دل میں تها کیوں کر زباں تک آگیا اقرار اب
کس جگہ جائے گا میرے لب سے ہو انکار اب
اب تو نیزے پر لٹکنا چاہئے ہے سر مرا
میرے قاتل پهینک دے یہ سر پهری تلوار اب
کیا تها میں اور کیا ہوا ہوں آئینے کو دیکھ کر
جا چهپا خود سے ہی جاکر میں پسِ دیوار اب
اس اذیت سے کوئی مجھ کو بچا لے اے خدا
میں وگرنہ دم نہ...