کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
ہمیں اہلِ قفس کہہ کہہ کے یہ قصہ ڈراتے ہیں
کہ بیرونِ قفس حیلہ نہ دانے کا نہ پانی کا
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
تم سے بچھڑکے کام یہ کرنا پڑا ہمیں
پھر آج اپنے آپ سے لڑنا پڑا ہمیں
کچھ مانگنے کے واسطے آیا تھا اک فقیر
کاسے کو آج اشکوں سے بھرنا پڑا ہمیں
(فاخرہ بتول)
 

شمشاد

لائبریرین
نت نئے رنگ کے چولوں میں جو آتا ہے نظر
وہ تو موسم بھی نہیں کیسے بدلتا ہوگا
درد ہے دل کا مکیں اس کو نکالے بھی تو کون؟
یہ بھی موتی کی طرح سیپ میں پلتا ہوگا
(فاخرہ بتول)
 

عیشل

محفلین
آنسو نہ روک دامنِ زخم ِ جگر نہ کھول
جیسا بھی حال ہو نگہ ء یار پر نہ کھول
جب شہر لٹ گیا ہے تو کیا گھر کو دیکھنا
کل آنکھ نم نہیں تھی تو اب چشمِ تر نہ کھول
 

شمشاد

لائبریرین
داستانِ شوق لے کر نامہ بر آیا تو کیا؟
آہ اب میری دعاؤں میں اثر آیا تو کیا؟
ایک بھی نقشِ قدم میرا کہیں باقی نہیں
منزلِ ہستی سے خستہ پا گزر آیا تو کیا؟
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
درد دل میں ہزار اُٹھتا ہے
اور پھر بار بار اُٹھتا ہے!

کیا عجب زندگی کی محفل ہے
جو بھی ہے شرمسار اُٹھتا ہے
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
بات کیا ہے ، یاد کیوں آتا ہے انجامِ حیات؟
موسمِ گل دیکھ کر، رنگِ بہاراں دیکھ کر

کیا ملا سرور تمھیں اِس پارسائی کے طُفیل؟
اُس کو کافر سوچ کر، خود کو مسلماں دیکھ کر!
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
ڈوبتا ہے دل کلیجہ منھ کو آیا جائے ہے
ہائے یہ کیسی قیامت یاد تیری ڈھائے ہے

عشق کی یہ خود فریبی، الامان و الحفیظ!
جان کر ورنہ بھلا خود کون ٹھوکر کھائے ہے؟
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
چند پیغام ملے ہیں دلِ سوزاں سے مجھے
باتیں کرنی ہیں چراغِ شبِ ہجراں سے مجھے

شور و غل زمانے کا کم ہو تو سمجھ آئے
کون دیتا ہے آواز یہ رگِ جاں سے مجھے
 

شمشاد

لائبریرین
اے دل یہی آنسو تو ہیں سوغاتِ محبت
نادان، علاجِ غ۔۔مِ پنہاں نہیں کرت۔۔ے

اربابِ خرد حال پہ میرے ہیں پریشاں
اور اپنی ہی وہ فکرِ گریباں نہیں کرتے
(سرور)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top