسی منصب سیاست کے لئیے استعمال کرے اور ایوان صدر میں سیاست ہو رہی ہو تو ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔ اس کے بعد افتخار چوہدری ، نواز شریف اور اعتزاز کی طرف دیکھئیے کہ عدلیہ کی بحالی میں دن رات سڑکوں پہ تھے اب کراچی اجڑ رہا ہے تو یہ کراچی کے عوام کی حمایت کے لئیے عوامی سطح پہ ایک جلسہ تک نہ کر سکے کہ کم از کم کراچی کے دکھ کا عام آدمی کو بھی احساس دلایا جائے۔ بیرونی ہاتھ تو شاید ہی موجودہ غارت گری میں ملوث ہو لیکن یہ یقین ہے کہ اپنے ضرور ملوث ہیں۔ اس سے آگے آپ خود سمجھ سکتے ہیں کہ ہمارے لوگوں میں سچ سننے کا حوصلہ نہیں۔ چند ماہ بعد یہی سیاستدان ہوں گے اور یہی عوام جو ان کے لئیے آوے ای آوے کے نعرے لگا رہے ہوں گے ایسے میں ہم کسے الزام دے سکتے ہیں۔ کوئی اور نہیں ہم خود اپنے دشمن ہیں اور آپ کے اکثر مراسلے اس کا ثبوت ہوتے ہیں۔
ہارون الرشید کے بارے میں یہی کہوں گا کہ "یہ نہ دیکھو کون کہہ رہا ہے یہ دیکھو کہ کیا کہہ رہا ہے"۔ اور رمضان شریف میں جھوٹی قسم اٹھانے کا اسے کیا فائدہ؟۔
 
ساجد بیٹے میں بھی یہی کہہ رہا ہوں۔ میں کبھی بھی ایم کیو ایم کا حمایتی نہیں۔
حالیہ درندگی اے این پی نے نہیں بلکہ واجہ کریم داد کے قتل سے شروع ہوئی اور بدلے میں معصوم شہریوں کی جان لی جارہی ہے۔ یہ قتل و غارت گری دراصل پیپلز پارٹی کی کراچی پر قبضے کی کاروائی ہے۔ اس کا نوٹس کوئی نہیں لے رہا ہے۔ لامحالہ بیرونی ملک طاقتیں دخل اندازی کریں گی۔
اے این پی اور ایم کیو ایم کے مظالم کی الگ داستان ہے۔
میرا تعلق کراچی سے ہے۔ سندھ سے نہیں۔
 

ساجد

محفلین
میں کبھی بھی ایم کیو ایم کا حمایتی نہیں۔
اگر ہوتے بھی تو مجھے کیا غرض ہوتی؟۔

قتل و غارت گری دراصل پیپلز پارٹی کی کراچی پر قبضے کی کاروائی ہے۔
آپ کی بات میں صداقت ہے۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کا دعوی کرنے والی ایسی جماعت ہے جو جمہوریت کے بنیادی اصول یعنی اختلاف کو برداشت کرنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔ یہ اس کا پرانا وطیرہ ہے کہ جب حکومت میں ہو تو اپنے چیلوں کے ذریعہ تشدد کا بازار گرم کرتی ہے۔ بھٹو مرحوم کے دور میں لاڑکانہ کے بعد کمالیہ (میرا آبائی شہر) پیپلز پارٹی کا سب سے مضبوط گڑھ ہوتا تھا۔ کمالیہ کے نواب کھرل اس کے سرگرم کارکن تھے اور خالد احمد خاں کھرل کو بے نظیر انکل کہا کرتی تھی۔ اسی وقت میں کمالیہ میں مشہور نکیل کیس کا واقعہ ہوا جس میں ڈاکٹر کیپٹن نصیر احمد کو سیاسی مخالفت کی بنا پہ پہلے تو سربازار ننگا کر کے تشدد کیا گیا اور پھر ان کے ناک میں نکیل ڈال کر انہیں ناچنے پہ مجبور کیا گیا۔ پھر نو ستاروں کے حامی شمسی برادران و دیگر کو پیپلز پارٹی کے جیالوں نے خواتین اور بچوں کے سامنے مکمل برہنہ کر کے بازار میں بھگایا۔ یہ واقعہ میری آنکھوں کے سامنے ہوا ۔ میں اس وقت چھوٹا تھا لیکن آج بھی یہ واقعہ میرے دل پہ ایسے نقش ہے کہ جیسے کل کی بات ہو۔ اب وقت کے ساتھ ساتھ پی پی نے تشدد میں اس قدر ترقی کر لی کہ کراچی لرز اٹھا۔ لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ دیگر دو جماعتیں یعنی ایم کیو ایم اور اے این پی بھی اس صلاحیت سے مالا مال ہیں۔جس کا جب داؤ لگتا ہے معصوم عوام کی لاشوں پہ سیاست کرتی ہیں۔گھر اجڑتے ہیں تو اجڑیں لیکن ان کی گندی سیاست کا سکہ ان کو چلانا ہے اور بس۔ لعنت ایسی سیاست پہ۔

لامحالہ بیرونی ملک طاقتیں دخل اندازی کریں گی۔
یہ کام تو عرصہ سے جاری ہے۔ لیکن جس انداز سے لیبیا کی مثال آپ دے رہے ہیں وہ ماڈل پاکستان میں اپنا کر وہ اپنے پاؤں پہ کلہاڑی کبھی نہیں ماریں گی۔ایک ریمنڈ ڈیوس ہی ان کی بہت سارے کئیے کرائے پہ پانی پھیر چکا ہے۔ پاکستان کو وہ ایٹمی پھیلاؤ کے جال میں جکڑنے کی پالیسی پہ گامزن ہیں۔ پاکستان پہ کسی بھی فوجی حملے کی صورت میں چین فیصلہ کن کردار ادا کر کے امریکی معیشت کو زمین بوس کر سکتا ہے لیکن ایٹمی پھیلاؤ کا چکر چلا کر وہ چین کو بھی خاموش رہنے پہ مجبور کر سکتے ہیں۔ اس لئیے پاکستان کو اس بارے میں چین سے کوئی سمجھوتہ جلد ہی کر لینا چاہئیے کہ اس کی ایٹمی صلاحیت کو تباہ کرنے کے اس منصوبے سے بچا جا سکے۔

میرا تعلق کراچی سے ہے۔ سندھ سے نہیں۔
"ناطقہ سر بہ گریباں ہے"۔ جو سندھ کا دارالحکومت کیا وہ سندھ سے باہر ہو گیا؟۔ آفرین ہے بھئی۔
 
سندھ اورکراچی کا معاملہ جلد سمجھ اجائے گا۔
1101314839-1.gif

ایکسپریس
 

ساجد

محفلین
ہمت بھیا ، آپ خوامخواہ سندھ اور کراچی کا ایشو کھڑا نہ کریں۔ تشدد کا یہ مکروہ کھیل ہر سیاسی جماعت کھیلتی ہے ۔ مجھے تو اس کھیل میں مہاجروں کے خود ساختہ جلا وطن لیڈر کی سمجھ نہیں آتی جو اپنے ووٹرز کی خون ریزی کے باوجود حکومت کا حصہ بن گیا ہے۔ یہیں سے اردو سپیکنگ بھائیوں کی مصیبت کا اندازہ ہو جانا چاہئیے کہ انہیں کیسا "شاندار" لیڈر دستیاب ہے۔ اور عشرت العباد جب بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوا تو استعفا کی منظوری سے پہلے تک وہ لندن کا آدھا سفر طے کر چکا ہوتا ہے ۔
لیکن ان سب معاملات سے زیادہ مشکل آپ کی شخصیت کو سمجھنا ہے کہ آپ شاہ صاحب ہیں اور ایک پروفیسر ہونے کے باوجود آپ پیر پگارا بنے رہتے ہیں۔ آپ کی اس قسم کی پیشین گوئیاں پڑھ کر مجھے نہ جانے کیوں "پروفیسر عامل ذاکر شاہ " یاد آ جاتا ہے یا پھر مغلیہ وقت کے "سادات بارہہ" دماغ میں سنسنی پھیلانے لگ جاتے ہیں۔ یہی دیکھئیے کہ کراچی اور سندھ کی "لفظی تقسیم" سے ہی آپ نے اچھی خاصی پرفیسری ہم پر جھاڑ ڈالی۔ اللہ آپ کے طالب علموں پہ رحم فرمائے محفل کے اراکین کی ہمدردیاں ان کے ساتھ اور دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
میرا تعلق کراچی سے ہے۔

کب سے اور کیوں ؟
پہلے آپ کا تعلق پاکستان سے نہیں تھا اور آپ کے اپنے قول کے مطابق آپ پاکستانی نہیں بلکہ آپ کا تعلق بھارت سے ہے ۔ جھوٹ بولنا آپ کی عادت ہے یا محض پاکستان دشمنی میں آپ خود کو جھوٹ بولنے پر مجبور پاتے ہیں؟
 
ساجد بیٹے اور شگفتہ بیٹی۔
اپ کی ساری پوسٹز ذاتیات پر مبنی ہیں لہذا کوئی جواب نہیں دے سکتا۔ اللہ اپ کو خوش رکھے
 
کب سے اور کیوں ؟
پہلے آپ کا تعلق پاکستان سے نہیں تھا اور آپ کے اپنے قول کے مطابق آپ پاکستانی نہیں بلکہ آپ کا تعلق بھارت سے ہے ۔ جھوٹ بولنا آپ کی عادت ہے یا محض پاکستان دشمنی میں آپ خود کو جھوٹ بولنے پر مجبور پاتے ہیں؟

بیٹی اپکے شوہر پر اللہ رحم کرے۔ بہت ہی جھکی لڑکی ہو۔
میرے والدین 1947 میں ہجرت کرے پاکستان میں کراچی اگئے تھے۔ میرے دادا کا تعلق انڈیا سے ہے اور میرے تمام رشتہ دار وہیں رہتے ہیں سواے میرے بہن بھائیوں اور والدین کے جو کراچی میں رہتے ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top