الف عین

لائبریرین
گر زمانے میں جگمگانا چاہو
تو بلندی اڑان میں رکھنا
یہ کہاں سے آ گیا بحر سے خارج!! پہلا مصرع دیکھو اور تقطیع کرو۔ دوسرے مصرعے میں ’تو‘ بھی اچھا نہیں لگ رہا ہے۔ یوں بھی جگمگانے کا تعلق اونچی اڑان سے صاف نہیں ہے۔۔
پستیوں میں جہاں دکھائی دے
وہ بلندی۔۔۔۔
یہاں جہاں بمعنی دنیا ہے، لیکن غلط فہمی بھی ممکن ہے۔ کچھ مزید سوچو اس کا بدل۔

بے وفاہو تے ہیں اجالے سو
تیرگی بھی مکان میں رکھنا
دوسرا مصرع اچھا ہے لیکن پلے مصرعے میں ’سو‘ اچھا نہیں لگ رہا ہے مجھے۔
روشنی بے وفا بھی ہوتی ہے
کیسا رہے گا۔ یوں بھی جب تیرگی واحد ہے تو ’روشنیاں“ یا ’ایجالے‘ جمع کی ضرورت نہیں۔
کیا خیال ہے نوید، وارث، فرخ
 

نوید صادق

محفلین
روشنی بے وفا بھی ہوتی ہے
تیرگی بھی مکان میں رکھنا

اعجاز بھائی! کہنے کو تو یہ ٹھیک ہے لیکن کیا ہی اچھا ہو اگر ایک مصرعہ (اولیٰ یا ثانی) میں سے بھی نکل جائے۔ کیا خیال ہے؟؟ "سو" زائد ہے

گر زمانے میں جگمگانا چاہو
تو بلندی اڑان میں رکھنا

پہلے مصرعہ میں "چاہو" کا "ہو" اسے بے وزن کر رہا ہے۔
دوسرا مصرعہ وزن میں ٹھیک ہے لیکن جیسا کہ اعجاز بھائی کہہ چکے ہیں، "تو" بھی زائد ہے۔ راجا بھائی ایک بات یاد رکھیں کہ شعر میں تو سو وغیرہ جتنا کم استعمال ہوں اچھا ہے۔ یعنی ایسے الفاظ جن سے آپ مصرعوں کو آپسی ربط دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ مصرعے اتنے جاندار ہونے چاہئیں کہ خود ایک دوسرے کو سپورٹ کریں۔ اور غور کریں کہ شعر میں کون کون سے ایسے الفاظ آ گئے ہیں جن کا نہ ہونا شعر کے مفہوم پر اثر انداز نہیں ہوتا۔

ہیں بہت کانٹے راہ میں میری
اے الٰہی امان میں رکھنا

پہلے مصرعہ کی ساخت/ترتیب مزے کی نہیں ہے، دوسرے مصرعہ میں اگر "اے الٰہی" کی جگہ "میرے مولا"
لے آئیں تو بہتری کی راہ نکل سکتی ہے۔ میرے مولا کہتے ہوئے، حرفِ ندا لگائے بغیر ہی بات بن جاتی ہے۔ ویسے اگر صرف الٰہی ہو تو ۔ ۔ ۔ ۔ الٰہی امان میں رکھنا۔ اتنی بات مکمل تھی ، تخاطب تو اس میں ہو جاتا ہے۔ پھر حرفِ ندا کس لئے۔ اب آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ میں مولا کے ساتھ میرے کیوں لگا رہا ہوں تو بھائی اس سے محض اپنائیت /قرب کا احساس پیدا کیا جا رہا ہے۔
جیسے اولاد کو پکارتے ہوئے کہتے ہیں ،
بیٹے! ذرا ادھر آنا ،
یا
میرے بیٹے! ذرا ادھر آنا،

آپ جیسے صورت میں کہیں گے

اے بیٹے! ذرا ادھر آنا۔

ان میں کون سی صورت احسن معلوم پڑتی ہے یہ میں آپ پر چھوڑتا ہوں۔

حرفِ ندا عربی میں تو استعمال ہوتا اچھا لگتا ہے، لیکن اردو میں مزا نہیں دیتا۔ ویسے میں کچھ عرصہ سعودیہ میں رہا ہوں، وہاں بھی پکارتے وقت "یا" بمعنی "اے" کا استعمال اتنا زیادہ نہیں ہے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
لیں جناب نہایت غور اور ذہن فشانی کے بعد اب شکل کچھ یوں ہو گئی ہے، امید ہے کہ یہ صورت معیارِ گراں پر پوری اترے گی، سرخ اشعار تبدیلی کیئے گئے ہیں۔ شکریہ۔

بات میری یہ دھیان میں رکھنا
سوچ کو آسمان میں رکھنا

پیرکی خاک ہوں ستارےبھی
وہ بلندی اڑان میں رکھنا


لفظ تصویر بنکے ابھریں سب
وہ اثر داستان میں رکھنا

رخ عدو کی صفوں کا جو الٹے
تیر ایسا کمان میں رکھنا

روشنی ساتھ کب نبھاتی ہے
تیرگی بھی مکان میں رکھنا


قافلے منزلوں پہ لٹتے ہیں
بات یہ بھی گمان میں رکھنا

نام پر جو وفا کے مرتے ہوں
لوگ وہ کاروان میں رکھنا

ہر نظر میں نئی امنگیں ہیں
ہرنظرکوہی دھیان میں رکھنا

درد اوروں کا بھی ضروری ہے
اپنے دل کے مکان میں رکھنا


زندگی چاہتی ہے انساں کو
اک کڑے امتحان میں رکھنا


ہیں بہت خار راہ میں میری
میرے مولا امان میں رکھنا


خواب تو خواب ہوتے ہیں راجا
ان کو دل میں نہ جان میں رکھنا
 

ایم اے راجا

محفلین
میں آج اکیڈمی چلا جاؤں گا:cry:، 7 ماہ کے لیئے، وہاں ہر 15 روز بعد نائیٹ پاس ہوتی ہے اب ملاقاتیں دیر سے شاید ہوا کریں:( امید ہے احباب اور استاد صاحب دعاؤں میں یاد رکھیں گے۔ مندرجہ بالا غزل کو چیک کر لیجیئے گا ایک اور غزل پوسٹ کر رہا ہوں، امید ہیکہ اصلاح فرمائیں گے، جب موقع ملا چیک کر لوں گا۔ شکریہ اور اللہ حافظ۔

کو ن پھر دل ر با ہو ا جاتا ہے
جان و دل کا خدا ہوا جاتا ہے

مینے دیکھا نہیں اسے جی بھر کے
اور وہ مجھ سے جدا ہوا جاتا ہے

کون پوچھے بھلا یہ لوگوں سے
کیوں یہ سر بے ردا ہوا جاتا ہے

کسکی آنکھوں کا سرمہ بکھرا ہے
کون غم کی صدا ہوا جاتا ہے

بات تو بات جیسی تھی لیکن
جانے کیوں وہ خفا ہوا جاتا ہے

درد ا تنا بڑھا ہے اب میر ا
لفظ ہر اک دعا ہوا جاتا ہے

کون آیا ہے آج بستی میں
جس پہ ہر دل فدا ہوا جاتا ہے

لمس کس ہاتھ کا ہے اب باقی
درد مجھ سے جدا ہوا جاتا ہے

کون جانے گا شہر میں راجا
کون کس سے خفا ہوا جاتا ہے​
 

الف عین

لائبریرین
محض کچھ مصرعے خفیف میں ہیں۔ باقی سبھی بحر سے خارج ہیں۔ کیا ہوا جاتا ہے کے سارے الف اور ی گرا رہے ہو راجا؟
 

ایم اے راجا

محفلین
السلام علیکم
بہت دنوں بعد حاضر ہوا ہوں امید ہیکہ استادِ محترم و تمام احباب بخیریت ہوں گے، حضور گزارش ہیکہ پہلے والی غزل دوبارہ بھیجی تھی لیکن آپ نے رائے نہیں دی، دوسری غزل کو بعد میں دیکھوں گا پہلے والی برائے رائے یہاں دوبارہ کاپی پیسٹ کر رہا ہوں۔ شکریہ۔

بات میری یہ دھیان میں رکھنا
سوچ کو آسمان میں رکھنا

پیرکی خاک ہوں ستارےبھی
وہ بلندی اڑان میں رکھنا

لفظ تصویر بنکے ابھریں سب
وہ اثر داستان میں رکھنا

رخ عدو کی صفوں کا جو الٹے
تیر ایسا کمان میں رکھنا

روشنی ساتھ کب نبھاتی ہے
تیرگی بھی مکان میں رکھنا

قافلے منزلوں پہ لٹتے ہیں
بات یہ بھی گمان میں رکھنا

نام پر جو وفا کے مرتے ہوں
لوگ وہ کاروان میں رکھنا

ہر نظر میں نئی امنگیں ہیں
ہرنظرکوہی دھیان میں رکھنا

درد اوروں کا بھی ضروری ہے
اپنے دل کے مکان میں رکھنا

زندگی چاہتی ہے انساں کو
اک کڑے امتحان میں رکھنا

ہیں بہت خار راہ میں میری
میرے مولا امان میں رکھنا

خواب تو خواب ہوتے ہیں راجا
ان کو دل میں نہ جان میں رکھنا​
 

مغزل

محفلین
بات میری یہ دھیان میں رکھنا
سوچ کو آسمان میں رکھنا

پیرکی خاک ہوں ستارےبھی
وہ بلندی اڑان میں رکھنا

لفظ تصویر بن کے ابھریں سب
وہ اثر داستان میں رکھنا

رخ عدو کی صفوں کا جو الٹے
تیر ایسا کمان میں رکھنا

روشنی ساتھ کب نبھاتی ہے
تیرگی بھی مکان میں رکھنا

قافلے منزلوں پہ لٹتے ہیں
بات یہ بھی گمان میں رکھنا

نام پر جو وفا کے مرتے ہوں
لوگ وہ کاروان میں رکھنا

ہر نظر میں نئی امنگیں ہیں
ہرنظرکوہی دھیان میں رکھنا

درد اوروں کا بھی ضروری ہے
اپنے دل کے مکان میں رکھنا

زندگی چاہتی ہے انساں کو
اک کڑے امتحان میں رکھنا

ہیں بہت خار راہ میں میری
میرے مولا امان میں رکھنا

خواب تو خواب ہوتے ہیں راجا
ان کو دل میں نہ جان میں رکھنا​

بھئی سبحان اللہ کیا خوب مشق کی ہے راجہ بھیا ۔۔ (نشاندہی ہونے پر مدون کیا گیا ہے ۔۔ بہت شکریہ وارث صاحب۔۔) ۔۔ باقی یہ کہ اساتذہ کرام آنے کو ہیں وہی اس ضمن میں ارشاد فرمائیں گے ۔۔ مجھے جو مقدور ہے وہ عرض کردیا ۔۔۔۔۔ شاید معاملہ میرا تھا بھی نہیں۔ :hatoff:
 

محمد وارث

لائبریرین
مغل صاحب مطلع کا وزن صحیح ہے، 'یہ' کے بغیر بے وزن ہو جائے گا۔ دراصل 'دھیان' کا وزن 'دان' ہے اور اسی کی وجہ سے ہی شاید آپ کو مغالطہ ہوا۔ بقول یگانہ

کس کی آواز کان میں آئی
دور کی بات دھیان میں آئی
 

ایم اے راجا

محفلین
مغل صاحب بہت شکریہ، توجہ دینے کا، میں نے پہلے عرض کیا تھا کہ میں 6 ماہ کیلیئے اکیڈمی جارہا ہوں شاید آپکی نظرِ صد مصروف سے نہیں گذرا، ابھی تین ماہ باقی ہیں یہ تو وکیشن کی مہربانی ہیکہ آپ احباب سے ملاقات ہو گئی، امید ہیکہ ہمیشہ یاد رکھا جاؤں گا۔ شکریہ۔
 

ایم اے راجا

محفلین
اب بہتر ہے یہ غزل۔ لیکن دوسری غزل کا کچھ کرو بھئ۔ خوش آمدید دوبارہ۔
استادِ محترم و معتبر السلام علیکم۔
امید ہیکہ بخیریت ہوں گے، سنا ہیکہ امریکہ کا چکر لگا آئے ہیں امیدِ واثق ہیکہ خوب مزا آیا ہوگا، حضور وکیشن کی وجہ سے آپ کی خدمت میں حاضری کا موقع مل گیا ورنہ ابھی 3 ماہ باقی ہیں آزادیِ جاں ملنے میں، امید کرتا ہوں کہ ہمیشہ مجھ ناچیز کو دعاؤں میں یاد رکھیں گے۔
دوسری غزل کے لیئے کچھ لفظ عنایت ہو جائیں تو ممنون رہوں گا اکیڈمی کی سختیوں نے طاقتِ ذہن کو نہایت ضعیف کر دیا ہے۔ شکرگذار۔ ایم اے راجا۔
 

ایم اے راجا

محفلین
کو ن پھر دل ر با ہو ا جاتا ہے
جان و دل کا خدا ہوا جاتا ہے

مینے دیکھا نہیں اسے جی بھر کے
اور وہ مجھ سے جدا ہوا جاتا ہے

کون پوچھے بھلا یہ لوگوں سے
کیوں یہ سر بے ردا ہوا جاتا ہے

کسکی آنکھوں کا سرمہ بکھرا ہے
کون غم کی صدا ہوا جاتا ہے

بات تو بات جیسی تھی لیکن
جانے کیوں وہ خفا ہوا جاتا ہے

درد ا تنا بڑھا ہے اب میر ا
لفظ ہر اک دعا ہوا جاتا ہے

کون آیا ہے آج بستی میں
جس پہ ہر دل فدا ہوا جاتا ہے

لمس کس ہاتھ کا ہے اب باقی
درد مجھ سے جدا ہوا جاتا ہے

کون جانے گا شہر میں راجا
کون کس سے خفا ہوا جاتا ہے

اس غزل کی ردیف میں میں نے ہے کی ے گرائی تھی اور آخری رکن کو فعلن کے بجائے فعلات باندھا تھا کیا یہ درست نہیں ذرا تفصیل بتا دیں تو علم میں اضافہ ہو جائیگا۔ شکریہ۔
 

ایم اے راجا

محفلین
کو ن پھر دل ر با ہو ا یارو
جان و دل کا خدا ہوا یارو

مینے دیکھا نہیں اسے جی بھر کے
اور وہ مجھ سے جدا ہوا یارو

کون پوچھے بھلا یہ لوگوں سے
کیوں یہ سر بے ردا ہوا یارو

کسکی آنکھوں کا سرمہ بکھرا ہے
کون غم کی صدا ہوا یارو

بات تو بات جیسی تھی لیکن
جانے کیوں وہ خفا ہوا یارو

درد ا تنا بڑھا ہے اب میر ا
لفظ ہر اک دعا ہوا یارو

کون آیا ہے آج بستی میں
جس پہ ہر دل فدا ہوا یارو

لمس ہے کس کے ہاتھ کا باقی
درد مجھ سے جدا ہوا یارو

کون جانے گا شہر میں راجا
کون کس سے خفا ہوا یارو

مندرجہ بالا غزل کو اسطرح کر دیا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
مبارک کہ عقل آ گئی راجا۔۔۔ ظاہر ہے کہ کہ "جاتاہ" بر وزن فعلان تو باندھا جا سکتا ہے، لیکن ہے‘ کی ے نہیں گرائی جا سکتی۔ دوسر ی شکل بہتر ہے۔ اس کو بھی دیکھتا ہوں۔ ’یارو‘ کی جگہ کچھ اور آ سکے تو اور بہتر ہے۔
 

ایم اے راجا

محفلین
استادِ محترم شکریہ۔
میں بھی یارو کی ردیف نہیں لانا چاہ رہا تھا کہ یہ کافی استعمال میں آچکی ہے، مگر کوئی اور ردیف مل ہی نہیں رہی تھی جو محل کیمطابق ہو۔
 
Top