داغ جب وہ بُت ہمکلام ہوتا ہے - داغ دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

جب وہ بُت ہمکلام ہوتا ہے
دل و دیں کا پیام ہوتا ہے

اُن سے ہوتا ہے سامنا جس دن
دور ہی سے سلام ہوتا ہے

دل کو روکو کہ چشم گریا ں کو
ایک ہی خوب کام ہوتا ہے

آپ ہیں اور مجمع اغیار
روز دربار ِ عام ہوتا ہے

زیست سے تنگ ہیں نہ چھیڑ ہمیں
دیکھ غصہ حرام ہوتا ہے

لیجئے موسی سے لن ترانی کے
اب تو ہم سے کلام ہوتا ہے

داغ کا نام سُن کے وہ بولے
آدمی کا یہ نام ہوتا ہے
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ! بہت عمدہ انتخاب ہے۔ شکریہ کاشفی صاحب۔ اس شعر میں دین کی بجائے دیں ہونا چاہیے۔
جب وہ بُت ہمکلام ہوتا ہے
دل و دین کا پیام ہوتا ہے
یہ شعر بھی کچھ کھٹک رہا ہے۔ ہو سکے تو کتاب سے دوبارہ دیکھ لیجیے۔

لیجئے موسی سے لن ترانی کے
اب تو ہم سے کلام ہوتا ہے
 
Top