طارق شاہ

محفلین

تِرے کوُچے ہر بہانے مجھے دن سے رات کرنا
کبھی اِس سے بات کرنا کبھی اُس سے بات کرنا


شیخ غلام ہمدانی مصحفی
 

طارق شاہ

محفلین

الُٹی ہوگئیں سب تدبیریں، کچُھ نہ دوا نے کام کِیا
دیکھا اِس بیمارئ دل نے آخر کام تمام کِیا

میر تقی میر
 

طارق شاہ

محفلین

ہر شام ہُوئی صبْح کو اِک خوابِ فراموش
دُنیا ، یہی دُنیا ہے تو ، کیا یاد رہے گی


یاس یگانہ چنگیزی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

جب تک خلشِ درد تھی، اِک گو نہ مزہ تھا
جب سے مجھے آرام ہے، آرام نہیں ہے

تم یاں سے گئے کیا مِری دُنیا ہی بدل دی
وہ لطف نہیں ، وہ سحر و شام نہیں ہے

جلیل حسن جلیل مانکپوری
 

طارق شاہ

محفلین

نقش پا اپنا ، کہیں راہ میں ہوتا ہی نہیں !
سر سے کرتے ہیں مہم جب کوئی سر کرتے ہیں


باقر زیدی
 
آخری تدوین:
Top