ہر ایک حرف تمنا حضور جانتے ہیں
تمام حال دلوں کے حضور جانتے ہیں
میں اس یقین سے نکلا ہوں حاضری کے لئے
میرے سفر کا ارادہ حضور جانتے ہیں
بروز حشر شفاعت کریں گے چن چن کر
ہر اک غلام کا چہرہ حضور جانتے ہیں
پہنچ کر سدرہ پہ روح الامین یہ کہنے لگے
یہاں سے آگے کا رستہ حضور جانتے ہیں
میں مانگتا ہوں...