آج کا شعر۔۔۔۔(2)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
مضمونِ زلف از بس پیچیدہ ہے، ہم اس کو
سو بار کھولتے ہیں، سو بار باندھتے ہیں


جی کیوں چلا نہ جاوے ہر شعر کی ادا پر
اے مصحفی ہم اس کی رفتار باندھتے ہیں
 

وجی

لائبریرین
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھے ہو فراز
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
 

مغزل

محفلین
بڑا حوصلہ تھا بچھڑنے کا اس کو
وہ جاتے ہوئے مجھ سے مل کر گیا تھا

لیاقت علی عاصم
 

مغزل

محفلین
شکریہ محبوب صاحب۔
میر نے کہا تھا:

ہے کوئی جوہری اشکوں کے نگینوں کا یہاں ؟
آنکھ بازار میں اک جنسِ گراں لائی ہے ۔۔۔۔
 

گرو جی

محفلین
جو بساطِ جاں ہی الٹ گیا، وہ جو راستے سے پلٹ گیا
اسے روکنے سے حصول کیا، اسے مت بلا اسے بھول جا
 

مغزل

محفلین
میں نے اے دل تجھے سینے سے لگایا ہوا ہے
اور تو ہے کہ مری جان کو آیا ہوا ہے
اجمل سراج
 

عیشل

محفلین
لوگ کیوں بس کے اُجڑ تے ہیں،کبھی سوچا ہے
کس لیئے جاں سے گذرتے ہیں،کبھی سوچا ہے
جو نظر آتے ہیں آئینہ سی پوشاکوں میں
وہ بھی مٹّی میں اُترتے ہیں،کبھی سوچا ہے؟
 

مغزل

محفلین
خدا رکھے تمہیں رنگِ حنا سے اتنا ڈرتے ہو
ابھی تو سیکڑوں کے خوں بہانے ہیں جواں ہوکر
استاد قمر جلالوی
 

زھرا علوی

محفلین
یہ جانتے ہیں کہ نقصان کر کے بیٹھیے ہیں
ہم اپنے دل پہ بڑا مان کر کے بیٹھیے ہیں
ٹوٹ نہ جائے کہیں سلسلہ توجہ کا
اک ایک پل کو ترا دھیان کر کے بیٹھے ہیں
 

محمداحمد

لائبریرین
بارہا دل نے یہ آواز سنی اور چاہا
مان لوں مجھ سے جو وجدان مرا کہتا ہے
لیکن اس عجز سے ہارا مرے فن کا جادو
چاند کو چاند سے بڑھ کر کوئی کیا کہتا ہے

احمد فراز
 

مغزل

محفلین
ترے ہجر میں خور و خواب کا کئی دن سے یہی سلسلہ
کوئی لقمہ ہاتھ سے گر پڑا تو خیال تیری طرف گیا
لیاقت علی عاصم
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top