فارسی ادب

  1. عاطف سعد

    چناچم در دِلے حاضر کہ جاں در جسم و خوں در رگ

  2. سیدہ شگفتہ

    صبا اکبر آبادی مولانا جامی کا نعتیہ کلام اور نعت جامی کا منظوم ترجمہ از صبا اکبر آبادی

    نعت جامی سلام علیک اے نبی مکرم مکرم تر از آدم و نسل آدم سلام علیک اے ز آبائے علوی بصورت مؤخر بمعنی ٰ مقدم سلام علیک اے ز اسمائے حسنہ جمال تو آئینہ اسم اعظم ز سعی تو شد فتح ابواب معلق ز نطق تو شد کشف اسرار مبہم توئی یا رسول اللہ آں بحر رحمت کہ باشد محیط از عطائے دو عالم کشائی بہ تخلیص ما لب...
  3. حسان خان

    ماوراءالنہری فارسی شاعر شوکت بخاری کے سوانحِ حیات اور تعارف

    "'شوکت' خواجہ محمد بن اسحاق بخارائی کا تخلص ہے۔ اکثر منابع میں آیا ہے کہ اُن کے پدر بخارا میں صرّاف تھے اور خود شوکت کا بھی چند مدت تک جوانی میں یہی پیشہ تھا۔ شوکت اُزبکوں کے دستوں (ہاتھوں) اذیت و آزار کے باعث بخارا کو ترک کے ہِرات چلے گئے تھے۔ ہرات میں وہ میرزا سعدالدین محمد بن خواجہ غیاث الدین...
  4. حسان خان

    علامہ اقبال کی فارسی میں مہارت - ایرانی ادبیات شناس اسماعیل حاکمی

    ایرانی ادبیات شناس اسماعیل حاکمی اپنی کتاب 'طَیَرانِ آدمیّت' (۲۰۰۳ء) میں شامل مضمون 'شیوهٔ غزل‌سرایی اقبال' میں لکھتے ہیں: "اقبال بر اثر ممارست و تتبّع در دواوین شاعران پارسی‌گوی چنان در زبان فارسی مهارت یافت که توانست دقیق‌ترین افکار عرفانی و مشکل‌ترین معانی فلسفی و علمی و اخلاقی را در قالب...
  5. حسان خان

    فارسی زبان و ادب بانیِ جمہوریۂ آذربائجان محمد امین رسول زادہ کی نظر میں

    ۱۹۱۸ء میں جمہوریۂ آذربائجان کی بنیاد رکھنے والے اور مُلکِ ہٰذا کے اولین صدر محمد امین رسول زادہ عثمانی استانبول سے طبع ہونے والے مجلّے 'سبیل الرَّشاد' میں ۱۵ شوّال ۱۳۳۰ھ/۲۶ ستمبر ۱۹۱۲ء میں شائع ہونے والے اپنے مقالے 'ایران نه‌دیر؟' (ایران کیا ہے؟) کے اختتام میں لکھتے ہیں: "ایران اُدَباسې‌نېن شرق...
  6. حسان خان

    آذربائجان کے چند فارسی و ترکی گو شعراء کی خیالی نقاشیاں

    (یہ سب نقاشیاں شہرِ تبریز کے ایک نقاش 'ناصر بخشی' کے دستِ توانا نے کھینچی ہیں، اور اُن کے نام کے ذکر کے ساتھ اِن سے استفادہ بلامانع ہے۔) (اِس فہرست میں حالیہ ایرانی آذربائجان اور حالیہ جمہوریۂ آذربائجان دونوں کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے شعراء شامل ہیں۔) ملا محمد بن سلیمان فضولی بغدادی مشرقِ...
  7. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعر عبید زاکانی کا لطیفہ۔

    شخصی دعوی خدایی می کرد او را پیش خلیفه بردند. خلیفه به او گفت پارسال اینجا یکی دعوی پیغمبری می گرد او را بکشتند. گفت کار نیک کرده اند که من او را نفرستاده بودم. ایک شخص نے خدائی کا دعویٰ کیا۔ اسے خلیفہ کے روبرو لایا گیا۔ خلیفہ نے اسے کہا کہ گذشتہ سال ادھر کسی نے پیغمبری کا دعویٰ کیا۔ لوگوں نے...
  8. حسان خان

    عاشقِ فارسی علامہ اقبال کے سعید نفیسی کے نام دو فارسی خطوط

    اقبال کے دو خط استاد سعید نفیسی کے نام اقبال کو ایران اور ایرانی ادبا اور فضلا میں قدرتاً دلچسپی تھی اور اس کو اشتیاق تھا کہ اپنے فارسی کلام کے متعلق ان کی رائے معلوم کرے مگر دونوں ملکوں کے درمیان کوئی باقاعدہ رابطہ نہیں تھا۔ پروفیسر نفیسی اس زمانے میں بھی ایران اور ایران سے باہر کے علمی، ادبی...
  9. حسان خان

    فارسی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

    روز عرسِ بیدل: روز چهارم ماه صفر یکی از روزهای‌ برجستهٔ تاریخ ادبیات افغانستان به شمار می‌آید و به نام "روز عرس بیدل" معروف است. این روز در غالب کشور‌های آسیای میانه که با ادبیات دری انس و الفت دارند و ادبیات مشترکشان به شمار می‌آید با مراسم خاصی تجلیل می‌شود. در تاجکستان و ازبکستان و سایر بلاد...
  10. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    نودہ/navda/навда اکادمیِ علومِ تاجکستان کی شائع کردہ فارسی لغت میں اس لفظ کا یہ معنی درج ہے: درخت کی چھوٹی اور نوجواں شاخ۔۔۔ (شاخچۂ نورسِ درخت) یہ لفظ آج تک ایران اور افغانستان میں لکھی گئی تحریروں میں نظر نہیں آیا۔ ماوراءالنہر میں بھی اس کا استعمال نادر ہے اور مجھے کل پہلی بار یہ لفظ نظر آیا...
  11. حسان خان

    فارسی گو ملک تاجکستان میں اقبالِ لاہوری کا مقام

    معروف پاکستانی شاعر اور متفکر اقبال لاہوری کا نام تاجکستان کی ادبی و ثقافتی محفلوں میں پچھلی صدی کے چھٹے عشرے سے زبانوں پر عام ہوا۔ اور یہ اُس وقت ہوا جب نامور تاجک شاعر میر سعید میر شکر نے روسی حروف میں ایک مقالہ اور بعدازاں اقبال کا ایک مجموعۂ اشعار نشر کر کے تاجک خوش ذوق قاریوں کو اس نامور...
  12. حسان خان

    وسطی ایشیا میں مرزا بیدل دہلوی کی تاثیر - صدرالدین عینی

    "نظم و نثر میں بیدل کی تقلید نے ہر جگہ سے زیادہ وسطی ایشیا میں رواج پایا تھا اور یہ سلسلہ بالشیوک انقلاب تک جاری رہا ہے۔ اس سرزمین کے بہت سے شاعروں نے بیدل کی تقلید کی ہے، لیکن حتیٰ اُن میں سے سب سے اعلیٰ شعراء بھی اپنے ہنر کو اس نازک خیال شاعر کی سطح تک نہ پہنچا سکے۔ بیدل نے اپنے اسلوب کی اس...
  13. حسان خان

    لکھنؤ میں فارسی زبان - عبدالحلیم شرر لکھنوی

    "باوجود اس کے کہ علومِ عربیہ کے بڑے بڑے علمائے گراں پایہ لکھنؤ کی خاک سے پیدا ہوئے، اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ عربی کی تعلیم مقتدایانِ امت اور پیشوانِ ملت تک محدود تھی۔ ہندوستان میں درباری زبان فارسی تھی۔ ملازمت حاصل کرنے اور مہذب و معزز صحبتوں میں چمکنے کے لیے یہاں فارسی کی تعلیم بخوبی...
  14. حسان خان

    تاجکستان میں مولانا رومی کی یاد میں 'مولوی خوانی' کی محفل

    اہلِ ادب و ثقافت نے محفلِ 'مولوی خوانی' منعقد کر کے تاجکستان میں یومِ جلال الدین بلخی کو منایا۔ =============== ۳۰ ستمبر کو دوشنبہ میں منائے گئے یومِ مولانا جلال الدین بلخی کے موقع پر بعض تاجک ادیبوں نے تجویز دی ہے کہ مولوی کی تعلیمات سے ملک کے جوانوں کو درست و وسیع شکل میں آگاہ کیا جائے۔ شاعر...
  15. حسان خان

    تاجکستان میں یومِ رودکی منایا گیا

    تاجکستان میں ۲۲ ستمبر بارہ سالوں سے یومِ رودکی کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس سال اس موقع کی مناسبت سے 'رودکی اور ادبیاتِ تاجک و فارس میں روایت پسندی' کے نام سے ایک علمی نشست منعقد ہوئی۔ --------------- کتاب خانۂ ملیِ تاجکستان میں ادبیاتِ فارس و تاجک کے اساس گذار ابوعبداللہ رودکی کی تجلیل میں...
  16. حسان خان

    دورِ مغلیہ میں برِ صغیر ہجرت کر جانے والے ایرانی شعراء و ادباء کی فہرست

    فارسی زندہ باد! فارسیت زندہ باد! فارسی ثقافت زندہ باد! :in-love::in-love::in-love: عہدِ بابری: خوندمیر غیاث الدین، شیخ زین خوافی، نورالدین خراسانی عہدِ ہمایونی: افضل لاہیجی، منصور ساوجی تبریزی، الفتی تربتی، نویدی نیشابوری، امانی کرمانی، مولانا جنوبی بدخشی، مولانا قاسم کاہی، میر ویسی، قاسم خان...
  17. حسان خان

    مغل درباری شاعر علی قلی خان والہ داغستانی کا تعارف

    علی قلی خان والہ داغستانی (۱۷۱۲ء-۱۷۵۶ء) مغل دربار کے فارسی شاعر تھے۔ یہ داغستان کے ایک معزز خاندان سے تعلق رکھتے تھے، اور ان کے اجداد صفوی بادشاہوں کے تحت اعلیٰ منصبوں پر فائز تھے۔ ان کے والد، محمد علی خان، فوجی فرماندِہ تھے، جو والہ داغستانی کو چار سال کی عمر میں یتیم چھوڑ کر عالمِ بالا کی جانب...
Top