طارق شاہ
محفلین
![](/mehfil/proxy.php?image=https%3A%2F%2Fs29.postimg.org%2Fnxlnj6fcj%2FLate_Urdu_poet_from_Pakistan_Iftikhar_Naseem_th.jpg&hash=f10e2c25a2655ae7cd121a7e90e60db6)
بارشوں کے بعد ست رنگی دھنک آ جائے گی
کُھل کے رَو لو گے تو چہرے پر چمک آجائے گی
پنکھڑی جتنا بچائے چور جھونکوں سے اُسے
پُھول تو جب بھی کِھلا ، اُس کی مہک آ جائے گی
آج بھی مجھ کو یہ لگتا ہے کہ اگلے موڑ پر !
جس پہ اِک پِیلا مکاں تھا، وہ سڑک آ جائے گی
کچھ نہیں سمجھے گا کوئی، لاکھ تم کوشش کرو!
جب دِلوں کے درمیاں دیوارِ شک آ جائے گی
روز مِلنا بھی نہیں اچھّا نَسِیؔم اُس شخص سے !
ورنہ اِک دِن تجھ میں بھی اُس کی جَھلک آ جائے گی
اِفتخار نسیؔم
آخری تدوین: