عین میم

  1. عاطف ملک

    مزاحیہ اشعار برائے پوسٹ مارٹم

    پچھلے سال طرحِ مصرع "مرے مکان سے دریا دکھائی دیتا ہے" پر یہ غزل لکھی تھی۔ آج فیس بک کی یاد دہانی پر دیکھی اور خوش قسمتی سی محترم ظہیر احمد ظہیر بھی آن لائن ہیں تو استادِ محترم ظہیراحمدظہیر صاحب کی خدمت میں پوسٹ مارٹم کیلیے پیش کر رہا ہوں کہ اشعار میں میڈیکل ٹرمز کی اصلاح ان سے بہتر شاید ہی کوئی...
  2. عاطف ملک

    دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک

    غزل دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک کیا تھا میں؟ اور کیا ہوا؟ مدہوش سے بیدار تک گلشنِ دیدار، دشتِ شوق، دریائے فراق نارسائی کا سفر ہے سود کی منجدھار تک بس مری تسخیر ہی درکار تھی، الفت نہ تھی داستاں چلتی رہی میرے لبِ اظہار تک جاں نثارانِ تو خستہ حال و رسوائے جہاں اور کرم محدود تیرا کوچہِ...
  3. عاطف ملک

    برائے اصلاح: دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک

    اپنے روایتی اندازسے ہٹ کر کچھ تراکیب کے استعمال کی کوشش کی ہے ان اشعار میں۔ اساتذہ کرام بالخصوص محترم الف عین اور تمام محفلین سے تنقیدی اور اصلاحی آراء درکار ہیں۔ غزل دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک کیا تھا میں؟ اور کیا ہوا؟ مدہوش سے بیدار تک گلشنِ دیدار، دشتِ شوق، دریائے فراق عشقِ جولاں...
  4. عاطف ملک

    تری آنکھوں میں من چاہا نظارا بن کے پھیلوں گا

    مزاح لکھنے کی کوشش میں چند اشعار لکھے ہیں۔ محفلین کی خدمت میں ارسال کر رہا ہوں۔ تمام محفلین کی تنقیدی اور اصلاحی رائے درکار ہے۔ تری آنکھوں میں من چاہا نظارا بن کے پھیلوں گا میں شاپر سا سہی، پھر بھی غبارا بن کے پھیلوں گا خزانہ گر مجھے مل جائے تیری مسکراہٹ کا معیشت پر یہودی کا اجارہ بن کے...
  5. عاطف ملک

    برائے اصلاح: مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن

    استادِ محترم جناب الف عین ،دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں چند اشعار اصلاح کی نیت سے پیش کر رہا ہوں۔ نظم نگاہوں میں مری کیسا یہ لرزہ خیز منظر ہے سکوں عنقا ہوا ہے اور حالت دل کی ابتر ہے شکستہ سی گلی ہے، گھر بھی کچھ مسمار دیکھے ہیں کہ جیسے عہدِ رفتہ کے کوئی آثار دیکھے ہیں کھڑا ہوں میں...
  6. عاطف ملک

    پیروڈی: حیرتی تھی تیری خاموشی یوں گفتار کے بیچ

    قابلِ صد احترام جناب ظہیراحمدظہیر صاحب اور میرے بہت ہی پیارے کاشف اسرار احمد بھائی کی مشترکہ زمین میں کہی غزلوں کی پیروڈی پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ تنقیدی اور اصلاحی رائے درکار ہے۔ دونوں سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔۔ "حیرتی تھی تیری خاموشی یوں گفتار کے بیچ" پٹ رہا تھا جو تو بھابھی سے یوں اغیار کے...
  7. عاطف ملک

    پیروڈی: دل نکلتا ہے جان سے آگے

    میرے اور محفلین کے ہر دلعزیز جناب راحیل فاروق بھائی کی ایک انتہائی خوبصورت غزل کی پیروڈی پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ راحیل بھائی سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔ "دل نکلتا ہے جان سے آگے" اور مری جان، نان سے آگے "بٹ" ہوں، پر صرف ران کھاؤں گا سری، گردن، زبان سے آگے اس کی دعوے جو "بجلی" لائے ہیں وہ ہے...
  8. عاطف ملک

    مزاحیہ غزل برائے تنقید:دل میں بس تیرا نام ہوتا ہے

    بیٹھے بیٹھے بطورِ مشق یہ اشعار لکھے ہیں، قطعہ در قطعہ کر کے کافی ہو گئے ہیں۔ سوچا شریکِ محفل کر لوں۔ سب سے گذارش ہے کہ کھل کر تنقید کریں تاکہ آئندہ کیلیے تائب ہو جاؤں۔ *بادام کو "بدام" تقطیع کیا ہے۔ دل میں بس تیرا نام ہوتا ہے اور منہ میں بادام ہوتا ہے بھول کر بھی نہ بھول جاؤں تجھے اس کا یوں...
  9. عاطف ملک

    پیروڈی: باوفا کوئی کوئی ہوتا ہے

    راحیل بھائی کی ایک اور غزل پر طبع آزمائی کی ہے۔ان سے پیشگی معذرت کے ساتھ محفلین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ "دل جلا کوئی کوئی ہوتا ہے" سر پھرا کوئی کوئی ہوتا ہے چاہنے والے تیرے لاکھوں سہی دم چھلا کوئی کوئی ہوتا ہے روز بیوی سے تو نہیں پٹتا دن خطا کوئی کوئی ہوتا ہے میں نے "پاگل" ہزاروں دیکھے...
  10. عاطف ملک

    اشکِ لہو سے لکھا ہے دیوانِ عین میم

    اساتذہ کرام سے اصلاح کے بعد محفلین کی خدمت میں: غزل آباد درد و غم سے ہے کاشانِ عین میم اشکِ لہو سے لکھا ہے دیوانِ عین میم تیرِ نظر تھا ان کا، خطا ہوتا کس طرح؟ ہونا تھا جن کو، ہو گئے، اوسانِ عین میم اس نازنیں کی تابشِ رخسار دیکھ کر ناصح بھی ہو گئے تھے رقیبانِ عین میم خاکِ وفا میں عجز و عقیدت...
  11. عاطف ملک

    پیروڈی:یار کرتا ہے تو بھی کیا باتیں

    ہم سب کے بہت ہی پیارے جناب راحیل فاروق بھائی کی ایک انتہائی خوبصورت غزل کی پیروڈی کی جسارت کی ہے جو یہاں پیش کر رہا ہوں۔ یار کرتا ہے تو بھی کیا باتیں رائفلوں گولیوں کی ٹھا باتیں کچھ خیال اس غریب کا کیجے تُھوک پھینکے ہیں بے بہا باتیں گالیاں دل میں رکھ کے بیٹھا ہوں "نہیں باتوں سے مدعا باتیں"...
  12. عاطف ملک

    برائے اصلاح: عاطف یہ بتا اور تجھے کیسا خدا دوں؟

    استادِ محترم جناب الف عین ، دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقید و اصلاح کی درخواست کے ساتھ پیش کر رہا ہوں۔ ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن غزل کچھ ایسا تجھے جرمِ محبت کا صلہ دوں (کچھ ایسی تجھے جرمِ محبت کی جزا دوں) تاعمر تجھے قیدِ جدائی کی سزا دوں دل سے ترے ہر...
  13. عاطف ملک

    وفا کا، لطف کا، غم کا حساب کیونکر ہو

    استادِ محترم جناب اعجاز عبید صاحب کی اصلاح اور اجازت کے بعد پیشِ نظر ہے۔ غزل وفا کا، لطف کا، غم کا حساب کیونکر ہو؟ محبتوں میں سوال و جواب کیونکر ہو؟ کمی نہیں ہے زمانے میں مہ جبینوں کی بتا کہ تو ہی مرا انتخاب کیونکر ہو؟ جو ننگِ روح چھپائے نہ چھپ سکے تیرا تو پھر بدن کا نقاب اور حجاب کیونکر ہو؟...
  14. عاطف ملک

    سرائیکی کلام برائے اصلاح

    استادِ محترم الف عین جناب راحیل فاروق بھائی! جناب شاہد شاہنواز اور تمام اساتذہ کرام کی خدمت میں سرائیکی زبان میں کی گئی میری اولین کاوش برائے اصلاح پیش ہے۔ تمام محفلین سے تنقیدی اور اصلاحی آراء درکار ہیں۔ میں محفل کے کسی سرائیکی ممبر کو نہیں جانتا،سو اس کو ٹیگ کر دیا جائے۔ تیڈی کالیاں کالیاں...
  15. عاطف ملک

    قطعہ برائے اصلاح

    محترم سر الف عین عین ان اشعار پر آپ کی رائے درکار ہے۔ کیا یہ قطعہ درست ہے؟ کچھ تو احساسِ ندامت سے پشیماں ہو کر اور کچھ فخر و مباہات سے نازاں ہو کر ہم نے جب اس سے کہا "آپ سے الفت ہے ہمیں" اس نے دیکھا ہمیں حیران و پریشاں ہو کر
  16. عاطف ملک

    خدا پتھر کا ہو عاطف تو ہم سجدہ نہیں کرتے

    استادِ محترم جناب الف عین کی اصلاح کے بعد اور ان کی تجویز پر(جو میرے لیے حکم کا درجہ رکھتی ہے) یہ غزل پیشِ نظر ہے۔ جو دل کو جوڑتے ہیں ان کو غم تنہا نہیں کرتے اگر جذبہ ہو صادق، درد آزردہ نہیں کرتے خلوصِ دل کو دولت سے کبھی تولا نہیں جاتا کسوٹی پر انا کی پیار کو پرکھا نہیں کرتے نہاں خانوں میں اس...
  17. عاطف ملک

    ایک کوشش:پردہ کیا کریں

    محترم حسیب احمد حسیب صاحب کا کلام پڑھنے کے بعد چند اشعار لکھے ہیں جو کہ اساتذہ کرام بالخصوص محترم اعجاز عبید اور محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں بے پردگی حرام ہے، پردہ کیا کریں بہنوں کو یہ پیام ہے، پردہ کیا کریں پردہ ہے دل کا، آنکھ کا، اس میں بدن کا کیا؟ دھوکہ یہ خوب عام ہے،...
  18. عاطف ملک

    غزل برائے اصلاح: میرے گھر میں ہیں بہت آگ لگانے والے

    اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقید اور اصلاح کی گزارش کے ساتھ پیشِ نظر ہے. مجھ کو لوٹا دو وہی دور پرانے والے کچی مٹی کے محلات بنانے والے میرا پتوں پہ خزاں کی وہ مثالیں دینا وہ تِرے وعدے کبھی دور نہ جانے والے روک رکھے ہیں کئی شعر اسی الجھن میں جان جائیں نہ تِرا نام زمانے والے مدتوں بعد...
  19. عاطف ملک

    برائے اصلاح

    خوشی کی آرزو میں زندگی بھر غم کمائے ہیں تِرا دل جیتنے نکلے تھے خود کو ہار آئے ہیں چرانا چاہتا تھا زندگی سے جس کی سارے غم اسی نے زندگی بھر خون کے آنسو رلائے ہیں میں شب گرداں ہوں اور پاتال سی تاریک یہ راہیں جہاں تم ہم سفر تھے راستے وہ یاد آئے ہیں ہر اک تحریر ہے میری ,فقط...
Top