عبد الرحمٰن
محفلین
وہ خم گیسوء دراز دام خیال عاشقاں
ہو گئے بے طرح شکار اب نہ رہے کہیں کہ ہم
شاد عظیم آبادی
ہو گئے بے طرح شکار اب نہ رہے کہیں کہ ہم
شاد عظیم آبادی
پروین شاکر - شہر ِ جمال کے خس و خاشاک ہوگئےاے ابر ِخاص! ہم پہ برسنے کا اَب خیال
جل کر ترے فراق میں جَب راکھ ہو گئے
پروین شاکر
یہ میاں محمد بخش کے ایک شعر کا اردو ترجمہ ہےدو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہوجا
سراسر موم ہو یا سنگ ہوجا
نا معلوم
اس ایک چہرے میں آباد تھے کئی چہرےتیری صورت سے کسی کی نہیں ملتی صورت
ہم جہاں میں تری تصویر لیے پھرتے ہیں
(امام بخش ناسخ)