زونی
محفلین
اب تیرے میرے بیچ ذرا فاصلہ بھی ہو
ہم لوگ جب ملیں تو کوئی دوسرا بھی ہو
تو جانتا نہیں مری چاہت عجیب ہے
مجھ کو منا رہا ہے، کبھی خود خفا بھی ہو
تو بے وفا نہیں ہے مگر بے وفائی کر
اُس کی نظر میں رہنے کا کچھ سلسلہ بھی ہو
پت جھڑ کے ٹوٹتے ہوئے پتوں کے ساتھ ساتھ
موسم کبھی تو بدلے گا ، یہ آسرا بھی ہو
چپ چاپ اس کو بیٹھ کے دیکھو ں تمام رات
جاگا ہوا بھی ہو ،کوئی سویا ہو ابھی ہو
اس کے لیے تو میں نے یہاں تک دُعا ئیں کیں
میری طرح سے کوئی اسے چاہتا بھی ہو
(بشیر بدر)