تاسف اب انہیں ڈھونڈ چراغِ رخِ زیبا لیکر! --- انتقالِ سید نصیر الدین نصیر

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

الف نظامی

لائبریرین
services commended
Sunday, February 15, 2009

Islamabad

Senate Acting Chairman Jan Muhammad Khan Jamali, Foreign Minister Makhdoom Shah

Mahmood Qureshi and Minister for Railways Haji Ghulam Ahmed Bilour, on Saturday paid glowing tributes to the services rendered by late Pir Syed Naseeruddin Naseer, who breathed his last here yesterday, in religious, social and spiritual spheres.

They termed his death as a colossal loss not only for his followers but also for whole of the Islamic world, they said in separate statements issued here.

The acting speaker said in addition to being a man of piety and reverence, late Nasiruddin was also a poet par excellence, religious scholar, a man of letters and an orientalist, who followed the great Sufi tradition in poetry.

He observed that the Persian poetry of late custodian of Golra Shrine commands highest respect among Persian lovers.

Love for the Holy Prophet (Peace Be Upon Him) and Ahl-e-Bait were some of his sublime subjects.

They also eulogised his services with regard to upholding the finality of Prophethood and to quell claims made by adherents of ‘Qadianat’ etc.

Meanwhile, Tahrik-e-Akhuwat-e-Islami Chairman Allama Inayat Ali Shakir and International Islamic University President Dr. Anwar Hussain Siddiqui have also has expressed their deep sorrow and grief over the death Pir Naseeruddin Shah. In their separate messages they prayed Allah Almighty may shower his blessings on late Pir Naseer-ud-Din and grant solace to members of the bereaved family to bear this loss.
 

الف نظامی

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
مجھے بارہاان سےملاقات کا موقع ملا۔ بہت نفیس اور عظیم انسان تھے

ابھی کچھ دن پہلے محمد وارث صاحب سے اس بات کا ذکر کر رہا تھا کہ سید نصیر الدین نصیر سے مرزا عبد القادر بیدل کے حوالے سے کچھ سنا جائے اور اس ضمن میں ایک پروگرام ترتیب دیا جائے لیکن کسے خبر تھی کہ
جانے والے تجھے روئے گا زمانہ برسوں​

خاور چودھری اگر ممکن ہو تو آپ اپنی کسی ملاقات کا احوال ضرور لکھیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
آج بہت افسردہ ہوں، ہم میں سے ہر ایک نے اس دنیا سے چلے جانا ہے لیکن پیر نصیر الدین نصیر گولڑوی وقت سے بہت پہلے چلے گے کہتے ہیں اچھے لوگ زیادہ دیر دنیا میں نہیں رہتے اور پھر پیر نصیر الدین نصیر گولڑوی تو نسبت والے تھے، مدینہ منورہ کے نور محمد صاحب جو جنرل(ر) پرویز مشرف کے مارشل لاء سے پہلے میرے پاس مدینہ منورہ سے میاں نواز شریف کے پاس ایک خط لے کر آئے تھے انہوں نے اخبار فروشوں کے لیڈر ٹکا خان کو یہ واقعہ سنایا کہ ایک دن وہ مسجد نبوی سے گزرے تو وہاں انہوں نے کچھ لوگوں کو بہت تام جام کے ساتھ موجود دیکھا تو انہوں نے دل میں سوچا کہ یہ کون لوگ ہیں۔جو یہاں بھی شان و شوکت سے آئے ہیں، تو نور محمد صاحب بتاتے ہیںکہ میں یہی سوچتا ہوا گھر چلا گیا رات کو خواب میں دیکھتا ہوں کہ رسول اﷲ کے روضہ اطہر کے سامنے خیمے لگے ہیں اور ایسی چیزیں بچھی ہیں جن پر سونے چاندی کا کام ہوا ہے اور کچھ لوگ ان پر براجمان ہیں کہتے ہیں میں نے پوچھا یہ کون لوگ ہیں جن کیلئے اتنا اہتمام کیا گیا تو جواب ملتا ہے یہ پیر مہر علی شاہ کی اولاد ہیں۔
نور محمد نے ٹکا خان کو بتایا کہ میں دوسری صبح اٹھا تحائف خریدے اور پیر صاحبان کی خدمت میں حاضر ہوکر کہا کہ میں معافی مانگتا ہوںمیں نے جو سوال کیا تھا مجھے میرے سوال کا جواب وہاں سے مل گیا جہاں سے ملنا چاہیے تھا۔
قارئین محترم!میری پیر سید نصیر الدین نصیر گولڑوی سے کوئی لمبی چوڑی ملاقات نہیں تھی میں نے بھی انہیں آپ لوگوں کی طرح مختلف ٹی وی چینلز پر مختلف مشاعروں میں نعتیہ شاعری کرتے ہوئے سنا، آپ اندازہ کریں جن کی نسبت جناب زاہرہ بتول سے ہو جس کا شجرہ نسب غوث اعظم سے ہوتے ہوئے حضرت حسن سے ملتا ہو اور جن کی نسبت عاشق رسول پیر مہر علی شاہ سے ہو وہ جب حسنین کے بارے میں لکھتے ہیں تو کیا خوبصورت لکھتے ہوں گے۔
بحوالہ روزنامہ جناح
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
ہر سانس وقف ہے شہ لولاک کے لئے
میری طرف بڑھیں گے ادب سے قضا کے ہاتھ

پیر سید نصیر الدین نصیر
انا للہ و انا الیہ راجعون
 

الف نظامی

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
تصویر سے تو لگ رہا ہے کہ مرحوم کی عمر زیادہ نہیں تھی۔

59 سال۔

اسلام آباد نے ہفتہ 14 فروری کو جو منظر دیکھا ۔ ۔ ۔ مجھے یقین ہے کہ زمین پر ہونے والے اس اجتماع کو دیکھ کر آسمان پر بھی ضرور ہلچل ہوئی ہوگی ۔ ۔ ۔ فرشتوں نے بارگاہ ایزدی میں عرض کی ہوگی اے باری تعالیٰ ۔ ۔ ۔ جس کی نماز جنازہ میں اتنے لوگ جمع ہیں اور اُسے بخش دینے کی دعا کر رہے ہیں، التجا کر رہے ہیںض جس شخص کی محبت میں اُس کے دنیا سے چلے جانے کے بعد اُن کی آنکھوں سے آنسوؤں کی جھڑیاں جاری ہیں۔ اے باری تعالیٰ ۔ ۔ ۔ اُس میں کوئی وصف تو ہوگا ۔ ۔ ۔ مخلوق خدا میں اُس کی پسندیدگی کی کوئی وجہ تو ہوگی ۔ ۔ ۔ اُس پر تیری بھی خاص ہی رحمت ہوگی ۔ ۔ ۔ جو وہ اتنے دلوں میں گھر کر گیا۔ اُس کی کوئی نسبت تو ہوگی کہ اسے تیرے محبوب بندوں میں اتنا بلند مقام ملا کہ لاکھوں لوگ اُس کی نماز جنازہ میں شریک ہیں۔ اے باری تعالیٰ ۔ ۔ ۔ تو نے کسی خاص وجہ سے ہی اُس پر یہ خاص رحمت کی ہوگی۔ اے باری تعالیٰ ۔ ۔ ۔ تو نے ہی تو اُسے یہ عزت عطا کی کہ اتنے دنیادار اُس کے لئے اکٹھے ہو گئے کہ اسلام آباد میں تل دھرنے کو جگہ بھی نہ رہی۔ اے باری تعالیٰ ! ہم جانتے ہیں کہ تو بعض لوگوں پر اُن کی نسبت کی وجہ سے فضل اور کرم کرتا ہے اے باری تعالیٰ ۔ ۔ ۔ یہ جو میل ہا میل تک تا حد نگاہ انسانوں کے سر ہی سر ہیں ۔ ۔ ۔ یہ جو میل ہا میل تک گاڑیاں ہی گاڑیاں ہیں ۔ ۔ ۔ یہ جو لاکھوں ہاتھ دعا کے لئے اٹھے ہیں۔ پیر نصیر الدین نصیر کی بخشش کے لئے اٹھے ہیں ۔ ۔ ۔ جو گواہی دے رہے ہیں کہ ۔ ۔ ۔ اُس نے اپنی زندگی میں تیری مخلوق سے بہتر سلوک کیا ۔ ۔ ۔ اُس کے ہاتھ جب بھی اٹھے تیری بارگاہ میں اُٹھے ۔ ۔ ۔ اُس نے جب بھی دست سوال دراز کیا ۔ ۔ ۔ تیری ہی بارگاہ میں کیا ۔ ۔ ۔ جس نے ہمیشہ تیری ہی رحمت مانگی۔ جس نے ہمیشہ اپنوں اور دوسروں کے لئے بخشش مانگی جس نے اپنی نسبت خاص کی وجہ سے جب بھی ہاتھ اٹھائے، دوسروں کے لئے مانگا ۔ ۔ ۔ تیری مخلوق کی بہتری چاہی۔ تیری مخلوق کے گناہوں کی بخشش چاہی ۔ ۔ ۔ جس کے پاس لوگ اس لئے آتے اور اُس کے گھٹنوں کو ہاتھ لگاتے تھے کہ وہ تیرے ایک ایسے محبوب بندے کی اولاد تھا ۔ ۔ ۔ جس نے تیرے نبی محمد مصطفی، احمد مجتبیٰؐ کے سچے نبی ہونے کی گواہی دی اور ایک جھوٹے نبی کو للکارا۔ اے اللہ کریم ۔ ۔ ۔ وہ اُن لوگوں کی اولاد تھا ۔ ۔ ۔ جن کی پہچان تیرے نبیؐ سے عشق اور محبت ہے ۔ ۔ ۔
اے رب کریم تو اُن کو ہمیشہ سرخرو کرتا ہے جو نسبت والے ہوتے ہیں، اے کریم مولا ۔ ۔ ۔ تیرا یہ بندہ نصیر الدین نصیر اُن کی اولاد تھا ۔ ۔ ۔ جنہوں نے تیرے نبی محمد مصطفیؐ سے وفا کی ۔ ۔ ۔ جنہوں نے دنیا میں تیرے نبی کی غلامی کی۔ اے اللہ ۔ ۔ ۔ نصیر الدین نصیر کے بزرگوں کے اُس عمل کے صدقے ۔ ۔ ۔ جو تجھے پسند ہے نصیر الدین نصیر کو بھی بخش دے اور اسے اپنے جوار رحمت میں جگہ دے ۔ ۔ ۔ اے اللہ کریم ۔ ۔ ۔ اسے بخش دے۔ اسے بخش دے۔ اے اللہ کریم ۔ ۔ ۔ انہیں بھی بخش دے ۔ ۔ ۔ جو میل ہا میل سے اس لئے سفر کرکے یہاں پہنچے ہیں کہ نصیر الدین نصیر کی نسبت پیر مہر علی شاہ سے ہے۔ اور پھر اسی حوالے سے حضرت غوث پاکؒ سے ہے اور پھر اسی حوالے سے جناب حسنؑ سے ہے اور پھر اسی حوالے سے سیدہ زہرہ سلام اللہ علیہا سے ہے۔ اے اللہ کریم ۔ ۔ ۔ یہ سب جو یہاں پہنچے ہیں ۔ ۔ ۔ جو اپنے قدموں سے چل کر آئے ہیں۔ جنہوں نے اس سفر کے لئے تیرے دیئے ہوئے مال سے خرچ کیا ہے ۔ ۔ ۔ اُس کی وجہ صرف اور صرف تیرے رسولؐ سے محبت کرنے والوں سے محبت کرنا ہے۔
اے میرے کریم مولا ۔ ۔ ۔ اگر تجھے پیر مہر علی شاہ اس لئے پسند ہیں کہ انہوں نے تیرے نبی حضرت محمد مصطفیؐ کے سچا ہونے کی گواہی دی اور ایک ایسے شخص کو للکارا جو نبوت کا جھوٹا دعوے دار تھا ۔ ۔ ۔ تو اے میرے اللہ یہ سارے جو یہاں پیر نصیر الدین نصیر کے جنازے میں اکٹھے ہیں ۔ ۔ ۔ یہ سب تیرے نبی محمد مصطفیؐ سے محبت کرنے والوں سے محبت کر رہے ہیں۔ اے اللہ ۔ ۔ ۔ ان کی اسی نسبت سے انہیں بھی بخش دے۔ اے اللہ کریم ۔ ۔ ۔ جنہوں نے پیر نصیرالدین نصیر کی مغفرت و بخشش کے لئے ہاتھ اُٹھائے ہیں تو انہیں بھی بخش دے اے کریم مولا ۔ ۔ ۔ تو تو اپنی مخلوق سے محبت کرتا ہے۔ اے اللہ کریم ۔ ۔ ۔ یہ لاکھوں ہاتھ جو دعا کے لئے اُٹھے ۔ ۔ ۔ یہ سب تیرے نبیؐ کے لائے ہوئے دین کے ماننے والے، اُس پر عمل کرنے والوں کے ہیں۔
اے اللہ کریم ان سب کے اٹھے ہوئے ہاتھوں کا واسطہ ۔ ۔ ۔ ان سب پر بھی اپنی رحمت نازل فرما ۔ ۔ ۔ اے اللہ کریم، جس طرح تو نے گولڑہ کی زمین پر خاص رحمت کی اور اسے ’’عاشق رسول‘‘ عطاء کیا ۔ ۔ ۔ اے میرے رب تو اپنے اسی ’’عاشق رسولؐ‘‘ کی لاج رکھ ۔ ۔ ۔ اور اس سے محبت کرنے والوں سے محبت فرما ۔ ۔ ۔
اے اللہ کریم ۔ ۔ ۔ پیر نصیرالدین نصیر نے اپنی زندگی میں جو کچھ بھی مدحِ رسولؐ میں لکھا اسے قبول فرما۔ اے کریم مولا ۔ ۔ ۔ اُن نعتیہ شعروں کو اُسی طرح قبول فرما ۔ ۔ ۔ جس طرح تو نے اپنے رسولؐ کی آمد مدینہ پر بچیوں کے اُن الفاظ کو قبول فرمایا تھا ۔ ۔ ۔ جو اُنہوں نے تیرے رسولؐ کے استقبال کے موقع پر کہے تھے ۔ ۔ ۔
اے خداوندِ کریم ۔ ۔ ۔ تو پیر نصیر الدین نصیر پر اُسی طرح رحمت فرما ۔ ۔ ۔ جس طرح تو اپنے خاص اور پسندیدہ بندوں پر رحمت فرماتا ہے۔ اے میرے رب کریم، مجھ پر اور میرے تمام پڑھنے والوں پر بھی رحمت اور مہربانی فرما کہ ہمارے پاس سوائے ہاتھ اُٹھا کر تجھ سے التجا کرنے اور تیرے نبیﷺ کا واسطہ دینے کے سوا اور کچھ نہیں ۔ ۔ ۔
 

مغزل

محفلین
تم دخل دے رہے ہو عقیدت کے باب میں
دیکھو معاملہ یہ ہمار ا علی کا ہے ۔
پیر نصیرالدین نصیر گولڑہ شریف
 
بَشِّرِ الصَّابرِينَ۔ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُواْ إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُون


اللہ ان پر اپنی رحمتیں نازل کرے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top