کس کس طرح سے چلتی ہے باد بہار مست
زاہد بھی دیکھ ہو گیا جوں بادہ خوار مست
پہنچے ہے مئے پرست کو تجھ چشم کے کہیں
بلبل اگر ہو ساغر گل سے ہزار مست
ساقی اگر دے اک مئے ارغواں کا جام
ایسی غزل پڑھوں کہ ابھی سب ہوں یار مست
دامن تلک ہو چاک گریبان گل اگر!
سنبل کی طرح جیب کریں تار تار مست
اب کے چمن...