پسندیدہ کلام

  1. غدیر زھرا

    میری ڈائری میں درج ایک غزل

    حیرتیں آشکار کر لوں کیا رات کو رازدار کر لوں کیا گر برہنہ ہوں اُس کی نظروں میں پیرہن تار تار کر لوں کیا اب تو سورج ہے سر پہ آن ٹھہرا اپنے سائے پہ وار کر لوں کیا آج اک غم بھی دستیاب نہیں آج خود کو شکار کر لوں کیا آسمان عاق کر چکا مجھ کو خاک پہ انحصار کر لوں کیا موت پھر گھات میں نکل آئی...
  2. غدیر زھرا

    یہ جو سینے میں لیے کربِ درُوں زندہ ہوں :: سلیم ساگر

    یہ جو سینے میں لیے کربِ درُوں ز ندہ ہوں کوئی امید سی باقی ہے کہ یوں زندہ ہوں شہر کا شہر تماشائی بنا بیٹھا ہے اور میں بن کے تماشائے جنوں زندہ ہوں میری دھڑکن کی گواہی تو میرے حق میں نہیں ایک احساس سا رہتا ہے کہ ہوں زندہ ہوں کیا بتاؤں تجھے اسباب جیئے جانے کے مجھ کو خود بھی نہیں معلوم کہ کیوں...
  3. غدیر زھرا

    ابن انشا اے جوگی، اے درویش کوی

    اے جوگی، اے درویش کوی کیوں عمر گنوائے رمتا ہو! کیوں تن پر راکھ بھبوت ملے تو گورکھ ناتھ کا چیلا ہو! یہ پورب پچھم کچھ بھی نہیں یہ جوگ بجوگ بھی دھوکا ہو! جو تجھ سے جدا سب مایا ہے یا اپنے کو اگر پانا ہو! کیوں اور پہ جی کو رجھاتا ہے یہ پیت کی ریت تو پھندا ہو! جو ہارا جان سے ہار گیا جو جیتا وہ...
  4. غدیر زھرا

    ابن انشا شہرِ دل کی گلیوں میں

    شہرِ دل کی گلیوں میں شام سے بھٹکتے ہیں چاند کے تمنائی! بے قرار سودائی دل گداز تاریکی روح جاں کو ڈستی یے روح و جاں میں بستی ہے شہرِ دل کی گلیوں میں تاک شب کی بیلوں پر شبنمیں سر شکوں کی بے قرار لوگوں نے بے شمار لوگوں نے یاد گار چھوڑی ہے اتنی بات تھوڑی ہے صد ہزار باتیں تھیں حیلۂ شکیبائی...
  5. غدیر زھرا

    ریشم بُننا کھیل نہیں (علی اکبر ناطق)

    ہم دھرتی کے پہلے کیڑے ہم دھرتی کا پہلا ماس دل کے لہو سے سانس ملا کی سُچا نور بناتے ہیں اپنا آپ ہی کھاتے ہیں اور ریشم بُنتے جاتے ہیں خواب نگر کی خاموشی اور تنہائی میں پلتے ہیں صاف مصفّا اُجلا ریشم تاریکی میں بُنتے ہیں کس نے سمجھا کیسے بُنے ہیں چاندی کی کرنوں کے تار کُنجِ جگر سے کھینچ کے لاتے ہیں...
  6. غدیر زھرا

    قاتل تھا جو، وہ مقتول ہُوا ( ماجد صدیقی )

    قاتل تھا جو، وہ مقتول ہُوا مردُود، بہت مقبول ہُوا ہر طُول کو عرض کیا اُس نے اور عرض تھا جو وہ طُول ہُوا پھولوں پہ تصّرف تھا جس کا وہ دشت و جبل کی دھُول ہُوا اِک بھول پہ ڈٹنے پر اُس نے جو کام کیا، وہ اصول ہُوا گنگا بھی بہم جس کو نہ ہُوا جلنے پہ وہ ایسا پھول ہُوا ہو کیسے سپھل پیوندوں سے...
  7. غدیر زھرا

    اس شہر میں اب شورِ سگاں کیوں نہیں اٹھتا ( سبطِ علی صبا )

    اس شہر میں اب شورِ سگاں کیوں نہیں اٹھتا آباد مکاں ہیں تو دھواں کیوں نہیں اٹھتا اٹھتے ہیں چمکنے کے لئے ننھّے سے جگنو سورج! کوئی آشوبِ جہاں کیوں نہیں اٹھتا زندہ ہے ابھی شہر میں فن تیشہ گری کا بازو ہیں تو پھر سنگِ گراں کیوں نہیں اٹھتا کیا رزق فقیروں کا فرشتوں میں بٹے گا منصف کوئی اس خاک سے...
  8. غدیر زھرا

    ارے او واعظا! دھمکا رہا ہے کیا ( رفیع رضا )

    ارے او واعظا! دھمکا رہا ہے کیا فلک سے سر مرا ٹکرا رہا ہے کیا یہ خالی ہاتھ لے کر آ رہا ہے کیا ارے رُک جا! تُو پھر سے جا رہاھے کیا نہیں معلوم تو معلوم کر پہلے نہیں معلوم تو سمجھا رہا ہے کیا یہ حیرت اب پُرانی ہو گئی پیارے پُرانی بات کو دُہرا رہا ہے کیا ترے دامن میں خواہش تک نہیں کوئی تو پھر...
  9. غدیر زھرا

    نہیں کہ صرف پرندے اڑا دیے اُس نے ( یوسف حسن )

    نہیں کہ صرف پرندے اڑا دیے اُس نے سدا بہار شجر بھی جلا دیے اُس نے جو کوہِ زرد سے اترا بڑا سخی بن کر ہمارے ہاتھ میں کاسے تھما دیے اُس نے یہ حکم ہے کہ انہیں خلعتیں کہا جائے جو چیتھڑے سے بنامِ خدا دیے اُس نے نہیں ہے قید کوئی ریگِ تیرگی پہ مگر فراتِ نور پہ پہرے بٹھا دیے اُس نے ابھی تو دشت کی...
  10. غدیر زھرا

    بچے کا ذہن جتنی کتابوں میں بٹ گیا (سبطِ علی صبا)

    بچے کا ذہن جتنی کتابوں میں بٹ گیا مجبور باپ اتنے عذابوں میں بٹ گیا اب حقِ ملکیت تو فقط ندّیوں کو ہے سرسبز کھیت کتنے دوآبوں میں بٹ گیا مٹی کا جسم تیرنے اترا تھا جھیل میں جب ڈوبنے لگا تو حبابوں میں بٹ گیا وہ شہر جو کہ مرکزِ عالم نگاہ تھا بھونچال آ گیا تو خرابوں میں بٹ گیا میں نے تو اہلِ...
  11. غدیر زھرا

    عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا ( جاوید ندیم)

    عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا کہ لمحہ لمحہ تنفر سے سابقہ ہونا ملے ہیں ہم کو امر بیل کی طرح احباب شجر کا ہوکے شجر سے مگر جدا ہونا اٹھائے پھرنا اجالے میں جھوٹ کا پرچم اندھیرا ہوتے ہی پھر سچ سے آشنا ہونا خیال رکھنا ہمیشہ مزاج کا اس کے اور اپنے آپ سے ہر دم خفا خفا ہونا نجات دیتا تھا مجھ کو...
  12. غدیر زھرا

    جو ان آنکھوں سے نکلا تھا (ڈاکٹر سعید اقبال سعدی)

    جو ان آنکھوں سے نکلا تھا وہ دریا بے حد گہرا تھا کب رکتا تھا یہ روکے سے پیار کا اپنا زور بڑا تھا پائی ہے تعبیر عدو نے خواب مگر میں نے دیکھا تھا مردہ دل سمجھیں گے کیسے میں تیرے دم سے زندہ تھا دنیا بھر کے غم کو میں نے اپنے دل میں پال لیا تھا اندھیارا میری قسمت میں پیر جما کر بیٹھ گیا تھا جوبن...
  13. غدیر زھرا

    سائیاں ذات ادھوری ہے ( فرحت عبّاس شاہ )

    سائیاں ذات ادھوری ہے، سائیاں بات ادھوری ہے سائیاں رات ادھوری ہے، سائیاں مات ادھوری ہے دشمن چوکنا ہے لیکن، سائیاں گھات ادھوری ہے سائیاں رنج ملال بہت، دیوانے بے حال بہت قدم قدم پر جال بہت، پیار محبت کال بہت اور اس عالم میں سائیاں، گذر گئے ہیں سال بہت سائیاں ہر سو درد بہت، موسم موسم سرد بہت...
  14. غدیر زھرا

    ہم کو جو کوئی ہے ہی نہیں رغبتِ دُنیا (علی زریون)

    ہم کو جو کوئی ہے ہی نہیں رغبتِ دُنیا عُشاق نہیں کرتے میاں صحبتِ دُنیا تُم جِس کے لِئے لفظ فروشی پہ اُتر آئے دُنیا ہی میں رہ جائے گی یہ شہرتِ دنیا ہم اہلِ محبت ہیں سو ہم اِس سے پَرے ہیں جو اہلِ ضرر سے ہو ،رکھے قُربتِ دُنیا جب تک تُم اِسے پوری طرح چَکھ نہیں لیتے اندر سے نِکلنے کی نہیں شہوتِ...
  15. غدیر زھرا

    اپیل ( نظم) - محمد عثان جامعی

    اپیل گولی، راکٹ نہ بم بھیجیں نہ چاول اور گندم بھیجیں نہ دینار و درہم بھیجیں پٹی نہ کوئی مرہم بھیجیں نہ حرفِ مذمت کے تحفے نہ لفظوں کا ماتم بھیجیں غربائے غزہ کی لاشوں کو کفنانے کی کچھ صورت ہو بس اقوامِ عالم ساری اپنے اپنے پرچم بھیجیں (محمد عثمان جامعی)
  16. غدیر زھرا

    آدم زاد ( علی زریون )

    آدم زاد ! اے آدم زاد ! اے مٹی کی اوّل خوشبو ! اے آتش بنیاد ! اے پانی کی پہلی بندش ! اے رحمان آباد ..! کیا تکرار ہے ؟ جو ہوتی ہے شام و شب تجھ میں تو جو باہر ڈھونڈھ رہا ہے ،وہ ہے سب تجھ میں . دم بھرتا پھرتا ہے تیرا سوہنا رب تجھ میں ! غم سے ہو آزاد ! تیرے ہی اندر ہے تیرا فائدہ اور نقصان ! آدم تو اک...
  17. غدیر زھرا

    جب سے لاگے تورے سنگ نین پیا (سید مہر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ)

    جب سے لاگے تورے سنگ نین پیا نیند گئی آرام نہیں ساری ساری رین پیا دکھ آئے سکھ بھاگ گئے سب عیش مٹا سارا چین پیا تن من دھن سب تجھ پر واروں صدقہ حسن حسین پیا و صل علی کیا شانن ہے لا مثلک فی الدارین پیا مہرعلی ہے حب علی اور حب نبی ہے مہر علی لحمک لحمی ، جسمک جسمی ، فرق نہیں مابین پیا سید مہر...
  18. غدیر زھرا

    غزل ۔۔ سکوتِ شام کا حصہ تو مت بنا مجھ کو (علی زریون)

    سکوتِ شام کا حصہ تو مت بنا مجھ کو میں رنگ ہوں سو کسی موج سے ملا مجھ کو میں ان دنوں تری آنکھوں کے اختیار میں ہوں جمال ِ سبز ! کسی تجربے میں لا مجھ کو میں بوڑھے جسم کی ذلت اٹھا نہیں سکتا کسی قدیم تجلی سے کر نیا مجھ کو میں اپنے ہونے کی تکمیل چاہتا ہوں سخی سو اب بدن کی حراست سے کر رہا مجھ کو...
  19. سارہ خان

    بشیر بدر اداسی کا یہ پتھر آنسوؤں سے نم نہیں ہوتا ( بشیر بدر)

    اداسی کا یہ پتھر آنسوؤں سے نم نہیں ہوتا ہزاروں جگنوؤں سے بھی اندھیرا کم نہیں ہوتا کبھی برسات میں شاداب بیلیں سوکھ جاتی ہیں ہرے پیڑوں کے گرنے کا کوئی موسم نہیں ہوتا بہت سےلوگ دل کو اس طرح محفوظ رکھتے ہیں کوئی بارش ہو‘ یہ کاغذ ذرا بھی نم نہیں ہوتا بچھڑتے وقت کوئی بد گمانی دل میں آجاتی اسے بھی...
  20. سارہ خان

    ہرشخص پریشان سا حیراں سا لگے ہے

    ہرشخص پریشان سا حیراں سا لگے ہے سائے کو بھی دیکھوں تو گریزاں سا لگے ہے کیا آس تھی دل کو کہ ابھی تک نہیں ٹوٹی جھونکا بھی ہوا کا ہمیں مہماں سا لگے ہے خوشبو کا یہ انداز بہاروں میں نہیں تھا پردے میں صبا کے کوئی ارماں سا لگے ہے سونپی گئی ہر دولتِ بیدار اسی کو یہ دل جو ہمیں آج بھی ناداں سا لگے ہے...
Top