ڈپٹی نذیر احمد

  1. محب علوی

    مراۃ العروس

    مراۃ العروس مراۃ العروس ڈپٹی نذیر احمد کا مشہور ناول ہے جس میں شامل دو بہنیں اکبری اور اصغری اردو ادب میں شہرہ آفاق حیثیت رکھتی ہیں اور ان پر متعدد ٹی وی ڈرامے بھی بن چکے ہیں۔ ریختہ ربط مراۃ العروس ریختہ لنک گوگل ڈاکس ربط مراۃ العروس (گوگل ڈاکس) مراۃ العروس ٹائپنگ گفتگو دھاگہ گوگل ڈاکس میں...
  2. محب علوی

    ٹائپنگ مکمل فسانہ مبتلا

    فسانہ مبتلا گفتگو دھاگہ
  3. محب علوی

    فسانہ مبتلا گفتگو دھاگہ

    ڈپٹی نذیر احمد دہلوی کی کتاب فسانہ مبتلا کے بارے میں ٹائپنگ پیشرفت اس دھاگے میں زیر بحث رہے گی۔ کتاب متن کا دھاگہ اسکین دستیاب - فسانہ مبتلا ریختہ ربط فسانہ مبتلا - ریختہ لنک گوگل ڈاکس ربط فسانہ مبتلا (گوگل ڈاکس) صفحات کی تقسیم ریختہ کے صفحات کے حساب سے ہے۔
  4. محب علوی

    اسکین دستیاب مراۃ العروس

    مراۃ العروس گفتگو دھاگہ مراۃ العروس ڈپٹی نذیر احمد کا مشہور ناول ہے جس میں شامل دو بہنیں اکبری اور اصغری اردو ادب میں شہرہ آفاق حیثیت رکھتی ہیں اور ان پر متعدد ٹی وی ڈرامے بھی بن چکے ہیں۔ ویکی پیڈیا سے اقتباس ریختہ ربط مراۃ العروس ریختہ لنک
  5. محب علوی

    مراۃ العروس گفتگو دھاگہ

    مراۃ العروس ڈپٹی نذیر احمد کا مشہور ناول ہے جس میں شامل دو بہنیں اکبری اور اصغری اردو ادب میں شہرہ آفاق حیثیت رکھتی ہیں اور ان پر متعدد ٹی وی ڈرامے بھی بن چکے ہیں۔ ویکی پیڈیا سے اقتباس ریختہ ربط مراۃ العروس ریختہ لنک کتاب متن کا دھاگہ اردو محفل پر اسکین دستیاب - مراۃ العروس گوگل ڈاکس ربط...
  6. محمد وارث

    خواجہ دل محمد اور ڈپٹی نذیر احمد - اقتباس از سرگزشت

    مولانا عبدالمجید سالک نے اپنی خودنوشت سوانح "سرگزشت" میں انجمنِ حمایت اسلام، لاہور کے ایک جلسے کا ایک دلچسپ واقعہ لکھا ہے، ملاحظہ کیجیے۔ "خواجہ دل محمد اور ڈپٹی نذیر احمد اس اجلاس میں ایک بہت دلچسپ واقعہ ہوا، جو مجھے اب تک یاد ہے۔ خواجہ دل محمد صاحب ان دنوں کوئی انیس بیس سال کے نوجوان تھے...
  7. شمشاد

    توبۃ النصوح صفحہ 76 - 100

    توبۃ النصوح از ڈپٹی نذیر احمد (صفحہ 76 تا 100) نعیمہ : اب تم میرے مرنے کی فال نکالو۔ ماں : نہ کوئی کسی کی فال سے مرتا اور نہ کوئی کسی کی فال سے جیتا۔ جس کی جتنی خدا نے لکھ دی۔ نعیمہ : ورنہ تم مجھ کو کاہے کو جینے دیتیں۔ ماں : اتنا ہی اختیار رکھتی ہوتی تو تجھ کو آدمی ہی نہ بنا لیتی۔ نعیمہ ...
  8. قیصرانی

    توبۃ النصوح صفحہ نمبر 151 تا 200

    نعیمہ: ہر پھر کر تم کو خدا کا تذکرہ کرنا ضرور۔ بھلا میں کب خدا سے روٹھی؟ صالحہ: رزق خدا کا یا ماں باپ کا؟ نعیمہ: اللہ رہی علامہ! دیکھو تو، کسی ایچ پیچ کی باتیں کرنی آتی ہیں۔ صالحہ: تم کو پیچ و تاب کی باتیں آتی ہیں تو مجھ کو ایچ پیچ کی۔ نعیمہ: غصہ ہی تو ہے۔ صالحہ: اچھا غصہ ہے،...
  9. بلال

    توبۃ النصوح صفحہ نمبر 51 تا 75

    فصل سو فہمیدہ اور منجھلی بیٹی حمیدہ کی گفتگو فہمیدہ: تم کو جواب چند روز سے نماز پڑھتے دیکھتی ہے تو پرسوں مجھ سے پوچھنے لگی کہ اماں جان دن میں کئی مرتبہ ابا جان ہاتھ منہ دھو کر یہ کیا کیا کرتے ہیں؟ پہلے دیر تک بڑے ادب سے ہاتھ باندھے کھڑے رہتے ہیں۔ چپکے چپکے کچھ باتیں کرتے جاتے ہیں۔ پھر جھکتے...
  10. قیصرانی

    توبۃ النصوح صفحہ نمبر 101 تا 150

    بٹیریں، مرغ، تمام مشاغل لایعنی کے ترک کا عہد واثق کرو۔ بیٹا: یہ تو سراسر میری منفعت کی بات ہے اور میں اس میں کسی طرح کا انکار کروں تو آپ کی نافرمانی، اپنی خرابی خدا کا گناہ، دنیا کی بدنامی، عاقبت کی رسوائی، کوئی پہلو بھی تو اچھا نہیں اور اگر بالفرض آپ کوئی ایسی بات بھی فرماتے جس میں میرا...
  11. شمشاد

    توبۃ النصوح صفحہ 201 تا 242 (آخری حصہ)

    توبۃ النصوح صفحہ 201 تا 242 اور اس کو بیچ میں بات کہنے کا موقع نہیں ملتا تھا، یا دوسرے منصوبے سوچ رہا تھا۔ اس کا سرنگوں ہونا بھی کچھ گناہ کی ندامت سے نہ تھا، بلکہ حالت کی شناخت سے۔ جب نصوح نے دیکھا کہ وہ ہاں یا نہیں کچھ بھی نہیں کہتا، تو اس نے ذرا گرم ہو کر اتنی بات کہی کہ بڑی دقت تمہارے...
  12. محمد وارث

    توبۃ النصوح از ڈپٹی نذیر احمد دہلوی - صفحات 26 تا 50

    توبۃ النصوح از ڈپٹی نذیر احمد دہلوی (صفحات 26 تا 50)
  13. ماوراء

    توبۃ النصوح 1- 25

    تبصرے، تجاویز کے لیے یہاں آئیں۔ توبۃ النصوح از ڈپٹی نذیر احمد دہلوی دیباچہ الٰہی، خلعت صفت پارچہ، خمسہ و عقل و روح سے سرفرازی دی ہے تو منصب ایمان داری بھی عطا کر کہ خطاب اشرف المخلوقات میری حالت کے مناسب ہو۔ خداوند اپنے حبیب کا امتی بنانے سے امتیاز بخشا ہے تو تقریب...
  14. نعمان

    مرآۃ العروس از ڈپٹی نذیر احمد

    مرآۃالعروس اٹھارہ سو انہتر عیسویں میں لکھا گیا اردو کا وہ ناول ہے جسے مغربی ناول کی تعریف کی رو سے اردو کا پہلا ناول سمجھا جاتا ہے۔ یہ ہندوستان میں غدر کے بعد کا پرآشوب زمانہ تھا۔ جہاں ایک طرف تو مسلمانوں اور انگریزوں میں سرد جنگ ہنوز جاری تھی تو دوسری طرف مسلمانوں کا ایک گروہ ایسا بھی تھا جو...
Top