بے رُخی پر تری ہم آج کُچھ ایسا روئے۔۔۔۔۔۔غزل۔۔۔۔۔۔۔ ش زاد

ش زاد

محفلین
بے رُخی پر تری ہم آج کُچھ ایسا روئے
جس طرح دُودھ کی خاطر کوئی بچہ روئے

اے سمندر ہے ترے واسطے غیرت کا مقام
تیرے ساحل پہ کوئی آن کے پیاسا روئے

سُننے والوں کے لیے تیری ہنسی نعمت ہے
توُ جو روئے تو تُجھے دیکھنے والا روئے

آبشاروں کی طرح ، ابرِ مُسلسل کی طرح
آپ کی یادمیں آخر کوئی کِتنا روئے

جتنے بیزار ہیں مُسکان میّسر سب کو
جو بھی اس بزم میں ہو محوِ تماشا روئے

اُس کی تقدیر میں اتنا تو تبسُم لکھ دے
یاد کر کے اُسے ہم دشت میں جتنا روئے

سانحہ یہ تھا کہ تو نے ہمیں مصلوب کیا
ملک افلاک پہ گوہر تہہِ دریا روئے

اس سے بڑھ جائے گی کُچھ تاب و روانی دلبر
چشمِ بے تاب سے کہہ دے لبِ دریا روئے

ش زاد
 

فاتح

لائبریرین
ش زاد صاحب! انتہائی خوبصورت غزل ہے۔ سبحان اللہ! مبارک باد قبول ہو
خصوصاً ذیل کے اشعار تو بے حد بھائے:
اُس کی تقدیر میں اتنا تو تبسُم لکھ دے
یاد کر کے اُسے ہم دشت میں جتنا روئے

اس سے بڑھ جائے گی کُچھ تاب و روانی دلبر
چشمِ بے تاب سے کہہ دے لبِ دریا روئے​
 

ش زاد

محفلین
ش زاد صاحب! انتہائی خوبصورت غزل ہے۔ سبحان اللہ! مبارک باد قبول ہو
خصوصاً ذیل کے اشعار تو بے حد بھائے:
اُس کی تقدیر میں اتنا تو تبسُم لکھ دے
یاد کر کے اُسے ہم دشت میں جتنا روئے

اس سے بڑھ جائے گی کُچھ تاب و روانی دلبر
چشمِ بے تاب سے کہہ دے لبِ دریا روئے​
بہت بہت شکریہ فاتح بھائی آپ احباب کا حُسنِ زوق ہے ورنہ ناچیز کس قابل ہمیشہ اردو لکھتے پڑھتے رہئیے آمین
 

محمد وارث

لائبریرین
اچھی غزل ہے شہزاد صاحب۔

مطلع، بالخصوص مصرعِ ثانی میری انتہائی ذاتی رائے میں مزید بہتر کہا جا سکتا تھا۔

بہت خوبصورت شعر ہے واہ واہ، لاجواب، بہت خوب:

اُس کی تقدیر میں اتنا تو تبسُم لکھ دے
یاد کر کے اُسے ہم دشت میں جتنا روئے

یہ شعر بھی بہت اچھا ہے، بہت پسند آیا، لیکن اگر دلبر رو ہی رہا ہے تو شاعر اسے کیوں ایسا مشورہ دے رہا ہے، یہ شعر اگر میرا ہوتا تو میں ضرور اس میں کوئی تخلص لاتا :)

اس سے بڑھ جائے گی کُچھ تاب و روانی دلبر
چشمِ بے تاب سے کہہ دے لبِ دریا روئے

 

ش زاد

محفلین
اچھی غزل ہے شہزاد صاحب۔

مطلع، بالخصوص مصرعِ ثانی میری انتہائی ذاتی رائے میں مزید بہتر کہا جا سکتا تھا۔

بہت خوبصورت شعر ہے واہ واہ، لاجواب، بہت خوب:

اُس کی تقدیر میں اتنا تو تبسُم لکھ دے
یاد کر کے اُسے ہم دشت میں جتنا روئے

یہ شعر بھی بہت اچھا ہے، بہت پسند آیا، لیکن اگر دلبر رو ہی رہا ہے تو شاعر اسے کیوں ایسا مشورہ دے رہا ہے، یہ شعر اگر میرا ہوتا تو میں ضرور اس میں کوئی تخلص لاتا :)

اس سے بڑھ جائے گی کُچھ تاب و روانی دلبر
چشمِ بے تاب سے کہہ دے لبِ دریا روئے

وارث بھائی آپ پر سلامتی ہو ناچیز آپ کی رائے کا بہت احترام کرتا ہے
میں کوشش کروں گا مطلع اور آخری شعر کو بہتر کروں
آپ کا سراہنا باعثِ افتخار ہے حضور
نوازش وارث بھائی
 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے ش زاد، بس ذرا وارث کی بات کا خیال رکھنا۔ اور ہاں
جتنے بیزار ہیں مُسکان میّسر سب کو
جو بھی اس بزم میں ہو محوِ تماشا روئے
ا شعر کی تفہیم بھی مجھ کو نہیں ہو سکی ہے۔ شاید ہماری زبان کے استعمال کا فرق ہو۔۔
 

ایم اے راجا

محفلین
بہت خوب ویسے کجھ سے نہ علم کو کہنا تو نہیں چاہئیے مگر پھر بھی عادت سے مجبور ہو کر عرض کرتا ہوں کہ اعجاز صاحب اور وارث صاحب کی باتوں میں وزن ہے
 

ش زاد

محفلین
اچھی غزل ہے ش زاد، بس ذرا وارث کی بات کا خیال رکھنا۔ اور ہاں
جتنے بیزار ہیں مُسکان میّسر سب کو
جو بھی اس بزم میں ہو محوِ تماشا روئے
ا شعر کی تفہیم بھی مجھ کو نہیں ہو سکی ہے۔ شاید ہماری زبان کے استعمال کا فرق ہو۔۔
اپ پر سلامتی ھو
بہت نوازش اعجاز صاحب
 

جیا راؤ

محفلین
آبشاروں کی طرح ، ابرِ مُسلسل کی طرح
آپ کی یاد میں آخر کوئی کِتنا روئے

اُس کی تقدیر میں اتنا تو تبسُم لکھ دے
یاد کر کے اُسے ہم دشت میں جتنا روئے

اس سے بڑھ جائے گی کُچھ تاب و روانی دلبر
چشمِ بے تاب سے کہہ دے لبِ دریا روئے


واہ۔۔۔۔ بہت ہی خوبصورت غزل ہے۔۔۔ !
یہ اشعار بہت اچھے لگے۔۔۔ :):)
 

مغزل

محفلین
شکریہ شین فون پر بات کرنے کیلیے ۔ دراصل اس دن شاہین عباس نے کراچی آنا تھا ۔میں نے سوچا تمھیں بھی زحمت دوں ۔ خواجہ رضی حیدر ، بندہ ناچیز، اختر عبدا لرزاق، کاشف حسین غائر، رفاقت حسین، فہیم شناس کاظمی ، نجم الحسن نجمی ، توقیر تقی، شبیر نازش ، نیر ندیم، میاں سعید اور زبیر احمد تھے اس دن نشست میں۔
 

ش زاد

محفلین
شکریہ شین فون پر بات کرنے کیلیے ۔ دراصل اس دن شاہین عباس نے کراچی آنا تھا ۔میں نے سوچا تمھیں بھی زحمت دوں ۔ خواجہ رضی حیدر ، بندہ ناچیز، اختر عبدا لرزاق، کاشف حسین غائر، رفاقت حسین، فہیم شناس کاظمی ، نجم الحسن نجمی ، توقیر تقی، شبیر نازش ، نیر ندیم، میاں سعید اور زبیر احمد تھے اس دن نشست میں۔
نوازش مغل بھائی ہہ تو میری کم نصیبی ہے کہ آپ لوگوں کی قربت سے محروم رہا میں نیپا تک آیا ضرور تھا اس دن مگر گھر والوں سے رُخصت نہیں ملی ورنہ ضرور حاضر ہوتا۔۔۔۔۔۔خیر یار زندہ صحبت باقی:happy:
 

محمداحمد

لائبریرین
اس سے بڑھ جائے گی کُچھ تاب و روانی دلبر
چشمِ بے تاب سے کہہ دے لبِ دریا روئے

واہ ش زاد صاحب! بہت خوب غزل ہے خاص طور پر آخری شعر بہت عمدہ ہے ۔

خوش رہیے!
 

ش زاد

محفلین
اس سے بڑھ جائے گی کُچھ تاب و روانی دلبر
چشمِ بے تاب سے کہہ دے لبِ دریا روئے

واہ ش زاد صاحب! بہت خوب غزل ہے خاص طور پر آخری شعر بہت عمدہ ہے ۔

خوش رہیے!
آپ پر سلامتی ہو احمد بھائی بہت ہہت نوازش
حضور بہت دنوں سے آپ کی طرف سے کچھ تازہ پڑھنے کو نہیں ملا
کچھ پیش کیجئے
 
Top