پیر سید نصیر الدین نصیرؔ گیلانی

  1. م

    آئے تھے اگر تو دِل لُبھاتے جاتے

    آئے تھے اگر تو دِل لُبھاتے جاتے آنا تھا نہ یُوں تو پھر نہ آتے جاتے دُہراؤں تو آتا ہے کلیجہ مُنھ کو کُچھ یاد ہے، کیا کہا تھا جاتے جاتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیر سیّد نصیر الدین نصیرؔ
  2. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر وہ کیا کہہ گئے مجھ کو کیا کہتے کہتے

    وہ کیا کہہ گئے مجھ کو کیا کہتے کہتے بھلا کہہ گئے وہ بُرا کہتے کہتے کہیں یہ نہ ہو آنکھ بھر آئے قاصد مرے داستانِ وفا کہتے کہتے اُٹھا تھا میں کچھ اُن سے کہنے کو ، لیکن زباں رُک گئی بارہا کہتے کہتے وہ سُنتے مگر اے ہجومِ تمنا! ہمیِں کھو گئے مُدّعا کہتے کہتے زمانے کی آغوش میں جا پڑے ہم زمانے...
  3. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر تذکرہ سنئیے اب ان کا دل بیدار کے ساتھ

    تذکرہ سُنئیے اب اُن کا دِلِ بیدار کے ساتھ جِن کا ذِکر آتا ہے اکثر شاہِ ابرارﷺ کے ساتھ صِرف زینبؑ کا وہ خُطبہ سرِ دربار نہ تھا رُعب حیدرؑ کا بھی تھا جُراٗتِ اِظہار کے ساتھ بیڑیاں، صدمہ، سفر، پیاس، نقاہت، صحرا ظلم کیا کیا نہ ہُوئے عابؑدِ بیمارکے ساتھ ہائے وہ کِسطرح بازارسے گزرے ہونگے نام تک...
  4. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر ہم سا بھی ہوگا جہاں میں کوئی ناداں جاناں - پیر سید نصیر الدین نصیرؔ گیلانی

    ہم سا بھی ہوگا جہاں میں کوئی ناداں جاناں بے رُخی کو بھی جو سمجھے ترا احساں جاناں جب بھی کرتی ہے مرے دل کو پریشاں دُنیا یاد آتی ہے تری زُلفِ پریشاں جاناں میں تری پہلی نظر کو نہیں بھولا اب تک آج بھی دل میں ہے پیوست وہ پیکاں جاناں ہمسُخَن ہو کبھی آئنیے سے باہر آ کر اے مری روح ! مرے عکسِ...
  5. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر ہر طرف سے جھانکتا ہے روئے جانانہ مجھے - پیر سید نصیر الدین نصیؔر گیلانی

    ہر طرف سے جھانکتا ہے روئے جانانہ مجھے محفلِ ہستی ہے گویا آئینہ خانہ مجھے اِک قیامت ڈھائے گا دنیا سے اٹھ جانا مرا یاد کر کے روئیں گے یارانِ میخانہ مجھے دل ملاتے بھی نہیں دامن چھڑاتے بھی نہیں تم نے آخر کیوں بنا رکھا ہے دیوانہ مجھے یا کمالِ قُرب ہو یا انتہائے بُعد ہو یا نبھانا ساتھ یا...
  6. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر دل میں شُعلے سے اُٹھے آہِ رسا سے پہلے -پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

    دل میں شُعلے سے اُٹھے آہِ رسا سے پہلے آتشِ عشق بھڑک اُٹھی ہوا سے پہلے غنچہ موج ہے، گردابِ بلا سے پہلے مسکرا دیتے ہیں وہ مجھ پہ جفا سے پہلے عشق، اور اس بتِ کافر کا، الہی توبہ نام بھی اس کا اگر لو تو خدا سے پہلے رازِ ہستی کو سمجھنا نہیں کارِ آساں نہ کُھلا ہے نہ کُھلے گا یہ قضا سے پہلے...
  7. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر دل ہوا جس وقت یک سو جب بھی تنہائی ملی - پیر سید نصیر الدین نصیرؔ گیلانی

    دل ہوا جس وقت یک سُو ،جب بھی تنہائی مِلی ہم کو محبوبِ خدا کی جلوہ آرائی مِلی سلسبیل و کوثر و تسنیم مولا کا کرم ہر قدم پر حشر میں ہم کو پزیرائی ملِی آنکھ کھولی تھی جنہوں نے شرک کے ماحول میں ایسے اندھوں کو بھی اُن کے در سے بینائی مِلی ہو سکی حاصل نہ جس کو نسبتِ خیرالورٰی دو جہاں میں اس سِیہ...
  8. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر سکوں لوٹ کر پھر ستانے لگے ہیں

    سکوں لوٹ کر پھر ستانے لگے ہیں نہ جانے وہ کیوں یاد آنے لگے ہیں گئی کم سنی ، ہوش آنے لگے ہیں وہ ہر بات ہم سے چھپانے لگے ہیں ہیں مخمور آنکھوں پہ زلفوں کے سائے سرِ میکدہ اَبر چھانے لگے ہیں ذرا صبر اےغنچہ ء ناشگفتہ کہ وہ خیر سے مسکرانے لگے ہیں خدارا کوئی اُن سے اتنا تو پوچھے وہ کیوں آنکھ ہم سے...
  9. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر لوگ دنیا میں پُراسرار نظر آتے ہیں - پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

    لوگ دنیا میں پُراسرار نظر آتے ہیں ہو کے مجبور بھی ، مختار نظر آتے ہیں شوخ ، طرّار ، طرح دار نظر آتے ہیں وہ بھی کیا کیا دمِ گفتار نظر آتے ہیں سر بہ کف اُن کے خریدار نظر آتے ہیں لوگ سر دینے پہ تیّار نظر آتے ہیں اُن کو انگڑائی پہ انگڑائی چلی آتی ہے میرے لٹ جانے کے آثار نظر آتے ہیں ترک...
  10. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر بیتاب ہیں، ششدر ہیں، پریشان بہت ہیں - پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

    بیتاب ہیں، ششدر ہیں، پریشان بہت ہیں کیوں کر نہ ہوں، دل ایک ہے، ارمان بہت ہیں کیوں یاد نہ رکّھوں تجھے اے دُشمنِ پنہاں! آخر مِرے سَر پر تِرے احسان بہت ہیں ڈھونڈو تو کوئی کام کا بندہ نہیں مِلتا کہنے کو تو اِس دور میں انسان بہت ہیں اللہ ! اِسے پار لگائے تو لگائے کشتی مِری کمزور ہے طوفان بہت ہیں...
  11. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر کون ہو مسند نشیں خاکِ مدینہ چھوڑ کر -سید نصیر الدین نصیر

    کون ہو مسند نشیں خاکِ مدینہ چھوڑ کر خلد دیکھے کون ، کوئے شاہِ بطحٰی چھوڑ کر دل کی بستی اور ارمانوں کی دنیا چھوڑ کر ہائے کیوں لوٹے تھے ہم شہرِ مدینہ چھوڑ کر گھر سے پہنچے اُن کے روضے پر تو ہم کو یوں لگا جیسے آ نکلے کوئی گُلشن میں ، صحرا چھوڑ کر کون نظروں پر چڑھے حُسنِ حقیقت کے سوا کس کا...
  12. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر ادھر بھی نگاہِ کرم یا محمد ! صدا دے رہے ہیں یہ در پر سوالی - نصیر الدین نصیر

    ادھر بھی نگاہِ کرم یا محمد ! صدا دے رہے ہیں یہ در پر سوالی بہت ظلم ڈھائے ہیں اہلِ ستم نے ، دہائی تری اے غریبوں کے والی نہ پوچھو دلِ کیفِ ساماں کا عالم ، ہے پیشِ نظر ان کا دربارِ عالی نگاہوں میں ہیں پھر حضوری کے لمحے ، تصور میں ہے ان کے روضے کی جالی جبیں خیر سے مطلعِ خیر احساں ، بدن منبعِ نور ،...
  13. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا -سید نصیر الدین نصیر

    یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا نظر ان کی پڑی تو ہم ہوئے پل بھر میں کیا سے کیا مرے دل کی وہ دھڑکنیں دمِ فریاد سنتے ہیں متوجہِ جو ہیں ، وہ ہیں ، مجھے بادِ صبا سے کیا نظر ان کی جو ہو گئی اثر آیا دعا میں بھی مرے دل کی تڑپ ہی کیا ، مرے دل کی صدا سے کیا جسے اس کا یقیں ہے کے وہی...
  14. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر لڑاتے ہیں نظر ان سے جو ہوتے ہیں نظر والے - پیر سید نصیر الدیں نصیر گیلانی

    لڑاتے ہیں نظر ان سے جو ہوتے ہیں نظر والے محبت کرتے ہیں دنیا میں دل والے ، جگر والے ہمیں ذوقِ نظر نے کر دیا اس راز سے واقف اشاروں میں پرکھتے ہیں زمانے کو نظر والے کوئی تم سا نہ دیکھا ، یوں تو دیکھا ہم نے دنیا میں بہت جادو نظر والے ، بہت جادو اثر والے تمہاری انجمن میں اور کس کو حوصلہ یہ ہے...
  15. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر جو دُور ہو تم تو لمحہ لمحہ ، غضب میں ہے اضطراب میں ہے - پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

    جو دُور ہو تم تو لمحہ لمحہ ، غضب میں ہے اضطراب میں ہے ابھی مقدر میں گردشیں ہیں ، ابھی ستارا عذاب میں ہے لڑکپن اب ہو چکا ہے رخصت ، کوئی جہانِ شباب میں ہے تجلیاں ہیں کے بے محابا ، ہزار چہرہ نقاب میں ہے نہیں ہے تیری مثال ساقی ! یہ تجھ میں دیکھا کمال ساقی عجیب کیف و سرور و مستی ، تری نظر کی...
  16. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر کسی کو تجھ سے بڑھ کر جلوہ ساماں کون دیکھے گا-پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

    کسی کو تجھ سے بڑھ کر جلوہ ساماں کون دیکھے گا تجھے دیکھے گی دنیا، ماہِ تاباں کون دیکھے گا اُسے دیکھا سرِ دار و رسن ہم نے تو سر دے کر ہمارے بعد دیکھیں رُوئے جاناں کون دیکھے گا مری میّت کو کاندھا آج اگر وہ دے نہیں سکتے تو کل جا کر بھلا گورِ غریباں کون دیکھے گا سکوتِ بام و در، آثارِ وحشت، رنجِ...
  17. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر تنہا نہ پی شراب، ہمیں بھی پلا کے پی- پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

    تنہا نہ پی شراب، ہمیں بھی پلا کے پی اے پینے والے! ہم سے نگاہیں لڑا کے پی رحمت کا آسرا ہے تو ہر غم پہ چھا کے پی بے خوف ہو کے جام اٹھا، مسکرا کے پی میخانہ تیرا، جام ترا، رِند بھی ترے ساقی! مزا تو جب ہے، کہ سب کو پلا کے پی ساغر اٹھا تو ہر غمِ دنیا کو بھول جا پینے کا وقت آئے تو کچھ گُنگنا کے پی...
  18. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر زُلف کی اوٹ سے چمکے وہ جبیں تھوڑی سی-پیرسید نصیر الدین نصیر گیلانی

    زُلف کی اوٹ سے چمکے وہ جبیں تھوڑی سی دیکھ لوں کاش ! جھلک میں بھی کہیں تھوڑی سی میکدہ دُور ہے ، مسجد کے قریں ، تھوڑی سی میرے ساقی ہو عطا مجھ کو یہیں تھوڑی سی نا خوشی کم ہو تو ہوتا ہے خوشی کا دھوکا جھلکیاں "ہاں" کی دکھاتی ہے "نہیں" تھوڑی سی پھر مرے سامنے آ ، اور حجابات اٹھا زحمتِ جلوہ پھر اے...
  19. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر مرے ہوش یوں جو جاتے تو کچھ اور بات ہوتی -پیر سید نصیر الدین نصیرؔ گیلانی

    مرے ہوش یوں جو جاتے تو کچھ اور بات ہوتی وہ نظر سے مے پلاتے تو کچھ اور بات ہوتی ہوئیں جلوہ گر بہاریں کھلے گل چمن میں ، لیکن وہ جو آ کے مسکراتے تو کچھ اور بات ہوتی مرا انجمن میں جانا کوئی اور رنگ لاتا مجھے آپ خود بلاتے تو کچھ اور بات ہوتی انہیں کیا یہ بات سوجھی مجھے کس لیے مٹایا غمِ آرزو...
Top