آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
مومن

دل مرے کہنے میں ہووے تو کچھ اب بھی نہ کہوں
پر بگڑ ہی گئی جب بات تو کیوں بات سہوں

(مومن)
 

مغزل

محفلین
گزارتا ہوں شبِ عشقِ بے معاش کے ساتھ
تو صبح اشک مرے ناشتے پہ گرتے ہیں‌ !!
صابر ظفر
 

کاشفی

محفلین
کیوں ہوا عاشق؟ جفا پر گر نہ تجھ کو صبر تھا
اے دلِ بیتاب، کیا تجھ پر کسی کا جبر تھا

(امیر مینائی)
 

مغزل

محفلین
ہم سے پہلے تو یہان دشت دھڑکتا تھا کوئی
ہم نے گلزار بنا یا ہے دعا دو ہم کو
راشد عارف ( سانگلہ ہلز )
 

کاشفی

محفلین
امیر مینائی

پچتا رہے ہیں خون مرا کر کے کیا حضور؟
اب اس پہ خاک ڈالئیے، جو کچھ ہوا ہوا

(امیر مینائی)
 

کاشفی

محفلین
ذوقؔ

نگہ کا وار تھا دل پر ، پھڑکنے جان لگی
چلی تھی برچھی کسی پر کسی پہ آن لگی

(ذوقؔ)
 

کاشفی

محفلین
حالی

اپنی جیبوں سے رہیں سادے نمازی ہشیار
اک بزرگ آتے ہیں مسجد میں خضر کی صورت

(حالی)
 

کاشفی

محفلین
آج کا شعر - کاشفی کا پسندیدہ شعر

اُن کا آنا حشر سے کچھ کم نہ تھا
اور جب پلٹے قیامت ڈھا گئے

(نثار احمد نثار)​
 

کاشفی

محفلین
اک ایسا راز دیا ہے مجھے چھپانے کو
جسے وہ چاہیں تو خود بھی چھپا نہیں سکتے

(معین احسن جذبی)
 

کاشفی

محفلین
داغ

سب لوگ جدھر وہ ہیں، اُدھر دیکھ رہے ہیں
ہم دیکھنے والوں کی نظر دیکھ رہے ہیں

پہلے تو سُنا کرتے تھے عاشق کی مصیبت
اب آنکھ سے وہ آٹھ پہر دیکھ رہے ہیں

(داغ دہلوی )
 

یونس عارف

محفلین
داور ِ حشر ! مجھے تیری قسم !
عمر بھر میں نے عبادت کی ہے
تُو میرا نامہ ءِ اعمال تو دیکھ
میں نے انساں سے محبت کی ہے

احمد ندیم قاسمی
 

کاشفی

محفلین
عجب لذت بھری تلوار سے قاتل نے مارا ہے
مرا خون اُس کے سر پر، اس کا احساں میری گردن پر

گلا کٹوا ، مزے لے لے، کہ پھر اے دل کہاں یہ دن
کبھی گردن ہو خنجر پر کبھی خنجر ہو گردن پر

(امیر مینائی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top