آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
میرے سینے پہ رکھ دیتے ہیں گھبرا کر وہ ہاتھ اپنا
بڑی تسکیں مجھ کو اضطرابِ دل سے ہوتی ہے

(متین مچھلی شہری)
 

مغزل

محفلین
یہ بے رخی یہ ادائے ستم بھی پوچھیں گے
ہماری عمر کے ہولو تو ہم بھی پوچھیں گے
مصطفےٰ زیدی
 

مغزل

محفلین
تھی خبر گر م کہ غالب کے اڑیں گے پرزے
دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشہ نہ ہوا
اسد اللہ غالب
 

کاشفی

محفلین
آتش

روٹھ کر ، ملنے جو جاتا ہوں، تو کہتا ہے وہ شوخ
کل خفا تم تھے، مزاج آج ہے ناساز اپنا

( حیدر علی آتش )
 

کاشفی

محفلین
آتش

دوستوں سے اسقدر صدمے ہوئے ہیں‌ جاں پر
دل سے ، دشمن کی عداوت کا، گلہ جاتا رہا

( حیدر علی آتش )
 

کاشفی

محفلین
ناسخ

زندگی زندہ دلی کا ہے نام
مُردہ دل خاک جیا کرتے ہیں

دھیان آتا ہے کفن کا مجھ کو
کپڑے جب قطع کیا کرتے ہیں

نیک و بد کیا ہوں ہمیشہ باہم
پھول کانٹوں سے جُدا کرتے ہیں

(شیخ امام بخش ناسخ)

شیخ امام بخش متخلص بہ ناسخ لاہور کے ایک مالدار تاجر کے ساتھ بطور فرزند کے لکھنؤ میں سکونت پزیر تھے۔۔ مصحفی کے شاگرد حیدر علی آتش انکے ہمعصر تھے۔ ان دونوں میں‌ خوب چوٹیں چلتی تھیں۔ بعضوں نے لکھا ہے کہ مصحفی سے ناسخ نے شاگردی شروع کی تھی لیکن ناسخ کی بددماغی نے یہ سلسلہ بہت جلد مسدود کر دیا۔ ان کے مزاج میں غصہ بہت تھا۔
 

مغزل

محفلین
اس انجمن میں میں نے جلائے بہت چراغ
پھر یوں ہو ا چراغ جلانے لگے مجھے
یہ کیا کہ ہر سخن میں وہی لہجہ عام سا
وہ بات کر کہ تو نظر آنے لگے مجھے
رضی اختر شوق
 

کاشفی

محفلین
زبان ہلاؤ تو ہو جائے فیصلہ دل کا
اب آچکا ہے لبوں پر معاملہ دل کا

کچھ اور بھی تجھے اے داغ بات آتی ہے
وہی بتوں کی شکایت وہی گلہ دل کا

(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
 

راجہ صاحب

محفلین


یا خدا ! جسم میں جب تک یہ میرے جان رہے
تجھ پہ صدقے تیرے محبوب پہ قربان رہے

کچھ رہے یا نا رہے پر یہ دعا ہے کہ امیر
نزع کے وقت سلامت میرا ایمان رہے
 

کاشفی

محفلین
ذوق جو مدرسے کے بگڑے ہوئے ہیں مُلاّ
اُن کو مے خانے میں لے آؤ سنور جائیں‌گے

(شیخ ابراہیم دہلوی متخلص بہ ذوق)​
 

کاشفی

محفلین
تو کہاں جائے گی؟ کچھ اپنا ٹھکانہ کر لے
ہم تو کل خواب عدم میں شبِ ہجراں ہوں گے

(مومن)
 

مغزل

محفلین
ریاضِ مدحِ رسالت میں راہوارِ غزل
چلا ہے رقص کناں آہوئے صبا کی طرح
سراج الدین ظفر
( غزال و غزل کی نعت سے اقتباس)
مکمل انشااللہ دو ایک روز میں‌پیش کردوں گا۔
 

کاشفی

محفلین
چھڑنے کا تو مزا تب ہے کہو اور سُنو
بات میں تم تو خفا ہوگئے لو اور سُنو

ُ(سید انشا اللہ خان انشا)

مکمل انشاء اللہ نہیں شیئر کرونگا۔
 

کاشفی

محفلین
غبارؔ

وہ کررہے تھے شکایت یہ کل رقیبوں سے
کیا زمانے میں رسوا غبارؔ نے ہم کو

(غبارؔ تخلص ، نام سید علی نقی بن سید نیاز علی - ڈیپوٹی کلکٹر مراد آباد تھے۔ شاگرد محمد عسکری اخگر کے تھے)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top