تو اپنی محبت کا اثر دیکھ لیا کر (عمران شناور)

تازہ اشعار

تُو اپنی محبت کا اثر دیکھ لیا کر
جاتے ہوئے بس ایک نظر دیکھ لیا کر

انسان پہ لازم ہے کہ وہ خود کو سنوارے
دھندلا ہی سہی آئینہ‘ پر دیکھ لیا کر

حسرت بھری نظریں ترے چہرے پہ جمی ہیں
بھولے سے کبھی تُو بھی اِدھر دیکھ لیا کر

رستے سے پلٹنے سے تو بہتر ہے مرے دوست!
چلتے ہوئے سامانِ سفر دیکھ لیا کر

(عمران شناور)​
 

کاشفی

محفلین
تازہ اشعار

تُو اپنی محبت کا اثر دیکھ لیا کر
جاتے ہوئے بس ایک نظر دیکھ لیا کر

انسان پہ لازم ہے کہ وہ خود کو سنوارے
دھندلا ہی سہی آئینہ‘ پر دیکھ لیا کر

حسرت بھری نظریں ترے چہرے پہ جمی ہیں
بھولے سے کبھی تُو بھی اِدھر دیکھ لیا کر

رستے سے پلٹنے سے تو بہتر ہے مرے دوست!
چلتے ہوئے سامانِ سفر دیکھ لیا کر

(عمران شناور)​

بہت ہی سُندر غزل ہے جناب عمران شناور صاحب۔۔۔عمدہ بھئی۔
 

ایم اے راجا

محفلین
رستے سے پلٹنے سے تو بہتر ہے مرے دوست!
چلتے ہوئے سامانِ سفر دیکھ لیا کر


واہ واہ عمران شناور صاحب بہت خوب اشعار کہے اگر مقط بھ ہو جاتا تو کیا بات تھی۔
 

مغزل

محفلین
میجر عاطف مرزا، اردو محفل میں خوش آمدید، امید ہے آپ سے مراسلت کا شرف حاصل رہے گا، اگر آپ نے باقائدہ اپنا تعارف پیش نہیں کیا تو ’’ تعارف ‘‘ کی لڑی منتظر ہے ، مناسب خیال کیجے تو نعیم سمیر راج کو بھی اس جانب راغب کیجے ان کے لیے ابتداء میں اردو لکھنا مشکل ہے مگر وہ باآسانی یہ کام سر انجام دے سکتے ہیں ۔ بہت شکریہ ،والسلام
 
Top