کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
گمان

میں کچھی نیند میں ہوں
اور اپنے نیم خوابیدہ تنفس میں اُترتی
چاندنی کی چاپ سنتی ہوں
گمان ہے
اب بھی شاید
میرے ماتھے پے تیرے لب
ستارے ثبت کرتے ہیں
(پروین شاکر)
 

عیشل

محفلین
ظفر ہم زندگی ہیں اور زندگی فقط اک بار ملتی ہے
اک ہم مل جائیں تم کو تو پھر کھونا نہیں ہم کو
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے زندگی کی صدا کہہ رہے ہو
بہاروں کی شاید نوا کہہ رہے ہو
مرا دل دھڑکتا ہے آنکھوں میں میری
ہے چہرہ مرا آئینہ کہہ رہے ہو
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
میرے دل میں شور تیرا جب سے ہے
میرے ہونٹوں کو لگی چُپ تب سے ہے
آنکھ میں جگنو چمکتے تھے کبھی
زرد اب چہرہ نہ جانے کب سے ہے
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی ہے عدم کا رد عمل
ہر خوشی ہے الم کا رد عمل
ہر عمل ہے عمل کا رد عمل
ہر ستم ہے ستم کا رد عمل
میں کہ ہوں اپنے ہم کا رد عمل
اور کثرت ہے کم کا رد عمل
سود گیا ہے زیاں ہے کیا اے منیر
اک خوشی ایک غم کا رد عمل
(منیر نیازی)​
 

شمشاد

لائبریرین
ریت کی مِٹتی لکیروں میں بہت غور سے ہم
اپنی گم کردہ سی منزل کا نشاں ڈُھونڈتے ہیں
کتنے سادہ ہیں نشانے پہ کھڑے ہوکے بتول
تیر کو تھام کے ہاتھوں میں ‘ کماں ڈُھونڈتے ہیں
(فاخرہ بتول)
 

محمد وارث

لائبریرین
جو حرفِ حق تھا وہی جا بجا کہا سو کہا
بلا سے شہر میں میرا لہو بہا سو بہا

شکست و فتح مرا مسئلہ نہیں ہے فراز
میں زندگی سے نبرد آزما رہا سو رہا
 

شمشاد

لائبریرین
آنکھ سے غم نہاں نہیں ہوتے
پھر بھی آنسو رواں نہیں ہوتے
ہم کلام اُن سے ہیں تصوّر میں
اصل میں یہ سماں نہیں ہوتے
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
بے شک گزر رہی ہے مسلسل عذاب میں
لیکن عجیب لطف ہے اس اضطراب میں
شامل کبھی نہیں تھی میں تیرے نصاب میں
پر خود کو ڈھونڈتی رہی چاہت کے باب میں
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
بہار آمیز یہ موجِ صبا کچھ اور کہتی ہے
مگر ہر سُو اداسی کی فضا کچھ اور کہتی ہے
خزاں کے موسموں کا زرد پتّہ ہو گیا ہے دل
تو کیوں مجھ سے ہواؤں کی نوا کچھ اور کہتی ہے؟
(ناہید ورک)
 

فاتح

لائبریرین
گزرے ہیں عشق نام کے دنیا میں اک بزرگ
ہم بھی فقیر ایک اسی سلسلے کے ہیں
(میر)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top