عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا ( جاوید ندیم)

غدیر زھرا

لائبریرین
عذاب ٹھہرا ہمیں اپنا آئینہ ہونا
کہ لمحہ لمحہ تنفر سے سابقہ ہونا
ملے ہیں ہم کو امر بیل کی طرح احباب
شجر کا ہوکے شجر سے مگر جدا ہونا
اٹھائے پھرنا اجالے میں جھوٹ کا پرچم
اندھیرا ہوتے ہی پھر سچ سے آشنا ہونا
خیال رکھنا ہمیشہ مزاج کا اس کے
اور اپنے آپ سے ہر دم خفا خفا ہونا
نجات دیتا تھا مجھ کو ہر اِک اذیت سے
وہ میرے حق میں ترا سر بہ سر دعا ہونا
کیا جو اس کو کبھی محترم تو ایسا لگا
کہ جیسے خود سے تکلف کا واسطہ ہونا
 

باباجی

محفلین
بہت خوب

اٹھائے پھرنا اجالے میں جھوٹ کا پرچم
اندھیرا ہوتے ہی پھر سچ سے آشنا ہونا
 

مہ جبین

محفلین
ملے ہیں ہم کو امر بیل کی طرح احباب
شجر کا ہوکے شجر سے مگر جدا ہونا
اٹھائے پھرنا اجالے میں جھوٹ کا پرچم
اندھیرا ہوتے ہی پھر سچ سے آشنا ہونا
بہت خوب انتخابِ کلام ہے غدیر زھرا
 

غدیر زھرا

لائبریرین
بہت خوب

اٹھائے پھرنا اجالے میں جھوٹ کا پرچم
اندھیرا ہوتے ہی پھر سچ سے آشنا ہونا
ملے ہیں ہم کو امر بیل کی طرح احباب
شجر کا ہوکے شجر سے مگر جدا ہونا
اٹھائے پھرنا اجالے میں جھوٹ کا پرچم
اندھیرا ہوتے ہی پھر سچ سے آشنا ہونا
بہت خوب انتخابِ کلام ہے غدیر زھرا
نجات دیتا تھا مجھ کو ہر اک اذیت سے
وہ مرے حق میں ترا سر بہ سر دعا ہونا
واہ بہت عمدہ کلام ہے غدیر زھرا جیتی رہیں بیٹا ۔
شکریہ تمام احباب کا :)
 
Top