فیصل آباد

  1. طارق شاہ

    حفیظؔ احمد :::::: چند افسانے سے لوحِ دِل پہ کندہ کرگیا :::::: Hafeez Ahmed

    غزل چند افسانے سے لَوحِ دِل پہ کندہ کرگیا مصلحت اندیش تھا، رُسوائیوں سے ڈر گیا کتنی یخ بستہ فِضا ہے، کتنے پتّھر دِل ہیں لوگ ایک اِک شُعلہ تمنّا کا ، ٹھٹھر کر مر گیا ذہن میں میرے رَچا ہے اب نئے موسم کا زہر ! سوچ کے پردے سے، رنگوں کا ہر اِک منظر گیا ایک مُدّت سے کھڑا ہُوں آنکھ کی دہلیز پر...
  2. طارق شاہ

    حفیظؔ احمد :::::: کبھی کسی سے، کبھی خود سے برسَرِ پیکار :::::: Hafeez Ahmed

    غزل کبھی کسی سے، کبھی خود سے برسر ِپیکار مِرا وجُود ہےتفہیمِ جُستجُو کا شِکار مَیں جِس کی کھَوج میں اِک عُمر سے ہُوں سرگرداں وہ میرا چاند رہا دُھند میں پَسِ دِیوار غرُورِ شوق کی مشعل اُٹھا کے نِکلا تھا ہُوا ہُوں رات کی سنگِنیوں میں تِیرہ فِشار نجانے کِتنے زمانوں سے ہُوں یہاں محصُور ہے...
  3. طارق شاہ

    اِفتخار نسیؔم افتی :::::: بارشوں کے بعد ست رنگی دھنک آ جائے گی:::::: Iftikhar Nasim ،Ifti

    بارشوں کے بعد ست رنگی دھنک آ جائے گی کُھل کے رَو لو گے تو چہرے پر چمک آجائے گی پنکھڑی جتنا بچائے چور جھونکوں سے اُسے پُھول تو جب بھی کِھلا ، اُس کی مہک آ جائے گی آج بھی مجھ کو یہ لگتا ہے کہ اگلے موڑ پر ! جس پہ اِک پِیلا مکاں تھا، وہ سڑک آ جائے گی کچھ نہیں سمجھے گا کوئی، لاکھ تم کوشش کرو! جب...
  4. طارق شاہ

    عدیم ہاشمی :::::: چِھن گئی درد کی دولت کیسے :::::: Adeem Hashmi

    غزل چِھن گئی درد کی دولت کیسے ہوگئی دِل کی یہ حالت کیسے پُوچھ اُن سے جو بِچھڑ جاتے ہیں ٹوُٹ پڑتی ہے قیامت کیسے تیری خاطر ہی یہ آنکھیں پائیں میں بُھلا دُوں تِری صُورت کیسے اب رہا کیا ہے مِر ے دامن میں اب اُسے میری ضرورت کیسے کاش مجھ کو یہ بتا د ے کوئی ! لوگ کرتے ہیں محبّت کیسے عدیم ہاشمی
  5. کاشفی

    تعلق میں گماں کیا کیا نہیں ہے - شوق انصاری

    غزل (شوق انصاری - فیصل آباد، پاکستان) تعلق میں گماں کیا کیا نہیں ہے جسے اپنا کہیں اپنا نہیں ہے خزاں کا روپ ہے مفلس کا چہرہ کسی موسم میں بھی کھلتا نہیں ہے چمن کی خستہ حالی کہہ رہی ہے چمن کا پاسباں اچھا نہیں ہے نبھی ہے وقت سے جیسے نبھالی انا کو بیچ کر کھایا نہیں ہے شرافت کے نقابوں کو ہٹا دو...
  6. ل

    کاروبار کرنا ہو تو فیصل آباد میں کرو

    کاروبار کرنا ہو تو فیصل آباد میں کرو۔ گزشتہ روز ورلڈ بینک نے "ایز آف ڈوئنگ بزنس رپورٹ" شایع کی ہے۔ جس کے مطابق پاکستان کے 13 مختلف شہروں میں کاروبار شروع کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ جس کے مطابق فیصل آباد پہلے نمبر پر ہے۔
  7. کاشفی

    فیصل آباد:زہریلی شراب پینے سے مزید 2 افرا د ہلاک، تعداد20ہوگئی

    فیصل آباد:زہریلی شراب پینے سے مزید 2 افرا د ہلاک، تعداد20ہوگئی فیصل آباد … فیصل آباد میں زہریلی شراب پینے سے مزید 2 افرا د زندگی کی بازی ہار گئے، 2 روز میں شراب پی کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 20 سے زائد ہوگئی۔ پولیس حکام نے 15 افراد کی موت کی تصدیق کی ہے۔ فیصل آباد کے علاقے بٹالہ کالونی سے...
  8. کاشفی

    فیصل آباد: نومولود بچے اغوا کرنے والی خاتون گرفتار

    فیصل آباد: نومولود بچے اغوا کرنے والی خاتون گرفتار فیصل آباد میں نومولود بچے اغوا کرنے والے گروہ کی ایک رکن خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ باقی افراد کی گرفتاری کیلئَے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ فیصل آباد: (دنیا نیوز) سول ہسپتال میں نومولود بچے کو دو خواتین نے اغوا کر لیا۔ بچے کے اہل خانہ نے پولیس کو...
  9. ساجدامجد

    تعارف ساجد امجد ساجد کا تعارف

    میرا نام ساجد امجد ساجدؔ ہے اور میرا تعلق روڑالہ منڈی، تحصیل جڑانوالہ، ضلع فیصل آباد سے ہے۔ میں اردو ویکپیڈیا پر منتظم کے فرائض سرانجام دے رہا ہوں۔
  10. موجو

    کریسنٹ اسکول فیصل آباد: ٹاکرا سانوں ساڈے وڈے مار گئے (بچیاں دے درمیان تقریری مقابلہ)

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ بیلیو! اے تقریر سن کے حوصلہ ہویا کہ ساڈے دیس دے بال اپنے ملک دا نام وی روشن کرسکدے نے تے ان شاء اللہ عنقریب جاگیرداراں تے سرمایا داراں کولوں اے ملک لے لین گے۔ پہلی کڑی دوسری کڑی
  11. مغزل

    کسی نظارہ ٔ بیزار سے گراتا ہوں---------- عماد اظہر

    غزل کسی نظارہ ٔ بیزار سے گراتا ہوں میں خواب خواب کے معیار سے گراتاہوں پھر اس کے بدلے مجھے اپنا زخم رکھنا ہے اگر چراغ کو دیوار سے گراتا ہوں میں ٹوٹنے کے عمل سے ہوں اس قدر مانوس کہ خود کو دستِ خریدار سے گراتا ہوں وہ میرے سامنے تعبیر ہونے لگتا ہے جو خواب دیدۂ بیدار سے گراتا ہوں...
  12. مغزل

    باعثِ وحشتِ دلگیر بنانے لگا تھا---------- عماد اظہر

    غزل باعثِ وحشتِ دلگیر بنانے لگا تھا جب خدا خاک کی تقدیر بنانے لگا تھا خوں بہا مجھ سے نہ مانگو کہ یہ مرنے والا اس قبیلے کے لیے تیر بنانے لگا تھا ایک معبودِ تفکر نے دیا مجھ کو جگا ورنہ میں خواب کی تعبیر بنانے لگا تھا اس لیے دستِ ہوا پر ہوا افسوس کہ وہ نقشِ پا کے لیے زنجیر بنانے لگا...
  13. مغزل

    ہونے کے منتظر تو ہیں کچھ بھی نہیں ہوا تو پھر------------------- ندیم بھابھا

    غزل ہونے کے منتظر تو ہیں کچھ بھی نہیں ہوا تو پھر جائیں گے کس طرف کو لوگ شہر بھی جل گیا تو پھر عشق کے بھید کھول دوں تیری طرح جو بول دوں وہ جو میں جس کا راز ہوں اس کو برا لگا تو پھر عشق میں سرکشی نہیں عشق عطا ہے یار کی عشق دراصل ہے سکون سچا اگر ہوا تو پھر دنیا میں تجھ کو چھوڑ کر...
Top