طارق شاہ

محفلین

جیسے مِری نِگاہ نے دیکھا نہ ہو کبھی !
محسُوس یُوں ہُوا تُجھے ہر بار دیکھ کر

شادعظیم آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

کئی دن، سلوک وداع کا، مِرے درپئے دِلِ زار تھا !
کبھو درد تھا، کبھو داغ تھا، کبھو زخم تھا، کبھو وار تھا

میر تقی میر
 

طارق شاہ

محفلین

صُبح کی آج جو رنگت ہے وہ پہلے تو نہ تھی !
کیا خبر آج خِراماں سرِ گُلزار ہے کون

فیض احمد فیض
 

طارق شاہ

محفلین

میں تو سمجھا تھا ، کہ جب رات کٹے گی عاجز !
میرے آنگن میں بھی گُل رنگ سویرے ہونگے

گھر سے نِکلا تھے، اُجالوں کے قدم لینے کو
کیا خبر تھی، کہ تعاقب میں اندھیرے ہونگے

مشتاق عاجز
 

طارق شاہ

محفلین

عداوتیں تھیں ، تغافل تھا، رنجشیں تھیں بہت !
بچھڑنے والے میں، سب کچھ تھا بے وفائی نہ تھی

نصیر ترابی
 

طارق شاہ

محفلین

آتا ہے داغِ حسرتِ دل کا شُمار یاد !
مجھ سے مِرے گُنہ کا حساب، اے خُدا! نہ مانگ

مرزا اسداللہ خاں غالب
 

دانش حسین

محفلین
نہ کہیں جہاں میں اماں ملی۔جواماں ملی تو کہاں ملی
میرے جرمِ خانہ خراب کوتیرے عفوِبندہ نواز میں

(علامہ اقبال رحمہ اللہ)
 

طارق شاہ

محفلین

آج کچھ سِینے میں دل ہے خُود بخُود بیتاب سا
کر رہا ہے بیقراری پارۂ سیماب سا

میں ہُوں اور خلوت ہے اورپیش نظرمعشوق ہے
ہے تو بیداری ولے کچھ دیکھتا ہُوں خواب سا

غلام ہمدانی مصحفی
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

جُز آہ ، وہاں کوئی کرے کیا ؟
کچھ بس نہ چلے جہاں کسی کا

دیتے نہیں پھر، مُصحفی اُس کو
دل لے ویں جو یہ بُتاں کسی کا

غلام ہمدانی مصحفی
 

طارق شاہ

محفلین

دشتِ طلب کے رستو! طے ہوگے کِس طرح تم
آتا نہیں سمجھ میں، کچھ پیچ و خم تمھارا

الطاف حسین حالی
 

طارق شاہ

محفلین

کی ٹک اِک آبِ دَمِ شمشیرِ قاتِل نے کمِی !
ورنہ، پیمانہ ہماری عمر کا لبریز تھا

غلام ہمدانی مصحفی
 

طارق شاہ

محفلین

دل تو اپنا پھر چُکا ہے زال دنیا سے، مگر
رہزنِ دل ہے ابھی اُس کی ادائیں خاص خاص

الطاف حسین حالی
 

طارق شاہ

محفلین

آپ جن کے قریب ہوتے ہیں !
وہ بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں

مجھ سے مِلنا، پھر آپ کا مِلنا !
آپ کِس کو نصیب ہوتے ہیں

نوح ناروی
 
Top