ماہِ جولإئی2009 کا شمارہ ذرا تاخیر سے اپ لوڈ کردیا گیا ہے: ملاحظہ فرمائیں:
http://uhjab.blogspot.com
ہم قارئین سے اس تاخیر پر معذرت خواں ہیں۔
ماہِ اگست کا شمارہ ان شاءاللہ جلد ہی پیش کیا جائےگا۔
 

گرائیں

محفلین
یہ سال صوبہ سرحد کے ڈاکٹروں کے لئے بالعموم اور ایبٹ آباد کے ڈاکٹروں کے لئے بالخصوص ایک اہم سال تھا ۔اس سال ایک ایسی تحریک چلی جس میں سب ڈاکٹر اپنی سیاسی اور علاقائی شناخت بھلا کر متحد ہوئے اور اس متحدہ کوشش کے نتیجے میں انھیں اپنے متعین کردہ اہداف میں سے کچھ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ باقی اہداف کے لئے کاغذی کارروائی جاری ہے اور امید ہے کہ حکومت سرحد کے اعلان کردہ چار ہفتوں کے وقت کے اندر اندر بہت کچھ حاصل ہوجائے گا۔ مگر میں شائد پی ڈی اے کی ایگزیکٹو کونسل کی رکنیت سے کل استعفیٰ دے دوں۔



پڑھیے ۔۔
 
میرے پرائمری سکول کے دن – ہفتہ بلاگستان

السلام علیکم، ہفتہ بلاگستان کے لیےپہلی تحریر پیش خدمت ہے، یہ تحریر میرے بچپن کا ایک واقعہ ہے۔
بات کچھ یوں ہے کے میں پرائمری سکول کے دنوں میں کافی بھولا بھالا اور معصوم تھا، سکول میں میرا دھیان شرارتوں کی بجائے کتب، اساتذہ، ہوم ورک اور امتحانات پر ہوتا۔اسی لیے اساتذہ اور امی ابو بھی مجھ سے خوش رہتے، میرے پرائمری سکول میں تین ہی استاد تھے ،جب میں چوتھی جماعت میں تھا تو ہمارے سکول کے ایک استاد تبدیل ہو گئے اور ایک نئے استاد ان کی جگہ تشریف لے آئے ان کا نام امجد صاحب تھا ۔۔۔۔
 

wajid

محفلین
ہفتہ بلاگستان

سکول کے زمانے میں ہمارے استاد ہوتے تھے ماسٹر احمد دین ان کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ میرے ابا نے بھی ان سے پڑہا تھا کرتے تھے کہ میں تمہاری اولاد کو بھی پڑہاوں گا.. سکول چھٹی کے بعد وہ اپنا مرغی خانہ چلاتے تھے اور ان کا مرغوب موضوع تھا مرغی انڈا کیوں نہیں دیتی اس کے اسباب کیا ہیں حالانکہ وہ ہمارے مطالعہ پاکستان کے استاد تھے میں اکثر یہ سوال کرتا "ماسٹر جی آج پھر ہماری مرغی نے انڈا نہیں دیا" بس یہ سوال کرو اور پورا پیریڈ آرام سے گپیں لگات لگات گزار دو
ان کا ایک یہ بھی ریکارڈ تھا کہ انہوں نے اپنے پورے کیریر میں سزا کے لیے چھڑی استعمال نہیں کی تھی ایک دن کلاس میں داخل ہوتے ہی میں نے کہا ماسٹر جی سبق یاد نہٰیں اس لیے آپ بتا دیں کہ آج ہماری مرغی نے انڈا کیوں نہیں دیا
اور اس دن انہں سمجھ آ گئی کہ ہماری مرغی روز انڈا کیوں نہیں دیتی تھی پھر کیا تھا پوری کلاس کو کان پکڑا کر چھڑی اس "ٹوہیاں" لال کیں "وہ یہی لفظ استعمال کرتے تھے" لیکن روے بھی بہت کہ آج میرا 'سوٹی'نہ اٹھانے کا ریکارڈ ٹوت گیا جس کا مجھے بھی آج تک افسوس ہے
 

ماوراء

محفلین
ہفتہ بلاگستان کے لیے جو لوگ لکھ رہے ہیں اگر وہ فیس بک پر بھی منظر نامہ کے صفحے پر اپنی پوسٹ کا لنک دے دیں تو آسانی ہو جائے گی۔ میں سارے لنک دینے کی کوشش تو کر رہی ہوں لیکن کوئی مجھ سے مِس نہ ہو جائے۔
 
تلفظ
اردو زبان بولنے میں بہت خوبصورت ہے۔ اردو بولتے وقت تلفظ کا خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ سننے والے کو صحیح سمجھ آئے اور اس خوبصورت زبان کو بولنے کا حق ادا ہو۔ “تلفظ” کے معانی ہیں الفاظ کو زیر، زبر، پیش کے لحاظ سے صحیح طرح ادا کرنا۔
مزید پڑھیے۔۔
 
Top