طارق شاہ

محفلین
خُوب بد عہد تُو نہ مِل ، لیکن
میرے تیرے تھا یہ قرار افسوس
۔۔۔۔۔
دوسرا مصرعہ سمجھ نہیں آیا، براہ کرم اگر وقت ہو تو کچھ وضاحت فرمائیے
مابین یہ قرار ٹھہرا تھا، یا قرار پایا تھا،
افسوس یوں کہ پاسداری نہیں
 

طارق شاہ

محفلین

دُور جاکر قریب ہو جتنے
ہم سے کب تم قریب تھے اِتنے

اب نہ آؤگے تم ، نہ جاؤگے
وصل و ہجراں بہم ہوئے کتنے

فیض احمد فیض
 

طارق شاہ

محفلین

مستیِ حُسن سے ، اپنی بھی نہیں تم کو خبر
کیا سُنو عرض میری ، حال میرا کیا دیکھو

مولانا حسرت موہانی
 

طارق شاہ

محفلین

اب گُل سے نظرمِلتی ہی نہیں ، اب دِل کی کلِی کِھلتی ہی نہیں
اے فصلِ بہاراں ! رُخصت ہو، ہم لُطفِ بہاراں بُھول گئے

اسرارالحق مجاز
 

طارق شاہ

محفلین

سِکندر ہو ، کہ مالک سات اقلیموں کا ، آخر کو !
گیا دستِ تہی ، لے یاں سے کیا کُچھ کرگیا حاصل

میر تقی میر
 

طارق شاہ

محفلین

عِبارت خُوب لِکھّی شاعری اِنشا طرازی کی !
ولے مطلب ہی گُم دیکھیں تو کب ہو مُدّعا حاصل

میر تقی میر
 

طارق شاہ

محفلین

اِس طرح خُوش ہُوں کِسی کے وعدۂ فردا پہ میں
در حقیقت ، جیسے مُجھ کو اعتبار آ ہی گیا

جگرمُراد آبادی
 

طارق شاہ

محفلین

ہائے، کافردِل کی یہ ، کافرجنُوں انگیزِیاں !
تم کو پیار آئے نہ آئے، مُجھ کو پیارآ ہی گیا

جگرمُراد آبادی
 
Top