کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

فرحت کیانی

لائبریرین
جب اپنا قافلہ عدم و یقیں سے نکلے گا
پھر آسماں کا سورج وہیں سے نکلے گا
میری زمیں مجھے ایڑیاں رگڑنے دے
مجھے یقیں ہے کہ چشمہ یہیں سے نکلے گا
 

شمشاد

لائبریرین
چاندنی بن کے جب اُس چاند کا سایہ نکلے
گُلشنِ جاں سے مرے خوشبو کا جھونکا نکلے
بند ہوں پلکیں تو احساس کی خوشبو جاگے
اور وا ہوں تو تصوّر کا کرشمہ نکلے
(ناہید ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
تعاقب
مجھ سے پہلے کے دن
اب بہت یاد آنے لگے ہیں تمہیں
خواب و تعبیر کے گم شدہ سلسلے
بار بار اب ستانے لگے ہیں تمہیں
دکھ جو پہنچے تھے تم سے کسی کو کبھی
دیر تک اب جگانے لگے ہیں تمہیں
(جون ایلیا)
 

شمشاد

لائبریرین
دل کی دھڑکن میری تیز ہونے لگی
رات آنکھوں میں کانٹے چھبونے لگی
وصل کی رات میں بات ہی بات میں
یوں تیرا روٹھ جانا غضب ہو گیا
(شیوان بجنوری)
 

شمشاد

لائبریرین
اُن کے بن جی کے دکھا دیں گے چلو یوں ہی سہی
بات اتنی سی ہے کہ ضد آن پڑی ہے یارو

فاصلہ چند قدم کا ہے منا لیں چل کر
صبح آئی ہے مگر دور کھڑی ہے یارو
(جان نثار اختر)
 

عیشل

محفلین
جو حیراں ہیں تمہارے ضبط پہ،کہہ دو قتیل ان سے
جو دامن پر نہیں گرتا،وہ آنسو دل پہ گرتا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
سب سے چھپا کے درد ، جو وہ مسکرا دیا
اسکی ہنسی نے تو آج مجھ کو رلا دیا
لہجے سے اٹھ رہی تھی اک درد کی داستاں
چہرہ بتا رہا تھا کہ سب کچھ گنوا دیا​
 

فرحت کیانی

لائبریرین
دیوانگی سے کم نہ تھی کچھ اپنی جستجو
ہم بےوفا جہاں میں وفا ڈھونڈتے رہے
محرومیوں کے دور میں کن حسرتوں کے ساتھ
ہم پتھروں کے دل میں خدا ڈھونڈتے رہے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top