نصیر الدین نصیر دل میں شُعلے سے اُٹھے آہِ رسا سے پہلے -پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

دل میں شُعلے سے اُٹھے آہِ رسا سے پہلے
آتشِ عشق بھڑک اُٹھی ہوا سے پہلے

غنچہ موج ہے، گردابِ بلا سے پہلے
مسکرا دیتے ہیں وہ مجھ پہ جفا سے پہلے

عشق، اور اس بتِ کافر کا، الہی توبہ
نام بھی اس کا اگر لو تو خدا سے پہلے

رازِ ہستی کو سمجھنا نہیں کارِ آساں
نہ کُھلا ہے نہ کُھلے گا یہ قضا سے پہلے

رُخ سے پہلے تری زُلفوں پہ نظر جاتی ہے
واسطہ پڑتا ہے اس کالی بلا سے پہلے

ان کو چاہو تو ذرا سوچ سمجھ کر چاہو
ظلم ڈھاتے ہیں وہ الطاف و عطا سے پہلے

چارہ گر! ہے یہ ترا حرفِ تسلی تہ دار
تو نے جینے کی دعا دی ہے دوا سے پہلے

اُن کے اس طرزِ عمل نے مجھے ڈالا شک میں
دیر تک چپ وہ رہے عہدِ وفا سے پہلے

حشر میں چشمِ ندامت سے بنا کام نصیرؔ
اشک پر اشک بہے عُذرِ خطا سے پہلے
پیر سید نصیر الدین نصیرؔ گیلانی
 
آخری تدوین:
نہ کُھلا ہے نہ کُھلے گا قضا سے پہلے
گا یہ قضا سے پہلے
شاید یوں ہو، دیکھ لیں
رُح سے پہلے تری زُلفوں پہ نظر جاتی ہے
رُخ
ظالم ڈھاتے ہیں وہ الطاف و عطا سے پہلے
لئیق بھائی نشاندہی کر چکے
چارہ گر! ہے یہ تیرا حرفِ تسلی تہ دار
ترا
اس کی اس طرزِ عمل نے مجھ ڈالا شک میں
کے

دیکھ لیجیے گا۔
 
یہاں ظلم آئے گا، ٹائپو ہو گیا شاید :)
شکریہ بھیا
گا یہ قضا سے پہلے
شاید یوں ہو، دیکھ لیں

رُخ

لئیق بھائی نشاندہی کر چکے

ترا

کے

دیکھ لیجیے گا۔
بہت بہت شکریہ آپ کی توجہ کا :)
شکریہ بھیا :)
 
Top